بہار نتائج کو پارلیمنٹ سرمائی سیشن میں رکاوٹ کا ذریعہ نہ بنانے کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-10

بہار نتائج کو پارلیمنٹ سرمائی سیشن میں رکاوٹ کا ذریعہ نہ بنانے کی اپیل

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بہار اسمبلی انتخابات میں شکست کی شرمندگی سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے حکومت نے آج اپوزیشن اسے اپیل کی کہ وہ انتخابی نتائج کو پارلیمنٹ میں خلل اندازی کا ذریعہ نہ بنائے اور اہم اصلاحات بل کی منظوری میں تعاون کرے ۔ کابینی کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس آج وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن کے پہلے دو دن خصوصی اجلاس طلب کیاجائے گا۔ تاکہ26نومبر 1949کو دوستور ہند کے اختیار کرنے کی یاد منائی جائے اور دستور ساز دلت لیڈر بی آر امبیڈکر کو اعزاز عطا کیاجائے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے ایک ماہ طویل سرمایہ سیشن کا26نومبر سے آغاز عمل میں آئے گا ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بعض اہم قانون سازیوں بشمول جی ایس ٹی بل حصول اراضی بل رائیل اسٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ بل وغیرہ کی منظوری کے لئے سرمایہ اجلاس کی جلد طلبی کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے ۔ پارلیمنٹ کا گزشتہ سیشن اپوزیشن کے احتجاج کے سبب عملا مفلوج ہوگی اتھا ۔ عام طور پر سرمایہ سیشن ڈسمبر کے تیسرے ہفتہ میں منعقد ہوتا ہے ۔ تاہم حکومت نے اہم قانون سازیوں کی منطوری حاصل کرنے کے مقصد سے اسے جلد طلب کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اجلاس26نومبر سے شروع ہوگا اور23دسمبر تک جاری رہے گا۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ پہلے دو دن26اور27نومبر کو دونوں ایوانوں کا خصوصی اجلاس منعقد ہوگا ۔ چونکہ ہم امبیڈ جی کی صد سالہ سالگرہ تقاریب منارہے ہیں، اسی مناسبت سے ہم نے پارلیمنٹ میں دستور کے عہد اور اس کے لئے امبیڈ کر کے تعاون پر بحث منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ ابتدائی دو دن ایوان میں وقفہ سوالات نہیں ہوگا۔ یہ فیصلہ ایسے وقت کیا گیا ہے جب کہ حکومت پر عدم رواداری کے مسئلہ پر ماہرین تعلیم ادیبوں اور دانشوروں کی جانب سے سخت تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ نائیڈو نے بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ جہاں عوام کے فیصلہ کا وہ خیر مقدم کرتے ہیں وہیں میڈیا کی ان اطلاعات پر تشویش ہے کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں اب زیادہ متھد ہوکر حکومت کے پارلیمانی ایجندے کو روکیں گے۔ تمام متعلقین کو بہار کے عوامی فیصلہ کو صحیح تناظر میں سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ بہار کے عوام ویسی ہی ترقی چاہتے ہیں جیسے دوسری ریاستوں کے عوام کی خواہش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے فیصلہ کو کسی اور انداز میں لینا صرف ریاست کے عوام کی دانشوری پر سوال اٹھانے کے مترادف ہوگا۔

Winter session of Parliament to start from 26 November

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں