یو این آئی
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک نے وشوا ہندو پریشد کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے بڑے گوشت کے معاملے پر کشمیریوں کی اقتصادی ناکہ بندی کرنے کی دھمکی دی ہے، کو گیڈر بھپکی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ کون اصل فرقہ پرست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمان فرقہ پرستوں کی گیدڑ بھبکیوں سے مرعوب ہوکر اپنے عقیدے سے درکنار نہیں ہوں گے ۔ لبریشن فرنٹ چیر مین نے ان باتوں کا اظہار پیر کے رو ز حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانی(رح) کے سالانہ عرس پاک کے سلسلے میں خانقاہ معلی میں منعقدہ روحانی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کشمیر میں دہشت کا ماحول بپا کیا گیا ہے اور کسی کو بات تک کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ مسٹر ملک نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی ایما پر کشمیری مسلمانوں کے عقیدے پر بھی حملے شروع کردئے گئے ہیں۔ گرفتاریاں ، قید و بند، چھاپے اور قدغنیں روز کا معمول بن چکے ہیں ۔ جے کے ایل ایف چیر مین نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے اسلاف خاص طور پر ان بزرگان دین جنہوں نے ہمیں نہ صرف یہ کہ روحانی اقدار سے مالا مال کیا بلکہ ہماری اقتصادی زندگی میں بھی انقلاب بپا کیا کے نظریات اور ہدایات کو نظر انداز کردیا ہے اور اسی وجہ سے آج ہماری زندگیاں تباہی سے دوچار ہوتی نظر آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم یہاں جس بزرگ ہستی کی یادیں تازہ کررہے ہیں اس نے نہ صرف یہ کہ ہمیں اسلام کی نعمت سے نوازا بلکہ زندگی گزارنے کے لیے ضروری فنون سے بھی آشنا کیا اور اس قوم کو اقتصادی لحاظ سے خود مختار ی عطا کی۔ مسٹر ملک نے کہا کہ حضرت امیر کبیر ؒ کو علامہ اقبال ؒ نے سالار عجم کا لقب دیا تھا کیونکہ وہ نہ صرف مسلمانوں کے دینی راہنما تھے بلکہ سماجی اور اقتصادی میدان کے بھر سر خیل تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج کشمیری حالات کی وجہ سے تباہ حال ہوچکے ہیں ۔ ہماری روحانی زندگی کے ساتھ ساتھ اقتصادیات کی کمر ٹوٹ بھی چکی ہے ۔ ایسے حالات میں ہمیں اللہ کی جانب رجوع کرنا چاہئے تاکہ ہماری زندگیاں بھی سرخروئی سے ہمکنار ہوجائیں ۔
VHP's economic blockade threat
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں