حیدرآباد میں گنیش جلوس پر امن - وسرجن رات بھر جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-28

حیدرآباد میں گنیش جلوس پر امن - وسرجن رات بھر جاری

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد اور مضافاتی علاقوں میں گنیش وسرجن کا پر امن سلسلہ جاری ہے ۔ کہیں بھی کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ رات دیر گئے دو بجے تک حسین ساگر میں زائد از تین ہزار41گنیش مورتیوں کا وسرجن کیا گیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ وسرجن پیر کی دوپہر تک جاری رہے گا۔ کیوں کہ پرانا شہر آنے والے مورتیوں کو پہلے ترجیح دی جارہی ہے۔ دوسرے علاقوں سے آنے والے جھانکیوں کو روک دیا گیا ہے ۔ بالا پور سے آنے والے جھانکیاں رات11:30بجے نیا پل پار کرچکے تھے۔ جلوس کے جلد آغاز کرنے پولیس کو دئیے گئے وقت کے باوجود تاخیر سے نکالا گیا ۔ جلوس کے آغاز سے قبل بالا پور کا لڈو10لاکھ 32ہزار روپے میں ہراج کیا گیا جب کوکٹ پلی کا لڈو پندرہ لاکھ میں ہراج کی اگیا ۔ مرکزی گنیش براہ چندرائن گٹہ، علی آباد، شاہ علی بنڈہ، نیاپل، افضل گنج، عابڈز ، بشیرباغ، لبر ٹی سے ہوتا ہوا ٹینک بنڈ حسین ساگر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔ شہر کے کئی علاقوں کی گنیش جھانکیاں معظم جاہی مارکیٹ پہنچ کرمرکزی جلوس میں شامل ہورہے تھے ۔ جب کہ پرانا شہر کے علاقہ پراناپل،دودھ باولی، حسینی علم ملک پیٹ گنیش جھانکیاں چار مینار کے پاس مرکزی جلوس میں شامل ہورہے تھے ۔ گنیش اتسو سمیتی اور بی جے پی کے قائدین چار مینار اور معظم جاہی مارکیٹ پر خصوصی شہ نشین سے گنیش جھانکیوں کا استقبال کررہے تھے۔ ٹیک ایک بجے مکہ مسجد میں اذان کے ساتھ ہی شہ نشین سے اسپیکر کو بند کردیا گیا ۔ مرکزی وزراء ایم وینکیا نائیڈو ، بنڈارو دتا دتریہ ، جی کشن ریڈی صدر بی جے پی، و دیگر قائدین نے چار مینار اور معظم جاہی مارکٹ پر جلوسیوں سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد و اتفاق پر زور دیا۔ پولیس کی جانب سے جلوس کے پر امن انعقاد کے لئے انتہائی بندوبست کیا گیا تھا ۔ پولیس کی جانب سے کسی بھی نقائص سے پاک بندوبست کا اعادہ کیا گیا ۔ ریاپڈ ایکشن فورس، اے پی ایس پی۔ اضلاع کی پولیس کے علاوہ پڑوسی ریاست چھتیس گڑھ سے طلب کردہ پولیس فورس کو متعین کیاگیاتھا ۔علی آباد سے لے کر ٹینک بنڈ تک سڑکوں کی دونوں مسلح دستوں کو متعین کیا گیا تھا۔ جو دور بین اور وائر لیس سیٹ سے بھی لیس تھے ۔ پولیس کی زیادہ توجہ پرانا شہر پر مرکوز تھی۔ جلوس کے راستوں پر مساجد اور درگاہوں کو کپڑوں سے ڈھانک دیا گیا تھا ۔ تمام حساس مقامات پر پولیس پکٹس چوکس تھے ۔ فرقہ وارانہ مخدوش علاقوں کے پاس پولیس پکٹ موجود رہنے کے باوجود شدت سے پٹرولنگ جاری تھی ۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعہ فضائی سروے کے ذریعہ جلوس پر نظر رکھی گئی تھی ۔ فضائی سروے میں وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی، ڈی جی پی انوراگ شرما، کمشنر پولیس کے مہندر ریڈی بھی شامل تھے۔ ہیلی کاپٹر دن بھر فضا میں اڑان بھرتا رہا ، جس کا جلوسیوں پر نفسیاتی اثر پڑا۔ ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی اذانوں کے موقع پر منتظمین نے مائیک بند کردیا تھا۔ چار مینار کے پاس اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب پاڑدی واڑہ کی جھانکی میں شامل چند نوجوانوں نے بیانڈ، باجا ڈی جے بجاتے ہوئے رام مندر وہیں بنائیں گے اور گاؤ کشی ہونے نہیں دیں گے ، کے نعرے بلند کررہے تھے ۔ ڈی سی پی ساؤتھ زون وی ست نارائنہ فوری وہاں پہنچ گئے اور ڈی جے بجانا روک دیا ۔ اس موقع پر دھکم پیل اور بحث و تکرار دیکھی گئی ۔ شہرکے دیگر علاقوں کے کوکٹ پلی، سرور نگر، ملکا جگیری کے گنیش مورتیوں کا مقامی تالابوں میں وسرجن کیاگیا ۔ رات دیر گئے معلوم ہوا کہ گن فاوندڑی پر گنیش مورتی گاڑی سے گر گئی ۔ جس کی وجہ سے بعض افراد زخمی ہوگئے ۔ چار مینار، معظم جاہی مارکٹ اور ٹینک بنڈ کے پاس فائر بریگیڈ اور میڈیکل ٹیموں کو متعین کیا گیا تھا ۔ ٹینک بنڈ پر مورتیوں کے وسرجن کے لئے چالیس بڑے کرین نصب تھے ۔ اے پی ٹرانسکو کی جانب سے زبردست روشنی کی گئی تھی ، رات میں ان کا منظر دکھائی دے رہا تھا۔ محکمہ بلدیہ کی جانب سے سڑکوں پر صفائی اور کچریے کی نکاسی کے لئے180ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں اور جے سی بی اور لاریو کو بھی تیار رکھا گیا تھا ۔ گزشتہ تین دہوں سے مرکزی جلوس نکالاجارہا ہے ۔ ہمیشہ شر انگیزی کی جارہی تھی ۔ لیکن اس سال رویہ میں نمایاں تبدیلی دیکھی گئی ۔

Ganesh procession in Hyderabad peaceful

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں