غریبی کے خاتمہ کو اولین ترجیح دینے مودی کی عالمی قائدین سے اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-27

غریبی کے خاتمہ کو اولین ترجیح دینے مودی کی عالمی قائدین سے اپیل

نیویارک
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ کے قابل برداشت ترقی پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایک مساوی، پر امن اور قابل برداشت عالمی نظام کے قیام کی اپیل کی جسے غریبی کے خاتمہ کو ترجیح دییے بغیر حاصل نہیں کیاجاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے جو17مقاصداس حوالہ سے طے کئے ہیں ان میں غریبی کا خاتمہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔ ہنودستان کے لئے یہ اولین ترجیح ہے ۔ یہی مقصد، انتودیہ، ہے یعنی سب کی بہتری۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زوردیا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کا مسئلہ صرف اسے کم کرنا نہیں بلکہ اس معاملہ میں انصاف برتنا ہونا چاہئے اس بات پر بھی اتنی ہی توجہ دینی چاہئے کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے غریبوں پر کیا اثر پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ دنیا کو صاف ستھری ٹکنالوجی اور رقم ترقی پذیر ممالک کو دینا چاہئے تاکہ ان کی ترقی قابل برداشت بن سکے ۔ ہندی میں خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اپنا اعتبار واثر بڑھانے کے لئے اقدامات کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ واسودیوکے کٹمھ پر یقین رکھا ہے جس میں ساری دنیا کو ایک خاندان تصور کیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ نیلے انقلاب پر یقین رکھا ہے جس میں جزائری ممالک کو بھی حصہ دار بننا چاہئے ۔ مودی نے کہا کہ میں اسی جذبہ کے ساتھ اقوام متحدہ کے70 سالہ ادارہ اور سلامتی کونسل سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اصلاحات پر زور دے ۔ اپنی نصف گھنٹہ کی تقریر میں مودی نے کہا کہ ہندوستان غربت کے خاتمہ کو اولین ترجیح دے رہا ہے ۔ انہوں نے اپنی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی اکئی اسکیمات پر روشنی ڈالی اور خاص طور سے جن دھن یوجنا کا ذکر کیا ۔ انہوںنے بتایا کہ غریب سے غریب تر کے لئے بھی سماجی تحفظ کی اسکیمات شروع کی گئی ہے ۔ وزیر اعظم نے خواتین کی خود اختیاری پر زور دیتے ہوئے اپنی حکومت کی جانب سے شروع کردہ بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ اسکیم کا بھی حوالہ دیا ۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنی تقریر ختم کی کہ غربت کے خاتمہ سے ہی امن قائم کیاجاسکتا ہے اس لئے تمام ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرف توجہ مرکوز کرے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے مختلف عالمی قائدین سے ملاقات کی۔ انہوں نے کانفرنس میں حصہ لینے کے بعد مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سورپ نے ٹویٹر پر یہ اطلاع دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی2015ء سے آئندہ15سال کے قابل برداشت ترقی کے مقاصد پر مبنی اس کانفرنس سے خطاب کرنے کے بعد کیریپیائی ملک سینٹ لوسیا کے وزیرا عظم کینی ڈیوس انتھونی، بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ ٹوبگے ، سری لنکا کے صدر میتری پال سری سینا۔ سویڈن کے وزیر اعظم اسٹیون لافوین اور قبرص کے صدر نکوس اینسٹاسائڈسے ملے ۔ مودی نے ان ملاقاتوں میں متعلقہ ممالک کے ساتھ ہندوستان کے دو طرفہ رشتوں کو مضبوط کرنے پر زور دیا۔ قابل ذکر ہے کہ فتح السیسی کے ساتھ وزیر اعظم کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ سری لنکا کے وزیر اعظم سے ملاقات میں مودی نے یقین دلایا کہ ہندوستان کی جانب سے اس ملک کو تمام مدد فراہم کی جائے گی۔ ایسے وقت جب کہ سری لنکا پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایاجارہا ہے ہندوستانی وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کا تعلق ہے ہم فطری طور پر انصاف کی تائید کریں گے ساتھ ہی ہم سری لنکا کی سالمیت کا بھی احترام کریں گے ۔ ہمیں امید ہے کہ نئی حکومت اقوام متحدہ کی تشویش کو دور کرنے کے لئے اقدامات کرے گی۔
اقوام متحدہ
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے سکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کیمون سے ملاقات کی اور ہندوستان جیسے ممالک کی جانب سے برقراری امن مہم میں بڑی تعداد میں دستوں کے تعاون دینے کے باوجود ان سے مشاورت نہ کرنے سے پہلے بان کیمون سے ملاقات کی اور برقراری امن فوج کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ مودی نے سلامتی کونسل میں اصلاحات ، ماحولیاتی تبدیلی اور دیگر موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مودی نے بان کیمون کو بتایا کہ برقراری امن مہم کے لئے جو بھی فیصلے کئے جاتے ہیں ان میں دستوں کا تعاون دینے والے ممالک کے ساتھ کوئی مشورہ نہیں لیاجاتا ہے ۔ سکریٹری جنرل نے برقراری امن مشن میں ہندوستان کے تعاون کی ستائش کی ۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور قابل برداشت ترقی جیسے مسائل پر بھی مودی کو اقدامات سے واقف کروایا
نیو یارک
یو این آئی
ورلڈ بینک کے صدر جم یونگ کم نے ہندوستانی حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے سوچھ بھارت اور کلین گنگا پروگراموں کی ستائش کی ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اصلاحات کادنیا پر کافی گہرا اثر پڑا ہے ۔ جم یونگ کم نے وزیر اعظم مودی سے کل یہاں ملاقات کی اور کہا کہ اس وقت ہندوستان میں جو کچھ ہورہا ہے وہ باہری دنیا کے لئے بالکل الگ ہے اور ورلڈ بینک مودی حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے چند پروگراموں میں حصہ دار بننا چاہتا ہے ۔ ورلڈ بینک کے سربراہ نے کہا کہ سوچھ بھارت اور کلین گنگا پروگرام عالمی مالیاتی اداروں کے لئے کافی کشش رکھتا ہے ۔ مودی نے بھی کم کو ہندوستان میں ہزاروں بیت الخلاؤں کی تعمیر سے متعلق حکومت کے اقدامات سے واقف کروایا ۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان175گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کا ایک انتہائی اہم ترین پروگرام شروع کرنے جارہا ہے ۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر عالمی اداروں میں ہندوستان کو نمائندگی دئیے جانے کی بھی بات کہی ہے ۔
نیویارک
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی پوسٹل سروس کی جانب سے دیپاولی پر ایک ڈاکٹ ٹکٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں امریکی صدر بارک اوباما کو مکتوب تحریر کرنے کی خواہش پر رضا مندی ظاہر کرلی ہے۔ نیویارک کے رہنے والے رنجو اور روی بترا گزشتہ ایک سال سے اس ڈاک ٹکٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں امریکہ میں مہم چلارہے تھے انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر وزیر اعظم سے ملاقات کی اور اس سلسلہ میں صدر بارک اوباما کو ایک مکتوب تحریر کرنے کی خواہش کی جس پر مودی نے مکتوب تحریر کرنے سے اتفاق کرلیا۔

آئی ایس سے نمٹنے عالی رد عمل ناگزیر: مودی
اقوام متحدہ
پی ٹی آئی
دہشت گردی کو مذہب سے الگ کر دینے کی پرزور وکالت کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ اسلامی ریاست جیسی تنظیموں کی جانب سے پھیلائی جانے والی بین الاقوامی دہشت گردی کا موثر طور پر مقابلہ کرنے کے لئے عالمی ردعمل کی ضرورت ہے ۔ آئی ایس جیسی تنظیموں سے لا حق خطراتآج مودی اور اردن کے شاہ عبداللہ کے درمیان ہوئی بات چیت میں زیر بحث آئے ۔ دونوں قائدین اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے یہاں آئے ہوئے ہٰں، اس موقع پر انہوں نے جمعہ کو باہمی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کے لئے ملاقات کی ۔ مودی نے نوجوانوں میں انتہا پسندی کی روک تھام اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی پرشاہ عبداللہ سے تبادلہ خیال کیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے بتایا کہ دونوں قائدین نے اسلامی ریاست داعش کو بین الاقوامی برادری کے لئے سب سے بڑا چیلنج تسلیم کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کو مذہب سے الگ کردینے کی ضرورت ہے ۔ آئی ایس جو خطرہ در پیش ہے اور دہشت گردی کا مسئلہ دونوں قائدین کی گفتگو میں زیر بحث رہا۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلہ پر بین الاقوامی رد عمل ضروری ہے ۔ بین لااقوامی دہشت گردی پر ایک جامع کنونشن کی دیرینہ تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس اہم ترین مسئلہ پر تمام عالمی برادری بہ یک زبان کو اظہار خیال کرے اور اس عالمی کنونشن کو قبول کرے۔ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے ایک مضبوط قیادت کے لئے اور بین الاقوامی دہشت گردی سے مقابلہ کرنے میں ان کی کاوشوں شاہ عبداللہ کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے اسموقع پر کئی دیگر سربراہان ممالک سے بھی ملاقات کی جن میں صدر مصر عبدالفتاح السیسی شامل ہے ۔ سوروپ نے کہا کہ مودی نے سینٹ لوسیا کے وزیر اعظم کینی ڈیوس انتھونی، بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ توگبے، سری لنکا کے صدر میتری پال سری سینا۔ سویڈن کے وزیر اعظم استیون لافوین اور قبرصکے صدر نکوس اینسٹا سائڈ سے بھی ملاقات کی ۔ مودی نے ان ملاقاتوں میں متعلقہ ممالک کے ساتھ ہندوستان کے دو طرفہ رشتوں کو مضبوط بنانے پر زور دیا ۔ قابل ذکر ہے کہ عبدالفتاح السیسی سے وزیر اعظم کی یہ پہلی ملاقات تھی ۔

Eradication of poverty must remain our biggest responsibility: PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں