چیف منسٹر مدھیہ پردیش کا دورہ جھابوا - عوام کی برہمی کا سامنا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-14

چیف منسٹر مدھیہ پردیش کا دورہ جھابوا - عوام کی برہمی کا سامنا

جھابوا
پی ٹی آئی
چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیو راج سنگھ چوہان نے آج جھابوا میں مقام حادثہ کا دورہ کیا جہاں انہیں برہم عوام کا سامنا کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ کل جھابوا میں ایک عمارت میں دھماکہ میں89افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اطلاع کے مطابق یہ دھماکہ عمارت میں کان کنی کے لئے رکھے گئے دھماکو مادہ کی وجہ سے ہوا۔ یہ دھماکو مادہ ذخیرہ کرنے والا اس دھماکہ کا اصل ملزم راجندر کساوا بھی بھی فرار ہے اور اطلاع کے مطابق اس کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ چوہان اور ان کے کابینی ساتھی انتارسنگھ آریہ کو عوام کے غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے نئے بس اسٹینڈ پر ان کے راستہ میں رکاوٹیں کھڑی کردیں اور نعرے لگانے لگے۔ عینی شاہدین نے کہا کہ بس اسٹیشن پر ان کے گھرائیو کے بعد دونوں نے مظاہرین سے پندرہ منٹ بات چیت کی ، اس کے بعد وہ جائے حادثہ پہنچے۔ احتجاجی ، جن میں کانگریس ارکان بھی شامل تھے، بڑی تعداد میں پٹیلواڑ کی سڑکوں پر جمع ہوگئے اور ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ کے خلاف نعرے لگانے لگے اور الزام لگایا کہ انہوں نے حادثہ کو ٹالنے کے لئے درکار انتظامات نہیں کئے۔ احتجاجیوں نے غفلت برتنے والے افسران کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی ضلع کلکٹر ارون گپتا کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کررہے تھے اور ساتھ ہی انہوں نے علاقہ کے سب ڈویژنل پولیس آفیسر اے آر خان کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی۔ اے آر خان چیف منسٹر کے لئے راستہ بنانے کی کوشش کررہے تھے ۔ چوہان جنہوں نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے گھر گھر جاکر ملاقات کی، کہا کہ وہ اس وقت تک ٹاؤن میں رہیں گے جب تک یہاں حالات نارمل نہیں ہوجاتے۔ پولیس نے اصل ملزم راجندر کساوا کی گرفتاری کے لئے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے۔ کانگریس نے اس واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا اور الزام لگایا کہ انتظامیہ نے جان بوجھ کر اس سے غفلت برتی اور اسے گنجان علاقہ میں دھماکو مادہ ذخیرہ کرنے کی اجازت دی کیوں کہ وہ بی جے پی کے ویاپر منڈل کا ضلع سربراہ ہے اور ساتھ ہی چوہان پر الزام لگایا کہ وہ اقتدار کا مکمل طور پر غلط استعمال اور استحصال کررہے ہیں ۔ ریاستی کانگریس چیف ارون یادو نے مطالبہ کیا کہ دھماکہ کی سی بی آئی جانچ کروائی جائے۔ جائے حادثہ کا دور ہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کساوا آر ایس ایس اور بی جے پی کا ایک اہم آدمی ہے اور اس کے خلاف چند سال قبل جھابوا میں غیر قانونی طور پر دھماکو مادہ ذخیرہ کرنے کے الزام میں شکایت بھی درج کی گئی تھی ۔ دھماکہ میں فوت ہونے والے ایک شخص کے گھر دورہ کرتے ہوئے ودچوہان نے اس وقت اس کے خاندان کے لئے پانچ لاکھ روپے کا اعلان کیا جب انہیں پتہ چلا کہ وہ اپنے خاندان کا واحد کمانے والا شخص تھا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہان نے کہا کہ میں یہاں پرسوں تک قیام کروں گا اور اگر حالات نارمل نہیں ہوتے تو پھر مزید قیام کروںگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے درخواست کرے گی کہ ایک موجودہ جج کے ذڑیعہ اس واقعہ کی جانچ کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہفتہ کے دن میری زندگی کا سب سے غمگین دن تھا اور میں غم کے اس موقع پر متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی پولیس نے عوامی جگہوں پر دھماکو مادہ کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف ایک مہم شروع کی ہے ۔ اس دوران پولیس نے کساوا کو پکڑنے کے لئے تلاشی مہم شروع کردی ہے ۔ اے آر خان نے بتایا کہ پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ304,3اور4کے تحت کساوا کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں ۔ کل دھماکہ کے بعد سے کساوااور اس کے ارکان خاندان فرار ہیں۔
اورنگ آباد (مہاراشٹرا) سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب سینئر کانگریس قائد موہن پرکاش نے آج دعویٰ کیا کہ مدھیہ پردیش کے ضلع جھابوا میں جس دھماکہ میں89جانیں ضائع ہوئیں وہ آر ڈی ایکس یا اس سے بھی زیادہ طاقتور دھماکو اشیا کے باعث ہوا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر یقین نہیں کیاجاسکتا کہ سلنڈر کے باعث یہ دھماکہ ہوا ۔ اس میں آر ڈی ایکس سے بھی زیادہ طاقتور دھماکو مادہ استعمال ہوا ہوگا کیونکہ ہمہ منزلہ چار مکانات ملبہ میں تبدیل ہوگئے ۔ پرکاش نے پی ٹی آئی سے کہا کہ دھماکہ آر ڈی ایکس یا اس سے بھی زیادہ طاقتور دھماکہ مادہ کے باعث ہوا ہوگا ۔ انہوں نے کیس کی این آئی اے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

CM Chouhan heckled on visit to Jhabua blast site

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں