دہلی میں ڈینگو کی دہشت - مزید دو اموات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-18

دہلی میں ڈینگو کی دہشت - مزید دو اموات

دہلی
پی ٹی آئی
دہلی میں ڈینو کی دہشت برقرار ہے اور آج مزید دو بچیوں کی موت کے ساتھ مرنیو الوں کی تعداد16ہوگئی ہے ۔ جب ہک مچھر سے ہونے والی اس بیماری کے شکار افراد کی تعداد دو ہزار سے زیادہ ہوگئی ۔ پورے شہر کے ہاسپٹلس پر اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے شدید دباؤ ہے ۔ صورتحال سے موثر طورپر نمٹنے میں ناکامی کے الزام کا سامنا کرنے والی دہلی حکومت نے کہا کہ وہ ایمر جنسی حالات میں مریضوں کو علاج فراہم کرنے سے انکار کرنے والے خانگی ہاسپٹلس کو سزا دینے کے لئے ایک آرڈیننس لانے پر غور کررہی ہے ۔ ساکیٹ سٹی ہاسپٹل میں کل سنگم وہار کی ساکن تین سالہ نیہا ماتھر کی موت ہوگئی اور اس کے والدین ے الزام لگایا ہے کہ جنوبی دہلی کا ایک سرکاری ہاسپٹل اور ایک خانگی نرسنگ ہوم نے اسے مناسب علاج فراہم نہیں کیا ۔ اوکھلا علاقہ کی ایک9سالہ بچی کی رام منوہر لوہیا ہاسپٹل میں ڈینگو کے باعث موت ہوگئی ۔ ہاسپٹل کے ڈاکٹروں نے یہ بات بتائی ۔ دہلی میں ڈینگو بحران پر فکر مند مرکزی وزارت داخلہ نے آج قومی دارالحکومت کی صورتحال کا جائزہ لیا اور دہلی کی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ عوام کی تکالیف کو کم کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کرے۔ مرکزی معتمد داخلہ راجیو مہیر شی نے دہلی کے چیف سکریٹری کے کے شرما کے ساتھ ایک میٹنگ کی جنہوں نے انہیں ڈینگو کی روک تھام کے لئے حکومت دہلی کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی ۔ مہیر شی نے دہلی حکومت کو صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام ضروری امداد کا یقین دلایا ۔ اس دوران دہلی ہائی کورٹ نے دارالحکومت میں ڈینگو کے مسلسل بڑھتے معاملوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے مرکزی اور دہلی حکومتوں سے اس مہلک بیماری کو روکنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کی تفصیل طلب کی ہے۔ چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس جینت ناتھ کی ڈویژن بنچ نے آج ڈینگو کے سلسلہ میں داخل کی گئی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسے انتہائی سنگین معاملہ قرار دیا اور تینوں میونسپل کارپوریشنوں اور نئی دہلی میونسپل کونسل( این ڈی ایم سی) کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ24ستمبر تک اس معاملہ میں حلف نامہ داخل کریں کہ انہوں نے اس بیماری کی روک تھام کے لئے کیا کیا ہے ۔ عدالت نے7سالہ بچے کو ڈینگو کا علاج کرنے سے انکار کرنے والے اسپتالوں کے ڈائرکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست پر فی الحال کوئی حکم نہیں دیا لیکن درخواست گزار گوری گروور کے وکیل سے بچے کا علاج کرنے میں اسپتالوں کی لاپروائی کو ظاہر کرنے والی اضافی دستاویزات پیش کرنے کو کہا گیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں