صدام اور قذافی اقتدار میں رہتے تو دنیا بہتر ہوتی - ریپبلیکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-27

صدام اور قذافی اقتدار میں رہتے تو دنیا بہتر ہوتی - ریپبلیکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ

امریکہ میں آئندہ سال منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے لئے ریپبلکن پارٹی کے امید وار ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر صدام حسین اور معمر قذافی اقتدار میں ہوتے تو دنیا بہتر جگہ ہوتی ۔ ارب پتی کاروباری ٹرمپ نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ یہ صد فیصد سچ بات ہے کہ اگر صدام حسین اور معمر قذافی بالترتیب عراق اور لیبیا میں اقتدار میں ہوتے تو دنیا بہتر ہوتی ۔4دہائیوں تک لیبیا پر حکمرانی کرنے والے ڈکٹیٹر قذافی کو سال2011میں معزول کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا ۔ وہیں عراقی صدر صدام حسین کو سال2003میں اقتدار سے بے دخل کرنے کے بعد سزا موت دے دی گئی تھی۔ ٹرمپ نے کہا کہ لوگوں کے سر قلم کئے جارہے ہیں اور لوگ مارے جارہے ہیں، یہ حالت صدام اور قذافی کی حکومت سے بھی بد تر ہے ، میرا مطلب ہے کیا ہوا اسے دیکھئے ۔ لیبیا، عراق اور شام مکمل طور پر تباہ ہیں اور یہ ایک المیہ ہے ۔ پورا مشرق وسطیٰ ہیلاری کلنٹن اور اوباما کے گرد منڈلا رہا ہے او ر آگے بھی منڈلاتا رہے گا ، لوگوں کے سر قلم کئے جارہے ہیں، وہ سمندر میں ڈوب کر مررہے ہیں، یہ صورتحال اس سے کہیں بری ہے جب صدام اور قذافی اقتدار میں تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیبیا کو ہی دیکھئے جو تباہ ہوچکا ہے ، عراق برباد ہوچکا ہے، شام نیست و نابود ہوچکا ہے ۔ مشرق وسطیٰ میں آگ لگی ہے جس کو بھڑکانے میں کلنٹن اور اوباما کا ہاتھ ہے ۔ ٹرمپ نے عراق کو دہشت گردی کی ہارورڈ یونیورسٹی قرار دیا اور کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ صدام اچھا آدمی تھا ، وہ بہت برا شخص تھا مگر جب کی صورتحال آج کی صورتحال سے بہتر تھی ۔ ٹرمپ کے مطابق امریکہ کو عراق کا تیل حاصل کرنا چاہئے تھا جو اب چین خرید رہا ہے اور جو ایران اور داعش کے پاس بھی جارہا ہے ۔ امریکہ کے صدارتی انتخابات اگلے برس کے آخر میں ہوں گے ۔ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک پارٹی کی طرف سے ہیلاری کلنٹن کے درمیان ہی مقابلہ کی توقع ہے اور امید کی جارہی ہے کہ یہ دونوں اپنی اپنی جماعتوں کی جانب سے صدارتی امید وار نامزد کئے جائیں گے ۔

Donald Trump thinks world would be safer if Saddam Hussein and Muammar Gaddafi were in power

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں