بغاوت سے متعلق سرکیولر پر عبوری حکم التوا میں توسیع - مہاراشٹرا ہائیکورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-21

بغاوت سے متعلق سرکیولر پر عبوری حکم التوا میں توسیع - مہاراشٹرا ہائیکورٹ

ممبئی
پی ٹی آئی
بمبئی ہائی کورٹ نے بغاوت سے متعلق آئی پی سی کی دفعہ124-Aکے غلط استعمال سے روکنے کی غرض سے حکومت مہاراشٹرا کو اس کے متنازعہ سرکیولر سے روک دیا ہے ۔ عدالت نے اس سلسلہ میں اپنے عبوری احکام میں اس وقت تک توسیع دی جب تک حکومت27اگست کو جاری کردہ سرکیولر کی دستوری اہلیت کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کردہ2درخواستوں پر جواب داخل نہ کردے۔ سرکاری وکیل اوشا کجریوال نے اس بنیاد پر مہلت طلب کی کہ اسے ریاستی حکومت سے ہدایات لینا پڑے گا کہ آیا وہ متنازعہ سرکیولر سے دستبردار ہوتی ہے یا اس میں تبدیلیاں لاتے ہوئے نیا سرکیولر جاری کرتی ہے ۔ جسٹس وی ایم کناڈے اور جسٹس شالینی پنسالکر جوشی پر مشتمل بنچ نے معاملہ کی سماعت27نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت سے اس مسئلہ پر اپنا موقف پیش کرنے کے لئے کہا۔ ایک درخواست مشہور کارٹونسٹ اسیم ترویدی اور دیگر3کی جانب سے اور دوسری درخواست ایڈوکیٹ نریندر شرما کی جانب سے داخل کی گئی ہے ۔ ترون بھارت کے صحافی بھاؤ تاوسیکر نے حکومت کے سرکیولر کی تائید کے لئے آج مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کو انتہائی اور نادر مواقع پر عوام میں جب بھی بغاوت اٹھے یا عوام میں سے کچھ لوگ قوانین کی پابندی کے خلاف اکسائیں،انسداد بغاوت قانون نافذ کرنے کا اختیار ہے ۔ حکومت کے اس سرکیلو پر ایک تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا جس میں کسی شخص کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ124-Aکے تحت کارروائی کے آغاز پر غور کرنے کے لئے بعض شرائط مقرر کی گئیں ۔ درخواست گزاروں کے بموجب27اگست کو جاری کردہ سرکیولر غیر دستوری اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔ کارٹونسٹ ترویدی کو8ستمبر 2012ء کو دفعہ124-A (بغاوت) اور آئی پی سی کی دیگر دفعات کے تحت ایف آئی آر کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا ۔ اسے انڈیا اگنیسٹ کرپشن ویب سائٹ پر شائع کردہ کارٹونس پر گرفتار کیا گیا تھا ۔ تاہم بمبئی ہائی کورٹ نے مفاد عامہ کی ایک درخواست پر اسے ضمانت دے دی ۔ بعد ازاں ریاستی حکومت نے ایڈوکیٹ جنرل کے مشورہ پر یہ الزام ہٹالیا اگرچہ آئی پی سی کی دیگر دفعات کے تحت اس کے خلاف مقدمہ برقرار ہے ۔ ترویدی کی درخواست میں اس مبہم سرکیولر کی مخالفت کی گئی کیونکہ اس میں کہا گیا کہ کوئی بھی شہری جو کسی عوامی شخصیت یا سیاستداں پر تنقید کرتا ہے وہ بغاوت کی حرکت کا مرتکب ہے ۔ درخواست میں کہا گیا کہ اس ابہام کا کسی سیاست داں یا عوامی شخصیت یا ان کی پالیسیوں پر شفاف تنقید پر کسی بھی شہری کے خلاف ریاست کی جانب سے غلط استعمال کیاجاسکتا ہے ۔

Bombay HC extends order asking state not to act on sedition circular

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں