نئے صدر مقام کے لئے قابل قبول لوگو منتخب کریں - وزیراعلیٰ آندھرا کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-08

نئے صدر مقام کے لئے قابل قبول لوگو منتخب کریں - وزیراعلیٰ آندھرا کی ہدایت

وجئے واڑہ
یو این آئی
چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کے نئے صدر مقام کے لئے قابل قبول لوگو منتخب کریں اور اس ے قبل ممتاز عوامی قائدین و دانشوروں سے اس بارے میں رائے بھی حاصل کریں ۔ نئے صدر مقام کی سنگ بنیاد تقریب جو22اکتوبر کو منعقد ہوگی ، کے انتظامات کا جائزہ اجلاس کل شب یہاں منعقد کیا گیا جس میں سی آر ڈی اے کے عہدیدار بھی شریک تھے ۔ چیف منسٹر نائیڈو نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کے نئے صدر مقام کے لوگو کے انتخاب سے قبل دانشوروں سے رائے ضرور حاصل کریں ۔ کھلے مقابلہ کا اہتمام کرتے ہوئے مختلف آرٹسٹوں کے بنائے گئے تین بہترین لوگو کاانتخاب کریں اور ان تینوں میں سے ایک لوگو کو جو قابل قبول ہو، منتخب کریں ۔ انہوں نے نئے شہر کی سنگ بنیاد تقریب میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے مختلف پروگراموں کا اہتمام کرنے پر بھی زور دیا ۔ ضلع سطح پر13تا21اکتوبر تک کلچرل پروگرام منعقد کرتے ہوئے ریاست بھر کے عوام میں نئے صدر مقام کی سنگ بنیاد تقریب سے متعلق جوش و خروش پیدا کریں اور ریاست بھر میں عید و تہوار جیسا ماحول پیدا کریں ۔ امراوتی سنکلپ جیوتی( مشعل) کو متعلقہ منڈلو کے ہر موضوع کو لے جایاجائے گا۔ مشعل کو گنٹور ضلع ہیڈ کوارٹر کے احاطہ میں جو نا گرجنا یونیورسٹی کے رو برو ہے، کو روشن کیاجائے گا۔ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ وہ یہاں خود شخصی طور پر مشعل حال کریں ۔ انہوں نے ہر موضع کو مٹی کو اکٹھا کرنے اور اسے امراوتی علاقہ کو منتقل کرنے پر بھی زور دیا۔یہ مٹی مواضعات کے تالابوں، کنالوں اور تمام مختلف مذہبی عبادت گاہوں سے حاصل کی جائے گی ۔ مواضعات سے حاصل کردہ مٹی کو پہلے منڈل روانہ کی جائے گی اس کے بعد اسے ضلع مستقر روانہ کیاجائے گا ان مختلف اضلاع سے لائی گئی مٹی کو ایک مقام پر رکھا جائے گا۔ اس مٹی کی کچھ مقدار کو سنگ بنیاد رکھتے وقت استعمال کیاجائے گا۔ نائیڈو نے یہ بات بتائی ۔ اس طرح مختلف دریاؤ ں اور معاون ندیوں سے جنہیں مقدس مانا جاتا ہے، پانی حاصل کرتے ہوئے اسے امراوتی بھیجا جائے گا ۔ عوام کی شراکت داری اور جوش و خروش کے ساتھ ان تمام پروگراموں کو منعقد کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے نائیڈو نے عہدیداروں کو اس سلسلہ میں مناسب اقدامات کرنے پر زوردیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ نئے صدر مقام کی تعمیر کے لئے اپنی اراضی دینے والے ہر کسان کو خصوصی طور پر مدعو کیاجائے گا۔ ان کسانوں کے لئے آپ کو سے نئے کپڑے بھی خریدے گئے ہیں۔ ریاست کے نئے دارالحکومت کی سنگ بنیاد تقریب 22اکتوبر کو وجئے واڑہ سے25کلو میٹر موضع اودن درایونی پالم میں منعقد ہوگی ۔ اس تقریب کو مثالی بنانے کے لئے انتظامات کئے جارہے ہیں اودن درایونی پالم۔ تلایا پالم مواضعات کے درمیان250ایکڑ اراضی کا انتخاب کیاگیا جہاں نئے شہر کی سنگ بنیاد تقریب منعقد ہوگی ۔ ضلع کلکٹر گنٹور کرانتی لال ونڈے کی قیادت میں انتظامات شروع کئے گئے ہیں ہیلی کاپٹروں کی لینڈنگ کے لئے ہیلی کاپٹرس تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ اس مقام پر ملنے والی سڑکوں کو کشادہ اور مستحکم کیاجارہا ہے ۔ اسٹیٹ پاورڈسٹری بیوشن کمپنی کے عہدیدار، اس مقام پر عارضی ٹرانسفارمرس کی تنصیب کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ واستو ماہرین کی سفارش پر حکومت نے اودن در ایونی پالم۔ تلایا پالم کے درمیان حاصل کردہ اراضی سے15ایکر کے ٹکڑے پر نئے صدر مقام کی تعمیر کا پلان بنایا گیا ہے جس کی وزیر اعظم نریندر مودی رسم رونمائی انجام دیں گے۔ آیا راؤ نامی ایک کسان نے جس کی اراضی پر یہ پیلان تعمیر کیا گیا ہے ۔ مسرت کا اظہار کیا ، راؤ ان کسانوں میں شامل ہے جنہوں نے اس شہر کی تعمیر کے لئے اراضیات ، حکومت کو حوالے کی ہیں ۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس این وی سریندر بابو نے کہا کہ سنگ بنیاد تقریب میں مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ، مرکزی وزراء اور دیگر وی آئی پیز شرکت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی پروٹوکول کو سختی کے ساتھ روبہ عمل لایاجائے گا ۔ ضلع کلکٹر گنٹور نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آر اینڈ بی اور ریونیو عہدیدار اور الیکٹر سٹی انجینئرس پہلے سے ہی اپنا کام شروع کرچکے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سنگ بنیاد تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی، سنگا پور کے وزیر اعظم اور چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو شرکت کریں گے اور شہر کے سنگ بنیاد کے پیلان کی رسم رونمائی انجام دیں گے ۔ تقریب کے اختتام پر ایک عوامی جلسہ بھی منعقد کیاجائے گا جس میں ایک لاکھ سے زائد عوام کی شرکت متوقع ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی خطاب کریں گے ۔

Take people's opinion on Logo for Amaravathi: AP CM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں