پی ٹی آئی
بی جے پی لیڈر کیلاش وجئے ورگیہ کی جانب سے شاہ رخ خان کی حب الوطنی پر سوالیہ نشان لگانے والے تبصرے کی مذمت کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ ہندوستان کے شہری کی حیثیت سے اداکار کو اظہار خیال کرنے کا حق حاصل ہے ۔ اے آئی سی سی کے سینئر ترجمان آنند شرما نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی سے ایسے عناصر کی خاموش حوصلہ افزائی ہورہی ہے ۔ شرما نے کہا کہ شاہ رخ خان کا سمو پولیٹین ہندوستان کی علامت ہیں۔ ہندوستانی شہری کی حیثیت سے انہیں اظہار خیال کرنے کا حق حاصل ہے ۔ بی جے پی کسی پر سوال نہیں اٹھا سکتی ۔ واضح رہے کہ شاہ رخ خان کے اس بیان کے بعد کہ ملک میں انتہائی عدم رواداری پائی جاتی ہے ۔ وجئے ورگیہ نے کل اپنے ایک ٹوئٹر پیام میں کہا تھا کہ شاہ رخ خان رہتے تو ہندوستان میں ہیں لیکن ان کا دل پاکستان میں ہے ۔ آنند شرما نے کہا کہ شاہ رخ خان پر تنقیدیں ، مخالفت کا گلا گھونٹ دینے بی جے پی قائدین اور این ڈی اے وزراء کی منظم کوششوں کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان کا کوئی شہری حکومت سے اتفاق نہیں کرتا تو بی جے پی اور سنگھ پریوار متحدہوجاتے ہیں اور اسے نشانہ بنانے لگتے ہیں ۔ شرما نے کہا کہ بی جے پی، سماج کی نمائندہ نہیں ہے، جیسا کہ وہ دعوی کرتی ہے یا اپنے آپ کو ظاہر کرتی ہے ۔2014کے انتخابات میں صرف31فیصد افراد نے اسے ووٹ دیا ۔ باقی ہندوستان نے بی جے پی۔ آر ایس ایس کے نظریات کو مسترد کردیا۔ ہم انہیں چیلنج کرتے ہیں ، ہر ہندوستانی انہیں چیلنج کرے گا۔ انہوں نے وزیر اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ دراصل یہ ایسے عناصر کی خاموش حوصلہ افزائی ہے ۔ آنند شرما نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کے وزراء نے دستور کا حلف لیا ہے ۔ بی جے پی، دستور کے دیباچہ کو ختم کردینے کی کوشش کررہی ہے۔ آخر ایسے تبصرے کرنے والے قائدین کے خلاف کارروائی کرنے سے کون سی چیز وزیر اعظم کو روک رہی ہے۔ ان کی مصنوعی معذرت خواہی اور خاموشی ان تمام کی توثیق کرتی ہے ۔
Congress condemns BJP leader's comment on SRK
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں