اپوزیشن کے تلنگانہ بند کا ملا جلا رد عمل - اضلاع میں بس سرویس متاثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-11

اپوزیشن کے تلنگانہ بند کا ملا جلا رد عمل - اضلاع میں بس سرویس متاثر

حیدرآباد
آئی اے این ایس، یو این آئی، پی ٹی آئی
کسانوں کے مسئلہ پر تلنگانہ بند کا آج ملا جلا اثر دیکھا گیا۔ ریاست بھر میں بند جزوی رہا ، اپوزیشن جماعتوں نے کسانوں کے زرعی قرض کو یکمشت معاف کرنے اور کسانوں کی خود کشی واقعات کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے آج تلنگانہ بند کا اعلان کیا تھا۔ بند کی وجہ سے ٹی ایس آر ٹی سی بس سرویس متاثر رہی ۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے بس ڈپوز اور بس اسٹیشنوں کے روبر و دھرنا منظم کرتے ہوئے بسوں کو باہر آنے سے روک دیا ۔ ریاست کے چند مقامات پر دکانیں ، کاروباری اور تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند رہے ۔ پولیس نے اہم اپوزیشن جماعتوں کانگریس، تلگو دیشم، بی جے پی ، وائی ایس آر سی پی کے علاوہ بائیں بازو پارٹیوں کے کئی قائدین و کارکنوں کو حراست میں لے لیا ۔ حیدرآباد۔ رنگا ریڈی، میک، نلگنڈہ ، محبوب نگر ، کریم نگر، نظام آباد، ورنگل ، عادل آباد اور کھمم کے کئی علاقوں میں بس سرویس متاثر رہی ۔ کارپوریشن نے پولیس کی نگرانی میں بسیں چلائیں۔ شہر کے مشیر آباد علاقہ میں سنگباری سے ایک بس کو نقصان پہنچا ۔ شہر کے مختلف مقامات پر بس سرویس کو روکنے پر پولیس نے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی، صدر تلنگانہ دیشم ایل رمنا، بی جے پی فلور لیڈر ، ڈاکٹر کے لکشمن کے علاوہ دیگر اعلیٰ اپوزیشن قائدین کو گرفتار کرلیا ۔ ریاست کے سب سے بڑے بس اسٹیشن ایم جی بی ایس( مہاتما گاندھی بس اسٹیشن) میں پولیس نے اتم کمار ریڈی ، سابق وزراء ڈی ناگیندر ، پونالہ لکشیا، انجن کمار یادو سابق ایم پی اسٹیٹ سکریٹری سی پی آئی نارائنہ کو گرفتارکرلیا جب کہ جوبلی بس اسٹیشن سکندر آباد سے ایل رمنا، ای دیا کر راؤ، ریونت ریڈی( ٹی ڈی پی قائدین) ڈاکٹر لکشمن بی جے پی، اور دیگر کو حراست میں لے لیا۔ اسی طرح مہدی پٹنم اور دلسکھ نگر بس اسٹیشنوں سے بالترتیب سینئر کانگریس قائد و سابق وزیر محمد علی شبیر اور بی جے پی لیڈر اندرا سین ریڈی کو گرفتار کرلیا گیا ۔ ذرائع کے بموجب ریاست بھر کے مختلف ٹاؤنس کے بس اسٹیشنوں سے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں کو پولیس گرفتار کرچکی ہے ۔ اپوزیشن قائدین نے ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ کسانوں کی بد حالی کے تدارک میں ناکام رہی ہے ۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد سے آج تک ریاست بھر میں14سو کسانوں نے خود کشی کرلی ہے ۔ یو این آئی کے بموجب تلنگانہ بند کے سلسلہ میں پولیس نے اپوزیشن جماعتوں کے کئی قائدین اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا ۔ کسانوں کے مسائل کی عدم یکسوئی اور کاشتکاروں کو خود کشی سے باز رکھنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے آج تلنگانہ بند کی اپیل کی تھی ۔ ریاست بھر میں بند کا ملا جلا رد عمل دیکھا گیا۔ چند چھوٹے واقعات کے سوا بند پر امن رہا ۔ ریاست بھر کے مختلف بس ڈپوز کے سامنے دھرنا دینے والوں کو حراست میں لیا گیا ان میں صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی سابق وزراء ڈی ناگیندر، پونالہ لکشمیا، بی جے پی فلور لیڈر ڈاکٹر لکشمن ، ٹی ڈی پی قائدین ایل رمنا، ای دیاکر راؤ، نارائنہ اور دیگر شامل ہیں ۔ کریم نگر اور ورنگل کے بشمول دیگر اضلع میں بس سرویس متاثر رہی اور دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے۔ شہر کے مصروف ترین علاقہ عابڈس میں نامعلوم افراد نے دو آر ٹی بسوں کی کھڑکیوں کو نقصان پہنچایا۔ پی ٹی آئی کے بموجب ریاست بھر میں تلنگانہ بند کا ملا جلا رد عمل دیکھا گیا ۔ حیدرآباد کے سٹی بس ڈپوز پر صبح کے ابتدائی ساعتوں میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے دھرنا دیتے ہوئے بسوں کو باہر آنے نہیں دیا ۔ شہر کے مختلف مقامات سے اپوزیشن قائدین کو حراست میں لیتے ہوئے انہیں مختلف پولیس اسٹیشنوں کو منتقل کردای گیا۔ اسمبلی میں قائدا پوزیشن کے جانا ریڈی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے گرفتاریوں کی مذمت کی اور استفسار کیا کہ کیا ہم حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہے ہیں یا پھر ہم سیاسی وفاداریوں کو تبدیل کرنے کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں؟ اس کا جواب حکومت کو دینا ہے ۔ ہم کسانوں کے مفادات کے تحفظات کے لئے احتجاج کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج بند کو کامیاب بناتے ہوئے عوام نے حکومت کو پہلی وارننگ دی ہے ۔ صدر تلنگانہ ٹی ڈی پی ایل رمنا نے دعویٰ کیا کہ بند پر امن اور کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپوزیشن نے اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے ۔ وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی نے کہا کہ عوام نے بند کی اپیل پر توجہ نہیں دی ۔ وزیر پنچایت راج و آئی ٹی کے ٹی آر نے کہا کہ ان کی حکومت ، کسانوں کے زرعی قرض کی یکمشت معافی کے لئے آر بی آئی سے ربط پیدا کرچکی ہے۔ نمائندہ منصف نلگنڈہ کے بموجب کسانوں کے مسئلہ پر حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے تلنگانہ بند کا اثر ضلع نلگنڈہ میں جزوی دیکھا گیا ۔ حکومت نے پہلے ہی تعلیمی اداروں کو دسہرے کی تعطیلات کا اعلان کردیا جس کے سبب تمام اسکولس اور کالجس، تعطیلات کی وجہ سے بند رہے ۔ شہر نلگنڈہ میں سرکاری دفاتر کو دوسرے ہفتہ کی تعطیل رہی ۔ بند کااثر صرف کاروباری اداروں اور بازار تک جزوی رہا۔ صبح آٹھ بجے تک بس سرویس بند رہی اس کے بعد بس سرویس حسب معمول چلائی گئی ۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو ضلع بھر میں بائیک ریالیاں نکالتے ہوئے عوام کو بند میں حصہ لینے کی ترغیب دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ ضلع مستقر پر کانگریس رکن اسمبلی اور ایم پی نے بند کی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیا۔ البتہ پارٹی کے صف دوم کے قائدین اور کارکنوں کو عوام سے بند کامیا ب بنانے کی اپیلیں کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ آج کے بند میں تلگو دیشم قائدین بلیانائک ، سرینواس گوز ، ایل وی یادو کانگریس قائد پی رام ریڈی، ارکان بلدیہ اشوک سندر ، سی پی ایم قائدین نرسمہا ریڈی ، سلیم، سید ہاشم ، محمد سجاد خان ، ویرا ریڈی ، سی پی آئی قائدین ایم آدی ریڈی، ورتنا کر راؤ ، کے کانتا شیخ مدار، بہوجن کمیونسٹ پارٹی قائد ف پرواتالو اشوک پربھاکر ریڈی، بی جے پی قائدین وی چنرا شیکھر، آر سرینواس این نارائنہ ریڈی کو گروپوں کی شکل میں شہر میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا ۔ پولیس نے معقول بندوبست کیا تھا۔

Partial response to opposition closure in Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں