دریں اثنا نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب جنتادل یو لیڈر کے سی تیاگی نے آج صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے جاریہ ہفتہ ملاقات کرتے ہوئے ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کی طرف ان کی توجہ مبذول کرانے صدر کانگریس سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی کے منصوبہ کا خیر مقدم کیا۔ تیاگی نے کہا کہ میں سونیا اور راہول گاندھی کے فیصلہ کی تائید کرتا ہوں جو راشٹرپتی بھون جانے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔ عدم رواداری کے خلاف احتجاج کرنے کا یہ منفرد انداز ہے ۔ سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ نے کہا یہ حقیقت ہے کہ عدم رواداری میں اضافہ ہورہا ہے اور صورت حال اتنی ابتر ہے کہ یہ سمجھدار شہریوں کے ذہن کو جھنجھوڑ رہی ہے ۔ راجہ نے کہا کہ نہ صرف دانشور، فنکار، ادیب، مورخ اور سائنسداں بلکہ صنعت کار بھی اس صورت حال کے بارے میں فکر مند ہیں ۔ وہ اس ماحول میں صنعتیںنہیں چلا سکتے ۔ کانگریس قائد پی ایل پونیا نے کہا کہ ملک میں مایوسی اور فکر مندی کا عالم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارا ملک پریشان ہے ۔ کانگریس بھی پریشان ہے۔ ہمارے قائدین سونی گاندھی اور راہول گاندھی نے اس کے بارے میں کئی مرتبہ اظہار خیال ہے ، چاہے وہ فنکارہوں یا ادیب ہر شخص یہی بات کہہ رہا ہے ۔ کرن شاہ اور نارائن مورتی کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہئے ۔ اب بی جے پی یہ کہہ رہی کہ یہ سب بی جے پی کے مخالف ہیں۔ آخر ان لوگوں نے این ڈی اے کے واجپائی کے دور اقتدار میں کیوں ایسا نہیں کیا ۔ توقع ہے کہ سونی گاندھی اور راہول سینئر قائدین اور ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ اس مسئلہ کو صدر جمہوریہ کے ساتھ اٹھائیں گے ۔ توقع ہے کہ وہ راشٹرپتی بھون تک مارچ نکالیں گے ۔ کانگریس ذرائع نے یہ بات بتائی۔ سونیا نے بڑھتی عدم رواداری پر کل اظہار تشویش کرتے ہوئے پھوٹ ڈالنے والی طاقتوں کے شیطانی منصوبوں کے خلاف لڑنے کا عزم کیا تھا جن سے ملک کو سنگین خطرہ لاحق ہے ۔
Sonia, Rahul Gandhi to Meet President Pranab Mukherjee Over 'Growing Intolerance'
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں