پی ٹی آئی
ایک ایسے وقت جب کہ دالوں کی قیمتیں200روپے فی کلو ہوگئی ہے مرکز نے بڑھتی ہوئی قیمت پر کنٹرول کے لئے تین ہزار ٹن اضافی دالوں کو درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کریں ۔ معتمد کابینہ نے امور صارفین ، زراعت ، کامرس اور دوسری وزارتوں کے سکریٹریز کے ساتھ ایک میٹنگ میں دالوں کی قیمتوں ، پیداوار حصول اور دستیابی کا جائزہ لیا ۔ تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریز کے ساتھ بھی ایک ویڈیو کانفرنس ہوئی۔ اس دوران بڑھتی ہوئی مہنگائی پر اظہار خیال کرتے ہوئے آر بی آئی کے گورنر رگھو رام راجن نے قیمتوں پر قابو پانے کے لئے سپلائی کے حوالہ سے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ حکومت مزید دو ہزار ٹن تور کی دال اور ایک ہزار ٹن اڑت کی دال درآمد کرے گی اور فوری ٹنڈر جاری کیاجائے گا۔ جائزہ میٹنگ کے دوران معتمد کابینہ نے ریاستوں سے کہا کہ وہ دالوں کی ذخیرہ اندوزی اور کالا بازاری کو روکنے کے لئے اچانک معائنے اور دھاوے کرے ۔ دالوں کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان آج بھی برقرار رہا اور تور کی دال آج ریٹیل مارکٹ میں200روپے فی کلو ہوگئی جب ایک سال قبل85روپے فی کلو تھی۔
No respite from price rise, government to import 3,000 tonnes of pulses
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں