ہنر مندی ہندوستانیوں کے خون میں موجود - مرکزی وزیر صنعت کل راج مشرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-14

ہنر مندی ہندوستانیوں کے خون میں موجود - مرکزی وزیر صنعت کل راج مشرا

نئی دہلی
یو این آئی
مائیکرو ، اسمال اور میڈیم صنعتوں کے مرکزی وزیر کلراج مشرا نے کہا ہے کہ ہنر ہندوستانیوں کے رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے اور اسے فروغ دے کر اور بہتر انداز میں استعمال کر کے ہندوستان دنیا میں مینو فیکچرنگ کا سب سے بڑا مرکز بن سکتا ہے ۔ مسٹر مشرا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں میک ان انڈیا ، ڈیجیٹل انڈیا اور اسکل انڈیا کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپ، اسٹینڈ اپ کے ذریعہ ہندوستان نے مینو فیکچرنگ ہب بننے کی طرف قدم بڑھادئے ہیں اور اب ہم پیچھے مڑ کر نہیں دیکھیں گے ۔ وہ کل یہاں سے قریب میرٹھ کے نزدیک شوبھت یونیورسٹی کی طرف سے منعقدہ پانچویں سیکان کانفرنس کا افتتاح کررہے تھے ۔ اس موقع پر نیشنل کانفرنس آن ایمرجنگ ٹرینڈس ان سائنس، انجینئرنگ ، ٹکنالوجی اینڈ مینجمنٹ ، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے تحت میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا کے موضوع پر ورکشاپ ہوا جس میں ملک اور بیرون ملک کے 45سے زائد ماہرین کے علاوہ اساتذہ، اسکالرس صنعت کاروں اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ کلراج مشرا نے کہا ہندوستان نے مینو فیکچرنگ ہب بننے کی طرف قدم بڑھا دئیے ہیں، اب ہمیں پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا ہے ۔ شوبھت یونیورسٹی میں پانچویں سیکان کانفرنس کے تحت نیشنل کانفرنس آن ایمرجنگ ٹرینڈس ان سائنس، انجینئرنگ، ٹکنالوجی اینڈ منجمنٹ ، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے تحت میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا کے موضوع پر ورکشاپ ہوا۔ ورکشاپ کا افتتاح کلراج مشرا نے کیا۔ اس موقع پر شوبھت یونیورسٹی کے چانسلر کنور شیکھر وجیندر، وائس چانسلر ڈاکٹر ڈی وی رائے اور نائس سوسائٹی کے صدر شوبھت کمار نے بھی خطاب کیا۔ مرکزی وزیرنے کہا کہ روایتی صنعتیں ہندوستان کی تاریخ اور ثقافت کا حصہ رہی ہیں ۔ یہاں گاؤں گاؤں میں روایتی صنعتوں میں لوگوں کی مہارت قابل رشک رہی ہے ۔ اسے انگریزوں نے پہنچانا تھااور اپنے لئے خطرہ محسوس کرتے ہوئے انہوں نے اپنے مال فروخت کرنے کے لئے ہندوستانی کاریگروں کے ہاتھ تک کاٹے ڈالے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو مینو فیکچرنگ ہب بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ چھوٹی صنعتیں کھولنے کی ضرورت ہے ۔ یہ انڈسٹریز گاؤں گاؤں کی سطح پر بنانی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا کے ذریعہ سے ملک کی ترقی تیزی سے کی جاسکتی ہے ۔ گاؤں گاؤں تک انٹر نیٹ پہنچنے سے اطلاعات کے تبادلے میں تیزی آئے گی ۔میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا کے ذریعہ سے ملک میں آئی ٹی انقلاب آئے گا ۔ ڈیجیٹل انڈیا کی کامیابی کے لئے اسکل انڈیا کا ہونا بہت ضروری ہے ۔ اسی صورت میں ہم زیرو ڈیفکٹ اور زیرو ایفکٹ والے میڈان انڈیا سامان بیرونی ملکوں کو بر آمد کرسکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لئے ہمیں خواتین کے لئے اور ایس سی ایس ٹی طبقہ کے لوگوں کو چھوٹے کارخانے کھولنے کے لئے مدد دینی ہوگی ۔ مسٹر کلراج مشرا نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ اگر وہ کوئی نئی چیز بناتے ہیں یا کوئی نیا آئیڈیا ان کے پاس ہے تو اسے ہمارے پاس بھیجئے ، ہم اسے کمپنیوں کے پاس بھیجیں گے ۔ کمپنیاں نئی چیزوں کی مینو فیکچرنگ کے لئے تیار بیٹھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو تربیت دینے کے لئے حکومت نے کئی کمپنیوں سے معاہدہ کیا ہے۔ کئی بڑی اور درمیانہ درجہ کی کمپنیاں عملی تربیت دے رہی ہیں۔

Kalraj Mishra, Union Minister for MSMEs attended CICON 2015 as a Chief Guest organised by Shobhit University in Meerut

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں