سلامتی کونسل میں عاجلانہ اصلاحات پر ہندوستان کا زور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-11-01

سلامتی کونسل میں عاجلانہ اصلاحات پر ہندوستان کا زور

اقوام متحدہ
پی ٹی آئی
ایک غیر موثر سیکوریٹی کونسل کی عاجلانہ اصلاح کی پرزور اپیل کرتے ہوئے ہندوستان نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے زائد از60ملین افراد متاثر ہوئے ہیں اور اس کے نتیجہ میں جنگوں اور تصادموں کی اصطلاح میں بھاری انسانی اور معاشی خمیازہ چکانا پڑا ۔ ہم نے یہ بات نوٹ کی ہے کہ ایک غیر موثر سلامتی کونسل کا مطلب جنگوں اور تصادموں کی اصطلاحوں میں بھاری انسانی ، معاشی اور ماحولیاتی قیمتیں چکانی پڑیں جس کو بین الاقوامی برادری حق بجانب قرار نہیں دے سکتی۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل سفیر اشوک مکرجی نے کل یہاں یہ بات کہی ۔ اعداد و شمار خود بیان کرتے ہیں کہ خاص طور پر ناقص کارکردگی والی سلامتی کونسل کی وجہ سے زائد از60ملین افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے سلامتی کونسل کی رکنیت میں مساوی نمائندگی اور اضافہ کے سوال پر جنرل اسمبلی کی عام بحث کے دوران یہ بات کہی ۔ مکرجی نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی اصلاح پر بین الاقوامی برادری کے کام کو یکا و تنہا کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا ۔ کیوں کہ تعلیمی مشق کی کچھ نوعیت ایسی ہے کہ جس کا عالمی ادارہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے قائدین نے متفقہ طور پر ہم کو کام کا تناظر اور فریم ورک دینے اندرون ایک نسل کرہ ارض کو در پیش غربت کے2030تک خاتمہ کا ایک انتہائی باعث افتخار ایجنڈہ منظور کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کے لئے ہم مزید کوئی تاخیر نہیں کرسکتے اور خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لئے ایجنڈہ2030کی کامیاب عمل آوری پر ہم مزید دباؤ ڈالیں گے ۔ اس بحث کا اہتمام اقوام متحدہ کے لگژمبرگ کے سفیر سلوی لوکاس کی ایک نئی چیر کے تحت جنرل اسمبلی کے صدر موگمس لائیکے ٹوفٹ نے بین حکومتی مذاکرات کے آئندہ دور کے آغاز سے چند روز قبل کیا ہے ۔ گزشتہ ماہ اصطلاحات کے متن پر اتفاق رائے کے ساتھ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی جانب سے منظور کئے جانے کے بعد آئی جی این کے مذاکرات کا یہ پہلا دور ہوگا جس کی بنیاد پر اصلاحات کی کاروائی پر مزید مذاکرات ہوسکیں گے ۔ ایک اصلاح کردہ و توسیع کردہ سلامتی کونسل کی ایک مستقل رکنیت کے طور پر ہندوستان کے مستقل ارکان برطانیہ اور فرانس کی جانب سے کل بحث میں تائید کی گئی تھی ۔ پاکستان نے نئی مستقل نشستوں کی تخلیق کی مخالفت کی اور کہا کہ پانچ دہے قبل گزشتہ توسیع کے بعد کونسل کی جانب سے اقوام متحدہ کی رکنیت میں اضافہ کیے جانے کے بجائے منتخب نشستوں کے زمرہ میں توسیع کی جائے ۔ چند ممالک ایک مراعاتی اور مساوی موقف کی اپنی خود غرضانہ حق کو فروغ دینا چاہتے ہیں اور وہ تقریبا دو دہے قبل کارروائی کے آغاز سے اپنا اٹل موقف برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے اپنے ریمارکس میں یہ بات کہی ہے ۔

Over 60 Million People Affected by UN Security Council Malfunctioning: India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں