غیرقانونی تارکین وطن سے داعش ناجائز فائدہ اٹھا سکتی ہے - ماہرین سعودی عرب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-31

غیرقانونی تارکین وطن سے داعش ناجائز فائدہ اٹھا سکتی ہے - ماہرین سعودی عرب

ریاض
اردو نیوز (سعودی عرب)
سعودی عرب کی سیکوریٹی ایجنسیوں اور ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ بھگوڑے ورکر اور غیر قانونی تارکین وطن سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے ہتھے چڑھ سکتے ہیں۔ سعودی وزارت محنت نے حال ہی میں اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے اس میں فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق گھروں میں کام کرنے والے84549غیر ملکی ملازمین اپنے آجروں کو چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں اور ان میں تقریبا60فی صد خواتین ہیں۔ نالیف عرب یونیورسٹی برائے علوم سلامتی میں ڈین آف ایڈمیشن اینڈر رجسٹریشن بریگیڈیئر معہد الشہر انی کا کہنا ہے کہ یہ ورکر بالکل ناخواندہ ہیں یا پھر تھوڑا بہت بنیادی علم رکھتے ہیں جس کی وجہ سے یہ دہشت گردوں کا با آسانی ہدف بن سکتے ہیں اور وہ انہیں بہلا پھسلا کر ہتھیار اٹھانے اور حملو ں پر اکسانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا ہے کہ بہت سے تارکین وطن اپنے سپانسروں کو چھوڑ کر اس لئے بھاگتے ہیں کیونکہ انہیں اچھی ملازمت اور زیادہ تنخواہ کا جھانسا دیاجاتا ہے ۔ ان کے ساتھی بھی انہیں اپنی موجودہ ملازمتیں چھوڑ نے پر اکساتے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنے آجروں کو چھوڑ کر بھاگنے والی خواتین کو دہشت گرد باآسانی لبھا سکتے ہیں نیز عورتیں کم سیکوریٹی چیک کی وجہ سے شہروں کے درمیان آزادانہ نقل وحرکت کرسکتی ہیں ۔ سعودی وزارت داخلہ کے سابق ڈائریکٹر جنرل برائے تحقیق جرائم سلطان آل عنقری کا کہنا ہے کہ ان دہشت گرد تنظیموں کے مقاصد اور نوعیت کوواضح کرنا ضروری ہے ۔ داعش اور دوسرے دہشت گرد گروپ در اصل غیر ملکی جنگجوؤں پر مشتمل ملیشیا ئیںہیں جو رقوم کے لئے کام کررہی ہیں ۔غیر ملکی ریاستوں کی مدد سے بروئے کار ان گروپوں کا بنیادی ہدف عرب دنیا کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گروپ سادہ لوح اور سادہ ذہن لوگوں کو لبھانے کے لئے مذہب کو ایک لبادے کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور ان کو مشرقی وسطیٰ میں اپنے مقاصد کے حصول کے لئے آلہ کار کے طور پر استعمال کررہے ہیں ۔ انہوں نے دوسرے شر پسندانہ منصوبوں پر بھی عمل پیرا ہونے کی کوشش کی تھی لیکن وہ اس میں ناکام رہے تھے ۔

ISIS may take advantage of illegal immigrants - experts in Saudi Arabia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں