دہلی میں ڈینگو سے مرنے والوں کی تعداد 11 ہو گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-16

دہلی میں ڈینگو سے مرنے والوں کی تعداد 11 ہو گئی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی میں ڈینگو ایک وباء کی طرح پھیلتی جارہی ہے جہاں اس سے مرنے والوں کی تعداد آج11ہوگئی ۔ ایک سات سالہ لڑکا امان آج ڈینگو کے سبب فوت ہوگیا ۔ میونسپل کارپوریشن آف دہلی نے اگرچہ مرنے والوں کی تعداد پانچ بتائی ہے لیکن غیر سرکاری اعداد و شمار میں ڈینگو کے شکار افراد کی تعداد دس بتائی گئی ہے۔ امان کو صفدر جنگ، جیون اور مولچند ہاسپٹلس کے بشمول کئی دواخانوں میں لے جایا گیا جس کے بعد وہ ڈینگو سے جانبر نہ ہوسکا ۔ ایم سی ڈی کی جانب سے جاری تازہ رپورٹ میں کہا گیا کہ شہر میں جملہ1872افراد اس سے متاثر ہیں ۔ اسی دوران ڈینگو کے مریضوں کو شریک ہسپتال کرنے سے انکار کی اطلاعات کے پیش نظر دہلی حکومت نے آج تمام خانگی ہسپتالوں اور نرسنگ ہومس کے منتظمین کو طلب کیا۔ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین ایک اجلاس میں انہیں ضروری ہدایات دیں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں خانگی ہسپتالوں اور نرسنگ ہومس کے منتظمین کو یہ سخت پیام دیاجائے گا کہ ڈینگو کے مریضوں کو شریک کرنے سے انکار پر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ اسی دوران چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج کہا کہ ان کی حکومت ایسے خانگی ہاسپٹلوں کو قانون کے دائرہ میں لانے کا منصوبہ رکھتی ہے تاکہ ہنگامی علاج کے مستحق مریضوں کو شریک کرنے سے انکار پر جرمانے عائد کئے جاسکیں ۔ چیف منسٹر نے گروتیج بہار ہاسپٹل اور ڈاکٹر ہیڈ گیوارآروگیہ سنستھان کے بشمول ئی ہاسپٹلوں کا آج اچانک دورہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایمر جنسی کے مریضوں کا علاج کرنے سے انکار کرنے پر ہاسپٹلوں کے خلاف جرمانے عائد کرنے کے قانون پر غور کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے لئے قانون ساز اسمبلی کا خصوصی سیشن طلب کیا جائے گا۔ کجریوال نے یہ دورہ ایسے وقت کیا جب کہ ڈینگو سے ایک اور لڑکا فوت ہوگیا اور اس کے افراد خاندان نے شہر کے ہاسپٹل کی جانب سے لاپرواہی کا الزام لگایا۔ 8ستمبر کو سات سالہ اویناش راوت اسی وائرس سے فوت ہوگیا تھا جب کہ5ہاسپٹلوں نے اسے شریک کرنے سے انکار کرتے ہوئے لوٹادیا، نتیجہ میں لڑکا علاج کے بغیر فوت ہوگیا اور اس کے غم کو برداشت نہ کرتے ہوئے اس کے والدین نے خود کشی کرلی ۔ کجریوال نے کہا کہ جو ہاسپٹل علاج سے انکار کریں گے انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ حکومت نے ڈینگو کے مریضوں کی مدد کے لئے چوبیس گھنٹے کے لئے ایک ہیلپ لائن بھی قائم کی ہے۔ تمام دواخانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ڈاکٹروں، نرسوں اور نیم طبی عملہ کی رخصتیں منسوخ کردیں ۔ چیف منسٹر نے ارکان اسمبلی کو بھی ہدایت دی کہ وہ اپنے حلقوں کے ہاسپٹلوں کو روزانہ دو مرتبہ جائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ مریضوں کو مناسب علاج فراہم کیاجارہا ہے ۔

Dengue outbreak: Two more deaths in Delhi, toll rises to 11; govt warns hospitals

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں