پی ٹی آئی
سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر منی شنکر ایئر نے آج پاکستانی نیوز چیانل پر پیانل مباحث کے دوران یہ کہتے ہوئے ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات بحال کرنا ہو تو وزیرا عظم نریندر مودی کو برطرف کرنا ہوگا ۔ کانگریس لیڈر کے ان ریمارکس پر بی جے پی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ زرعفرانی پارٹی نے کہا کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی کو اس پر رد عمل دینا چاہئے اور قوم کو اپنے موقف سے واقف کروانا چاہئے ۔ کانگریس نے تاہم کہا کہ بی جے پی کا الزام بالکل نالائقی کا ہے کیونکہ ایئر نے پارٹی سے کہا ہے کہ انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی۔ اطلاعات کے مطابق دنیا ٹی وی کے اینکر نے جب یہ سوال کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے تعلطل کو ختم کرنے کیا کرنا ہوگا؟ تو ائیر نے کہا کہ سب سے پہلے تو مودی کو ہٹانا ہوگا، اس کے بعد ہی بات چیت آگے بڑھ سکتی ہے ، اسے ہمیں مزید چار سال انتظا رکرنا پڑے گا ۔ پیانل میں موجود تمام افرادپر امید ہیں کہ مودی صاحب کے رہتے ہوئے ہم آگے بڑھ سکتے ہیں ، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس کو اقتدار پر واپس لائیے ، انہیں ہٹائیے اس کے سوا تعلقات میں بہتری لانے کا کوئی راستہ نہیں ہے ۔ ہم انہیں ہٹائیں گے تب تک آپ(پاکستان) کو انتظار کرنا ہوگا ۔ ایئر کے ریمارکس پر پوچھے گئے سوال پا کانگریس لیڈر ٹام ویڈکن نے کہا یہ بالکل احمقانہ بات ہے، میرے پاس ایئر کا مکتوب ہے جس میں انہوں نے ایسی کوئی بات کہنے کی یکسر تردید کی ہے ، چنانچہ اس بیان سے لا تعلقی کا اظہار کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ بی جے پی نے اسے انتہائی سنگین تشویشناک اور بالکل ہی غلط ٹھہرایا ۔ بی جے پی کے ترجمان نلن کو ہلی نے کہا کہ تشویشناک بات یہ ہے کہ کانگریس کے دو سینئر لیڈرس پہلے سلمان خورشید ، جو وزیر خارجہ تھے اور اب منی شنکر اینئر نے اندورن ایک ہفتہ اس قوم میں ایسے بیانات دئیے جو واضھ طور پر مخالف ہند ہے حتی کہ ہندوستان میں دہشت گردی کا ارتکاب کرتی ہے ۔ سونیا اور راہول کو اس پر وضاحت کرنی چاہئے ۔ ائیر نے گزشتہ ہفتہ پیرس حملوں پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک میں جو مخالف اسلام خوف کی لہر چلائی جارہی ہے اسے فوراً بند کردینا چاہئے۔ فرانس میں رہنے والے مسلمانوں کو یہ تیقن دیا جانا چاہئے کہ وہ بھی ملک کے شہری ہیں ۔ ائیر نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمیں غور کرنا چاہئے کہ یہ صورتحال کیوں پیدا ہوئی ۔ ایئر کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے مرکزی وزیر نجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ سونیا کی قیادت والی پارٹی ملک کے عوام میں اعتماد کھوچکی ہے ۔ چنانچہ پڑوسی ممالک سے مدد کی بھیک مانگ رہی ہے ۔ ایک اور مرکزی وزیر پرکاش جاودیکر نے کہا کہ ایئر نے قوم کی توہین کی ہے ۔ میرا احساس ہے کہ وہ ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں انہوں نے کہا کہ مودی ہی ہیں جنہوں نے پاکستان کے بشمول دیگر ممالک کے ساتھ ہندوستان کے بہتر تعلقات کے لئے شروعات کی ہے ۔
Mani Shankar Aiyar embarrasses India in Pakistan, says Narendra Modi hurdle in Indo-Pak relations
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں