پی ٹی آئی
برطانیہ کے اپنے پہلے دورہ سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ وہ ا پنے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ ملاقات میں طویل مدتی ایجنڈہ پر بات چیت کریں گے ۔ جس میں باہمی حکمت عملی پر مبنی تعلقات کو ایک نئی بلندی پر پہنچایاجائے گا۔ نریندر مودی نے 12نومبر کو برطانیہ کے اپنے دورہ کے بارے میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ باہمی تعلقات اس وقت بھی عام تعلقات نہیں ہیں ۔ سنڈے ٹائمز میں شائع ایک خصوصی مضمون میں مودی نے کہا کہ میں برطانیہ کے دورہ کے بارے میں کافی پرجوش ہوں ۔ برطانیہ ہندوستان کا ایک خصوصی شراکت دار ہے اور ہمارے تعلقات کوئی معمولی نہیں ہیں۔ انہوںنے لکھا کہ ہمارے تعلقات کو مزید آگے بڑھانے میں مزید گنجائش دیکھ رہا ہوں ۔ برطانیہ کی معیشت کافی بہتر ہے اور ٹکنالوجی کی ترقی میں اس کی دلچسپی اور خدمات کئی میدانوں میں قیادت کو مستحکم بناتے ہیں ۔برطانیہ کو خصوصی شراکت دار قرار دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کا یہ دورہ تعلقات کو مزید نئی بلندیوں پر پہنچایا جائے ۔ ویسٹ منسٹر اور لندن کے ویمبلے اسٹیڈیم کے علاوہ ڈیوڈ کیمرون اورمیں باہمی ملاقاتوں کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں تاکہ طویل مدتی ایجنڈہ پر عمل کیاجاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام قدیم تہذیب و تمدن رکھتے ہیں اور دونوں ممالک کو کئی میدانوں میں ایک دوسرے کے تعاون کی ضرورت ہے۔ مودی نے کہا کہ ہم دنیا کے دیگر ممالک کی طرح برطانیہ کے تاجروں سے بھی ہندوستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کریں گے ۔ ہندوستانی تاجرین بھی برطانیہ میں یوروپی یونین کے مقابلہ میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔ ہم مستقبل میں انسانی وسائل کو تشکیل دیں گے ۔ اور غذا اور صحت کی سلامتی کے لئے حل تلاش کریں گے ۔ ابھرتے چیلنجس سے نمٹنے کے لئے جیسے ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پانے باہمی تعاون پر زور دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شہروں کو محفوظ بنانے کے لئے دونوں ممالک کی سیکوریٹی ایجنسیاں ایک دوسرے کے ساتھ انٹلی جنس کا تبادلہ کررہی ہیں۔ ہماری شہری محفوظ ہیں اور ہمارے سائبر نٹ ورک کا تحفظ بھی ہورہا ہے ۔ مودی نے لکھا کہ ہماری دفاعی تعاون ہمارے اعتماد کو مزید مضبوط بناتا ہے ۔ ایشیائی خطہ میں استحکام اور امن قائم کرنے کے لئے ہندوستان کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مودی نے لکھا کہ ہم ہمارے پڑوسیوں کے لئے بھی ایسا ہی ماحول چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایک مستحکم جمہویت پسند، جنوبی ایشیا قائم ہو ۔ تاکہ یہ ممالک مشترکہ طور پر خوشحالی حاصل کرنے کی سمت گامزن ہوسکیں ۔ مودی نے کہا کہ بحر ہند دنیا کے لئے خط حیات کا کام کرتا ہے ۔ اور ہم بحر ہند کو تجارت کے لئے آزاد اور محفوظ بنانا چاہتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ایشیائی بحر الکاہل علاقہ میں تعاون کو فروغ دیاجائے گا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ہندوستان کی مغربی ایشیاء میں سر گرمیوں میں اضافہ ہورہا ہے اور وہ اپنے کلیدی مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے اس علاقہ میں امن و استحکام کو فروغ دینا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں میں نے54آفریقی ممالک کے42قائدین سے ملاقات کی اور ان ممالک کے ساتھ ترقی اور خوشحالی کے لئے اقدامات پر تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی12نومبر کو لندن پہنچیں گے اور ملکہ ایلزبتھ دوم کے ساتھ ظہرانہ میں شرکت کریں گے ۔ اس کے بعد اپنے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کریں گے ۔
PM Modi's UK visit to boost relationship
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں