پی ٹی آئی
رواں برس دنیا بھر110صحافیوں کو ہلاک کیا گیاہے جن میں ہندوستان کے 9صحافی شامل ہیں ۔ صحافیوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم” رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر”(آر ایس ایف) کے مطابق میڈیام کے کم از کم67نمائندوں کو صرف اور صرف ان کے پیشہ کی بنا پر قتل کیا گیا جب کہ43واقعات میں تفتیش فی الحال جاری ہے اور یہ معلوم نہیں ہوا کہ انہیں کیوں نشانہ بنایاگیا۔ رپورٹ کے مطابق رواں برس صحافیوں کے لئے سب سے خطرناک ممالک شام اور عراق رہے ۔ ان دونوں ممالک میں9,9صحافیوں کوہلاک کیا گیا۔ ادارہ کے مطابق میڈیا کے نمائندوں کے لئے ہندستان ،ا یشیاء میں انتہائی مہلک ملک بن گیا ہے اور اس معاملہ میں وہ پاکستان اور افغانستان سے اوپر ہے ۔ آر ایس ایف کے مطابق ہندوستان میں2015ء میںتا حال9صحافیوں کا قتل کیا گیا جن میں بعض منظم جرائم کی رپورٹنگ کررہے تھے اور غیر قانونی کانکنی کے معاملات پر سیاستدانوں اور دیگر کے تعلق کی اطلاعات حاصل کررہے ہیں ۔ 5صحافیوں کو ڈیوٹی کے دوران قتل کیا گیا جب کہ4صحافیوں کے قتل کی وجوہات معلوم نہ ہوسکی ۔ ان صحافیوں کے قتل سے اس بات کی توثیق ہوتی ہے کہ ہندوستان میڈیا کے نمائندوں کے لئے ایشیاء کا نہایت مہلک ملک ہے ۔ ادارہ کے مطابق صحافیوں کے خلاف تشدد کے واقعات آزادی صحافت کے سبب رہے ہیں ۔ ادارہ نے کہا کہ اس نے حکمت ہند پر زور دیاہے کہ صحافیوں کے تحفظ کے لئے ایک قومی منصوبہ بنایاجائے جس کے تحت صحافیوں کو ملنے والی دھمکیوں کا سنجیدگی سے نوٹ لینا ہوگا ۔ رپورٹ کے مطابق رواں برس دنیا بھر میں ہلاک کئے گئے110صحافیوں میں67کی ہلاکت ڈیوٹی کے دوران ہوئی جب کہ مابقی 43کی ہلاکت کی وجوہات واضح نہیں ہو پائی ۔ علاوہ ازیں دیگر 27غیر پیشہ ور صحافیوں اور دیگر7 میڈیا ورکرس کا بھی رواں برس قتل کیا گیا۔ ادارہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کے قتل کے واقعات کو روکنے کے لئے اقوام متھدہ کے سکریٹری جنرل کی جانب سے ایک خصوصی نمائندہ کا تقرر ضروری ہے اور اس میں کسی طرح کی تاخیر نہیں ہونی چاہئے ۔ اسی دوران امریکہ سے تعلق رکھنے والی صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ صحافیوں کے لئے شام، فرانس ، اور برازیل سر فہرست 3خطرناک ممالک ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق40فیصد صحافیوں کی موت اسلامی جنگجو گروپس جیسے القاعدہ اور آئی ایس کے ہاتھوں ہوئی۔ تنظیم کے مطابق2015میں فرانس کا شمار صحافیوں کے لئے مہلک ترین ممالک میں ہوا۔ اس فہرست میں شام اور عراق کے بعد فرانس کا تیسرا نمبر تھا جہاں جنوری میں چارلی ہیبڈو میگزین پر حملے میں متعدد صحافی ہلاک ہوئے ۔ تنظیم کے مطابق گزشتہ سال صحافیوں کی دو تہائی اموات جنگ زدہ علاقوں میں ہوئیں مگر اس سال دو تہائی اموات پر امن ممالک میں ہوئیں ۔
110 journalists killed in 2015, India among 3 most dangerous nations
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں