پی ٹی آئی
اتر پردیش کے دادری میں بسہاڑہ موضع کے مقامی باشندوں نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس کا خیر مقدم کیا ہے کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے متحدہ طور پر غربت سے لڑنا چاہئے ۔ مقامی باشندوں نے کہا ہے کہ ان کے تبصروں کا اس قریہ میں صورتحال کی بہتری میں گہرا اثر پڑے گا جہاں ایک شخص کو بیف کھانے کی افواہ کے بعد زدوکوب کرکے ہلاک کردیا گیا تھا ۔ ہمارے نقطہ نظر سے یہ بات اہم ہے کہ میں تبصروں کے لئے ان سے اظہا ر تشکر کیا جائے کیونکہ اس کا یہاں صورتحال کی بہتری میں گہرا اثرہوگا ۔ انہوں نے جو کچھ کہا ہے وہ بالکل صحیح ہے اور عوام کو ان کے ریمارکس پر اظہار تشکر کرنا چاہئے ۔ بساڑہ موضع کے پردھان سنجیو رانا نے پی ٹی آئی سے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ بساڑہ میں اس وقت صورتحال پر امن ہے اور کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ ہندووں اور مسلمانوں پر مشتمل ایک ٹیم فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لئے موضع کے ہر ایک حصہ میں امن اجلاس منعقد کررہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیمیں خاص طور پر یہ دکھانے کے لئے کہ وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھیں ۔ مسلم خاندانوں پر توجہ مرکوز کررہی ہیں ۔ ہم خاص طور پر مسلم خاندانوں کے اعتماد کو بحال کررہے ہیں اور ان سے کہہ رہے ہیں کہ10روز قبل جو کچھ ہوا تھا ، اس سے خوفزدہ نہ ہوں ، چاہے وہ نوجوان ہوں، معمرین ہوں یا خواتین ہوں ہم انہیں تیقن دے رہے ہیں کہ ایسے واقعہ کا اعادہ نہیں ہوگا ۔ مودی نے دادری کے بساڑہ گاؤں میں پیش آئے واقعہ کے پیش نظر اپنے پہلے تبصروں میں کل کہا تھا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو فروغ دیاجانا چاہئے بہار کے نواڈا میں اپنی انتخابی ریالی کے دوران انہوں نے ہندووں اور مسلمانوں سے پرزور اپیل کی تھی کہ سیاستدانوں کی جانب سے دئیے جانے والے بیانات کو نظر انداز کردیں اور انہیں مشترکہ دشمن غربت سے لڑنے کے لئے متحدہ طو رپر کام کرنا چاہئے ۔ مودی نے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ملک کے باشندوں کو قومی تہذیب ، متنوع اقدار، راداری فرقہ وارانہ ہم آہنگی ، بھائی چارہ اور امن کے ان کے پیام پر عمل کرنا چاہئے جو ملک کو آگے لے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پچاس سالہ محمد اخلاق احمد کو زدوکوب کرکے ہلاک کردیا گیا تھا جب کہ ان کا بیٹا دانش ان الزامات کے بعد کہ اس خاندان نے بھی بیف کھایا ہے28ستمبر کو ایک ہجوم کے حملہ میں شدید زخمی ہوگیا تھا۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں