خواتین کو بااختیار بنانے مضبوط قوت ارادی کی ضرورت - نجمہ ہبت اللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-20

خواتین کو بااختیار بنانے مضبوط قوت ارادی کی ضرورت - نجمہ ہبت اللہ

نئی دہلی
یو این آئی
مرکزی وزیر اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے آج یہاں خواتین کے ایک سمینار کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں خواتین کو اپنے آپ کو خود کفیل اور با اختیار بنانے کے لئے مضبوط قوت ارادی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ نئی دہلی میں ویمن انٹر پرائزس چیلنج اینڈ سلیوشن پر ایک قومی سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ ہمارے خواتین کے تعلق سے ہمارے سماج کا ذہن کافی تبدیل ہوا ہے اور اب انہیں اس سچائی کا بخوبی احساس ہونے لگا ہے کہ مرد اور عورت دونوں ہی تیز رفتار زمانے کی گاڑی کے دو پہیے ہیں۔ جب تک دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر نہیں چلیں گے تب تب منزل مقصود تک نہیں پہنچ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ قدیم زمانے کے لوگوں میں یہ احساس تھا کہ مرد ہی اپنے خاندان کی نسل بڑھاتا ہے لیکن اب میڈیکل سائنس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ خاندان کی نسل کو آگے بڑھانے کی مرد کے مقابلہ عورت کے اندر زیادہ صلاحیت ہوتی ہے اور گھر کے کام کاج میں بھی عورت کا رول مرد سے کسی بھی طرح کم نہیں ہوتا۔ خواتین کو در پیش چیلنج اور ان کا حل کے موضوع پر منعقدہ ایک سمینار کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر ہبت اللہ نے کہا کہ ان کی وزارت نے لڑکوں اور لڑکیوں کو خود کفیل اور با اختیار بنانے کے لئے کئی اسکیمیں شروع کی ہیں ، جن سے واقفیت حاصل کرکے کم تعلیم یافتہ لڑکیاں بھی ان سے استفادہ کرسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اقلیتی امور نے ملک کے مختلف علاقوں میں وہاں کی ضرورتوں کا خیال رکھتے ہوئے اسکیمیں شروع کی ہیں تاکہ ہنر مندی کی ٹریننگ حاصل کرتے ہی لڑکیوں اور لڑکوں کو روزگار حاصل کرنے کے لئے کسی طرح کا کوئی انتظار نہ کرنا پڑے ۔ ہبت اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نعرے کے تحت مرکزی حکومت نے خواتین کی بہبود کے لئے بھی بہت سی اسکیمیں چلائی ہیں ، جن میں سے کئی ان کی وزارت کے تحت آتی ہیں اس لئے لڑکیوں اور خواتین کو ان سے استفادہ کرکے اپنے آپ کو خود کفیل بنا کر سماج میں خود کو برابری پر لانا چاہئے ۔ تاکہ وہ سماج اور ملک کی ترقی میں بھی اپنا رول اد اکرسکیں ۔

Najma Heptullah All For Women Empowerment

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں