پی ٹی آئی
بہار کے اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں12اکتوبر کو جن49حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے وہاں آج شام انتخابی مہم ختم ہوگئی ہے ۔ بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے اور بر سرا قتدار جنتادل یو، آر جے ڈی و کانگریس پر مشتمل عظیم اتحاد کے درمیان اصل مقابلہ دیکھا جارہا ہے۔ اگرچہ حریف پارٹیاں ایک دوسرے کو کھل کر تنقید کانشانہ بنا رہی ہیں اور غیر پارلیمانی الفاظ جیسے شیطان ، برہما پیشا شی، نربھکش، چارہ چور کا تبادلہ عمل میںآ رہا ہے ، تاہم عوام نسبتاً پرسکون دکھائی دے رہی ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران آر جے ڈی ڈی سر براہ لالو پرسادیادو نے ہندووؤں کے بیف کھانے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک نیا تنازعہ کھڑا کیا تھا جس کا وزیر اعظم نریندر مودی نے اسی متنازعہ انداز میں جواب دیا اور یہ معاملہ الیکشن کمیشن تک پہونچ گیا ۔ آر جے ڈی سربراہ نے تحفظات کے معاملہ پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے چیف منسٹر کے عہدے کے امید وار نتیش کمار نے بھی مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کوٹہ کو برخاست کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے تیور دیکھتے ہوئے انہوں نے ہدایت دی ہے کہ وہ انتخابی مہم میں صبروتحمل اختیار کریں ۔ ابھی تک ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے لئے بی جے پی صدر امیت شاہ ، آر جے ڈی صدر لالو پرساد ، جنتادل متحدہ کے صدر شرد یادو اور مجلسی رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جاچکے ہیں ۔ امیت شاہ اور نریندر مودی کے علاوہ بی جے پی کے کئی مرکزی وزراء بشمول راج ناتھ سنگھ ،سشما سوراج، نتن گڈ کری، جے پی نڈا، اننت کمار اور کلراج مشرا نے بی جے پی امید واروں کے لئے مہم چلائی ۔ پہلے مرحلے کے انتخابات کے لئے بی جے پی کی ویژن دستاویز کا مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے رسم اجرا انجام دیا ۔ اس دستاویز میں بی جے پی نے طلبہ کو لیاپ ٹیاب اور اسکوٹی، دلتوں کو کلر ٹی وی دینے کا وعدہ کیا ہے۔ بی جے پی ، رام ولاس پاسوان کی ایل جے پی ، سابق چیف منسٹر جتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوامی مورچہ اور مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا کی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اداکار شتروگھن سنہا انتخابی مہم میں کہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔ اگر چہ ہیما مالیتی ، سمرتی ایرانی، منوج تیواری ،ا جئے دیوگن کو بی جے پی امید واروں کے لئے مہم چلاتے دیکھا گیا ہے ۔بہار اسمبلی کی جملہ243نشستوں میں پہلے مرحلے میں49حلقوں کے لئے12اکتوبرکو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ یہ حلقے10اضلاع سمستی پور، بیگو سرائے، بھاگلپور ، بنکا ، گھاگاریہ، مونگیر، لکی سرائے، شیخ پورہ، نواڑہ اور جاموئی پر مشتمل ہیں۔ ایک کروڑ 35لاکھ72ہزار339رائے دہندے پہلے مرحلہ کے لئے ووٹ دینے کے اہل قرار دئیے گئے ہیں۔ جن49حلقوں میں رائے دہی ہوگی، ان میں نتیش کمار کی جنتادل یو نے2010ء کے اسمبلی انتخابات میں29نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ بی جے پی کو13اور آ ر جے ڈی کو4نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔ اس مرتبہ بی جے پی نے27امید وار کھڑے کئے ہیں جب کہ جنتادل متحدہ 24اور آر جے ڈی 17حلقوں پر مقابلہ کررہی ہیں ۔ ایل جے پی نے13لوک سمتا پارٹی نے6، ہندوستانی عوامی مورچہ نے3اور کانگریس نے8امید وار کھڑے کئے ہیں۔ پہلے مرحلہ میں جن اہم امید واروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا، ان میں سینئر وزیر وجئے چودھری، سینئر کانگریس لیڈر اور سابق اسپیکر سدانند سنگھ، ایل جے پی کے ریاستی صدر پشپو پتی کمار پارس شامل ہیں ۔ پشپوپتی کمار رام ولاس پ اسوان کے چھوٹے بھائی ہیں ۔
Campaigning Ends for First Phase of Bihar Polls. Voting on October 12.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں