ممبئی میں 4 دن کے لیے گوشت کی فروخت پر امتناع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-09

ممبئی میں 4 دن کے لیے گوشت کی فروخت پر امتناع

ممبئی
پی ٹی آئی
مہاراشٹرا میں بیف پر امتناع کے بعد اب ممبئی میں جین طبقہ کے ایام برت کے دوران چار دن کے لئے میٹ کی فروخت پر بھی امتناع عائد کردیا گیا ہے ۔ اس کے لئے بی جے پی کے بشمول بعض گوشوں سے مطالبہ کیاجارہا تھا تاہم حکمراں جماعت کی حلیف شیو سینا نے بھی اس فیصلہ کی شدید مذمت کی اور اسے خوش آمد اور مذہبی دہشت گردی سے تعبیر کیا۔ بریہان ممبئی میونسپل کارپوریشن( بی ایم سی) کے کمشنر اجئے مہتا کی جانب سے جاری کردہ حکم نامہ پڑوسی ضلع تھانے میں اسی طرح کے ایک فیصلہ کے چند دن بعد سامنے آیا ہے جب کہ تھانے میں جین طبقہ کی مذہبی رسم پریوشن(برت) کے دوران11تا18 ستمبر8دن کے لئے میٹ کی فروخت پر امتناع عائد کردیا گیا ۔ ممبئی بی جے پی یونٹ کے جنرل سکریٹری امر جیت مشرا نے بلدیہ کے اس فیصلہ کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ امتناع جین طبقہ کے مذہبی جذبات کے تحفظ کے لئے عائد کیا گیا ہے اور اسے کسی کو نشانہ بنانے کے فیصلہ کی حیثیت سے نہیں دیکھاجانا چاہئے ۔ بی ایم سی کے حکمنامہ کے مطابق ممبئی میں10،13،17اور18ستمبر کو گوشت کی فروخت پر امتناع عائد رہے گا۔ مہتا نے اس فیصلہ کے بارے میں تبصرہ کے لئے پی ٹی آئی کی جانب سے بھیجے گئے پیام کا کوئی جواب نہیں دیا تاہم بلدی عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ یہ کوئی نیا فیصلہ نہیں ہے بلکہ گزشتہ کئی برسوں سے اس پر عمل ہوتا آرہا ہے ۔ عہدیداروں نے یہ بھی کہا کہ امتناعی احکام سے مچھلی اور دیگر سمندری غذاؤں کی فروخت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام صرف جین طبقہ کی جانب سے ہی نہیں بلکہ چند بی جے پی کارپوریٹرس کی جانب سے بھی بڑھتے ہوئے مطالبہ کے پیش نظر اٹھایاگیا ہے ۔ ایک اعلیٰ بلدی عہدیدار نے کہا کہ صرف مذکورہ چار ایام میں بی ایم سی کے مسالخ بند رہیں گے اور میٹ کی فروخت پر پابندی عائد رہے گی ۔ بی ایم سی کے مارکٹ ڈپارٹمنٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ امتناع کو قابل عمل بنائے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ شہر میں کسی بھی مقام پر نہ کوئی جانور ذبح ہونے پائے اور نہ ہی اس کا گوشت فروخت ہو۔ بلدی عہدیداروں نے امتناعی احکام کی خلاف ورزی پر سخت ترین کارروائی کا انتباہ دیا ہے ۔ بی جے پی نے زور دے کر کہا کہ یہ امتناع نہیں بلکہ سیکولرازم کی روح کے مطابق ہر طبقہ کے تئیں یگانگت کا اظہار ہے ۔ تاہم بی جے پی کے حلیف شیو سینا نے جس کی ملک کے متمول کارپوریشن بی ایم سی میں اکثریت ہے، کہا کہ یہ امتناع ناقابل تائید ہے اور الزام لگایا کہ بی جے پی سما ج کے بعض طبقات کی خوشامد کی کوشش کررہی ہے ۔ کانگریس لیڈر سشن ساونتنے کہا کہ یہ فیصلہ آر ایس ایس نظریہ کا نفاذ ہے ۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے سوال کیا کہ آیا حکومت یہ طئے کرے گی کہ مجھے کیا کھانا چاہئے، کیا پینا چاہئے اور کیا پہننا چاہئے، مجھے کہاں سونا چاہئے ، میں کب بات کروں ۔۔۔۔۔۔۔آپ ملک بھر میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ بڑھتی ہوئی فسطائیت ہے۔ شیو سینا کے سنجے راوت نے اس فیصلہ کو مذہبی دہشت گردی سے تعبیر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سکھ، مسلم، عیسائی اور جین یہ سبھی طبقات خود کو اقلیت تصور کرتے ہیں اور ہم ان کا احترام کرتے ہیں ، لیکن یہ حکم چلانا کہ ہمیں کیا کھانا چاہئے اس طرح کے امتناع کی تائید نہیں کی جاسکتی ۔ شیو سینا کے ترجمان نیلم گوڑھے نے کہا کہ حکومت کو کسی خاص مذہبی طبقہ کی خوشامد میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہئے اور دستور کے مطابق کام کرنا چاہئے ۔ قریشی برادری نے فیصلہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے کاروبار کو بھاری نقصان ہوگا اور وہ اس پر نظر ثانی کے لئے میئر سے بات کریں گے ۔ قریشی برادری نے کہا کہ اگر ہمیں انصاف نہیں ملا تو ہم ہائی کورٹ میں رٹ درخواست داخل کریں گے اور ہمارے حقوق کے لئے بھوک ہڑتال منظم کرتے ہوئے جدو جہد کریں گے ۔ یاد رہے کہ حکومت مہاراشٹرا نے اس سال مارچ میں ریاست میں بیف پر مکمل امتناع عائد کردیا۔

Sale of meat banned in Mumbai for four days during Jain fasting period

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں