ایوارڈ واپس کرنے والے مصنفین اور پاکستان کا مشترکہ مقصد - آر ایس ایس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-21

ایوارڈ واپس کرنے والے مصنفین اور پاکستان کا مشترکہ مقصد - آر ایس ایس

نئی دہلی
پی ٹی آئی
گاؤ کشی کا استعمال سیکولر سیاست کے لئے پروٹین کے طور پر کرنے پر اعتدال پسندوں پر طنز کرتے ہوئے آر ایس ایس کے ترجمان آرگنائزر نے ان پر دادری ہلاکت واقعہ کو ہندو عقائد پر حملے کے موقع کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا اور اس ہلاکت کو ایسی بات نہیں قرا ر دیا جس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہو یا جس کے بارے میں کبھی سنا نہیں گیا ہو ۔ گودھرا میں کار سیوکوں اور سکھوں کی ہلاکتوں کی مثال دیتے ہوئے جریدے نے دادری واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر سوال اٹھایا اور کہا کہ پہلے ان واقعات پر ان کا ضمیر کیوں نہیں جاگا؟ جریدے نے کہا کہ یہ بات فہم سے بالا تر ہے کہ کس طرح گائیوں اور بچھڑوں کے ذبیحہ پر پابندی سے لوگ پروٹین کے سستے ذریعہ سے محروم ہوجائیں گے ۔ کیا دستور بنانے والوں کو پروٹین کی موجودہ اعتدال پسندوں سے کم فکر تھی جو ہندو جذبات کے معاملات میں کافی تیزی دکھارہے ہیں۔ جریدہ نے کہا کہ دادری کا واقعہ اس بات کی ظالمانہ یادہانی ہے کہ کس طرح ایک لاش سیاسی مہم پسندی کی جگہ بن سکتی ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ ہر قتل افسوسناک اور ظالمانہ ہوتا ہے اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے سخت کارورائی کا متقاضی ہوتا ہے لیکن دادری معاملہ میں الگ بات یہ ہے کہ یہاں میڈیااور خود ساختہ سیکولرسٹ اور اعتدال پسند اس کا استعمال ہندو مت کے عقیدوں پر سوال اٹھانے کے لئے کررہے ہیں ۔ آرگنائزر میں شائع ایک اور مضمون میں کہا گیا کہ دادری ہلاکت ایسی نہیں ہے کہ ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی یا آزاد ہندوستان کی تاریخ میں ایسی بات نہیں سنی گئی ۔ یہی بات کلبرگی کے قتل کے تعلق سے کہی جاسکتی ہے ۔ اس دوران آر ایس ایس نے ممبئی میں شیو سینا کے حالیہ احتجاج کا تقابل ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں پاکستان کی تشویش اور ایوارڈس واپس کرنے والے مصنفین سے کیا اور کہا کہ وہ مودی فوبیا پیدا کرنے اور اپنی جگہ بچانے کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔ آرگنائزر نے کہا کہ مصنفین اور پاکستان کی جانب سے اس طرح کے احتجاج کا مشترکہ مقصد ہے۔ وہ یہ کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایک فوبیا پیدا کیاجاسکے ۔

RSS says writers returning awards, Pakistan have a common goal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں