پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ اگرچہ کسی کے مذہب پر عمل کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے ، تصادم کی گنجائش اس وقت پیدا ہوتی ہے ، جب انقلابی عناصر اپنے نظریات دوسروں پر تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ہندو۔ بدھسٹ کانفرنس سے یہاں بودھ مذہب کے مقدس شہر مانے جانے والے بودھ گیا میں خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا، دو روزہ کانفرنس میں دو مسائل پر یہ وسیع اتفاق رائے پیدا ہوا ہے ۔ ایک مسئلہ تصادم کا ہے جو مذہبی عدم رواداری کی وجہ سے پیدا ہورہا ہے ۔ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والوں نے اس بات سے اتفاق کیا ہے ، اگرچہ کسی کو مذہب پر عمل کرنے کی آزادی دینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ، پریشانی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب انقلابی عناصر دوسروں پر اپنے نظریات تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس سے تصادم پیدا ہوتا ہے ۔ مودی نے کہا تصادم کو ٹالنے کے لئے اتفاق رائے کے پیام کو ایشیا اور اس کی سرحدوں سے باہر لے جانے کی ضرورت ہے ۔ دہلی میں بھی یہ کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس کا اہتمام ویویکانند انٹر نیشنل فاؤنڈیشن اور ٹوکیو فاؤنڈیشن نے کیا تھا، وزیر اعظم نے کہا یہ ایک اتفاق کی بات ہے کہ بر اعظم ایشیاء معاشی ترقی حاصل کررہا ہے تاہمیہ ایک غیر معمولی عمل ہے ۔ انہوں نے بودھ گیا کو دنیا کا روحانی دارالحکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے آج کہا کہ گوتم بدھ کی تعلیمات ہمیں سکھاتی ہیں کہ تنازعات کا حل تلاش کرنے کے بجائے ہمیں ایسے نظام کی طرف قدم بڑھانا چاہئے جس سے کوئی تنازعہ پیدا ہی نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا گوتم بدھ کی تعلیمات اور نظریات سے ترغیب حاصل کررہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گوتم نے دنیا کو مساوات کے فلسفہ کی اہمیت بتایا اور انسانیت کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ گوتم بدھ اور لارڈ کرشن تمام گروؤں کے گرو تھے اور سب کے استاد تھے ۔ ان دونوں نے دنیا کو نئی روشنی دی ۔ نریندر مودی نے کہا کہ گوتم بدھ نے پنچ شیل اور لارڈ کرشن نے کرم یوگ کا پیغام دیا ۔ وزیر اعظم نے جذباتی ہوکر کہا کہ وہ جنم آشٹمی اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سروپلئی رادھا کرشنن کی سالگرہ کی مناسبت سے یوم اساتذہ پر گوم تبدھ کے نروان حاصل کرنے کے مقام پر آکر فخر محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوامی ویویکانند جی نے کہا تھا کہ مہاتما بودھ نے تب جنم لیا جب ہندوستان کو ایک عظیم مذہبی پیشوا کی بہت ضرورت تھی ۔ بھگوان بودھ اخلاقیات پر بہت زور دیتے تھے ۔ وہ بودھ گیا سدھارتھ کی شکل میں آئے تھے لیکن یہاں نروان حاصل ہونے کے بعد پوری دنیا میں ان کو گوتم بدھ کے طور پر جانا گیا۔
Conflict Arises When Radicals Force Ideologies on Others, PM Modi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں