پی ٹی آئی
150ممالک کے ادیبوں نے ہندوستابی ادیبوں کے ساتھ یگانگت کا اظہار کیا ہے ۔ جنہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے خلاف بطور احتجاج اپنے باوقار ایوارڈس لوٹا دئیے ہیں اور بی جے پی حکومت سے کہا ہے کہ بہتر تحفظ اور اظہار خیال کی آزادی کی حفاظت کرے۔ لٹریچر کو فروغ دینے اور دنیا بھر میں اظہار خیال کی آزادی کی مدافعت کرنے کے لئے کام کرنے والی عالمی سرکردہ اسوسی ایشن آف رائٹر س پن انٹر نیشنل نے کل ایک بیان میں اپیل کی کہ ہندوستانی شہری ایم ایم کلبرگی ، نریندر دابھول کر اور گووند پنسارے کے قاتلوں کی شناخت کرے اور انہیں گرفتار کرے ۔ پن انٹر نیشنل کے صدر جان رالسٹن سول نے صدر جمہوریہ، وزیر اعظم اور ساہتیہ اکیڈیمی کو ایک مکتوب لکھا ہے اور ادیبوں ، آرٹسٹوں کے بشمول حکومت ہند سے ہر ایک کے حقوق کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کرنے کی پرزور اپیل کی ہے۔ انہوںنے کہا ہے کہ ہم زائد از50ناول نگاروں، اسکالرس، شاعروں اور عوامی دانشورں کے ساتھ یگانگت میں کھڑے ہیں ۔ جنہوں نے ان کے ایوارڈس اکیڈیمی کو لوٹا دئیے ہیں ۔ اس تنظیم نے ان کے حوصلہ کی تعریف کی ہے۔ مکتوب میں یہ بات کہی گئی ہے کہ150ممالک سے ادیب پن انٹر نیشنل کی81ویں کانگریس کے لئے کناڈا میں کیوبک شہر میں جمع ہوئے ہیں اور نامور اسکالرو دانشور ایم ایم کلبرگی کے قتل پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ساول نے اپنی تحریر میں یہ بات کہی ہے اور کہا ہے کہ ان ادیبوں نے مجھ سے کہا ہے کہ پن انٹر نیشنل کے صدر کی حیثیت سے آپ کی شراکت کریں ۔ کہ ہندوستانی حکومت ادیبوں اور مزید آرٹسٹوں کے بشمول ہر ایک کے حقوق کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کرے ۔ ہندوستانی سماج اور ثقافت کی بہترین روایات اور ہندوستانی دستور کے جذبہ کی قدر کریں ۔ اس کے لئے حکومت کو ادیبوں اور آرٹسٹوں کو دوبارہ تیقن دینا ہوگا کہ اس کے وزراء پھوٹ ڈالنے کی پالیسی پر عمل نہیں کریں گے ۔ اس کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ایم ایم کلبرگی، نریندر دابھولکر اور گووند پنسارے کے قتل کی تحقیقات کا منصفانہ اور تیز رفتار انعقاد عمل میں لایاجائے گا۔ اور ان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائی جائے گی ۔ سول نے نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے ہلاک کئے گئے آنجہانی کلبرگی، پنسارے اور دابھولکر کا سوگ منایا۔ اسوسی ایشن نے ہندوستانی حکومت سے اپیل کی کہ ان جرائم کے خاطیوں کی شناخٹ کرے اور انہیں گرفتار کرے ۔ کلبرگی ہندوستانی کی ساہتیہ اکیڈیمی کے اعلیٰن ترین ادبی ایوارڈ یافتہ تھے اور ان کے قتل کے بعد اکیڈیمی خاموش رہی حتی کہ اس کے ارکان بطور احتجاج مستعفی ہوگئے اور ان میں سے کئی نے اپنے ایوارڈس لوٹا دئیے ہیں ۔ پن انٹر نیشنل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں یہ بات کہی گئی ہے۔ انہوں نے کاہ کہ دو مرکزی وزراء نے ایوارڈس لوٹانے کے ادیبوں کے مقاصد کے تعلق سے استفسار کیا ہے ۔ ہندوستان میں موجودہ حالات میں یہ ایک حوصلہ ہے کہ عوامی ناراضگی کا ایک عوامی انداز میں اظہار کیاجائے ۔
PEN International Stands in Solidarity With Indian Writers
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں