پی ٹی آئی
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے دادری دیہات میں بیف کھانے کے شبہ میں ایک مسلم شخص کو شدید زدوکوب کرکے ہلاک کئے جانے کے واقعہ پر آج اپنی پارٹی بی جے پی کے چند قائدین کی جانب سے متنازعہ بیانات سے خود کو دور رکھنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے چند قائدین کے بیانات کو پارٹی کے خیالات قرار نہیں دیاجاسکتا ۔ راجناتھ سنگھ جو بی جے پی کے سینئر قائد ہیں ، س جب یہ سوال کیا گیا کہ آپ کی پارٹی کے چند قائدین کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات جاری کئے جارہے ہیں تب انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ریمارکس کو پارٹی کے خیال ظاہر نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے گائے کاٹنے کے الزام پر کسی شخص کو زدوکوب کرتے ہوئے ہلاک کرنا بدبختانہ ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے اپیل کی کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے حتی المقدور کوشش کریں ۔ اور ایسا کوئی اقدام نہیں کریں جس سے سماج میں پر برا اثر پڑے ۔ یہ ایک بد بختانہ واقعہ ہے۔ راجناتھ سنگھ نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ یہ ہر سیاسی جماعت کی ذمہ داری ہے کہ سماجی و فرقہ وارانہ یکجہتی کو برقرا ررکھے ۔ کسی کو بھی ایسا نہ کرنا چاہئے جس سے سماج میں تخریب کا ماحو ل پیدا ہوتا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ لا اینڈ آرڈر کا معاملہ ریاستی حکومت کے ذمہ ہے اور تمام ریاستی حکومتوں کو قانون، نظم و ضبط اور یکجہتی کو یقینی بنانا ہوگا ۔ حالیہ دنوں میں اتر پردیش کے بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم نے کہا تھا کہ اگر دادری واقعہ میں بے گناہوں کو پھانسا گیا تو اس کا منہ توڑ جواب دیاجائے گا۔ محمد اخلا ق کو گائے کاٹنے کے مبینہ الزام کے تحت شدید مار پیٹ کرتے ہوئے ہلاک کئے جانے کے واقعہ کے ملزمین کی تلاش پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے چلائی جانے والے تنظیم بساڑہ دیہات میں ہندوؤں کی حفاظت کے لئے بشمول بندوقوں کی فراہم کے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں ۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کی جانب سے بیف پر کئے گئے ریمارکس پر کئے گئے سوال پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ انتخابات سماجی تہوار ہوتے ہیں جس میں ذات پات اور مذہب پر مبنی مسائل کو نہیں اٹھائے جانا چاہئے۔
وزیر خارجہ سشما سوراج مالدیپ کے لئے روانہ
دریں اثنا نئی دہلی سے یو این آئی سے ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر خارجہ سشما سوراج ہندوستان ، مالدیپ جوائنٹ کمیشن میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے دو دن کے دورے پر آج مالے روانہ ہوگئیں ۔ ہندوستان اور مالدیپ کی گزشتہ میٹنگ2000میں ہوئی تھی اور یہ میٹنگ پندرہ سال بعد ہورہی ہے ۔ سوارج کے ساتھ خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر بھی گئے ہیں ۔ وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق سشما سوراج مالدیپ کی وزیر خارجہ دنیا مامون کے ساتھ کمیشن کی میٹنگ کی مشترکہ طور پر صدارت کریں گی ۔ میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکوریٹی ، توانائی اور صحت کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔
'Don't Link Inflammatory Remarks By Some Leaders To Party', Rajnath singh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں