آندھرا مانسون اسمبلی سیشن کی شروعات - خصوصی موقف کے لئے ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-01

آندھرا مانسون اسمبلی سیشن کی شروعات - خصوصی موقف کے لئے ہنگامہ

حیدرآباد
یو این آئی، پی ٹی آئی، منصف نیوز بیورو
اے پی اسمبلی مانسون سیشن آج ہنگامہ کے دوران شروع ہوا اور ایوان کی شروعات ہی میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان نے شوروغل شروع کیا اور فوری ریاست کو خصوصی موقف دلانے کے مسئلہ پر بحث شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس کی شروعات کے فوری بعد وائی ایس آر کانگریس کے ارکان پلے کارڈز کے ساتھ اٹھ کر ٹھہر گئے اور شوروپکار کرتے ہوئے اس موضوع پر بحث کرنے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ ساتھ ہی اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے سیوا پرساد راؤ سے مطالبہ کیا کہ ان کے قائدجگن موہن رہڈی کو بولنے کا موقع دیاجائے ۔ اسپیکر نے بار بار ارکان کو یہ یاد دلایا کہ بی اے سی کی میٹنگ میں یہ طے ہوچکا ہے کہ ایوان میں اس موضوع پر بحث ہوگی اور اس بارے میں ایک قرار داد منظور کی جائے گی۔ وزیر ینا مالا راما کرشنوڈو نے کہا کہ یہ بہتر نہیں ہے کہ ایوان میں ہنگامہ بازی کی جائے جیسا کہ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو ایوان میں اس موضوع پر کسی بھی وقت بیان دینے تیار ہیں ۔ بعد میں چیف منسٹر کی جانب سے قرار داد پیش کئے جانے کے بعد ایوان نے سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان پر بات کی ۔ دفاع اور میزائل کے شعبوں میں ڈاکٹر عبدالکلام کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے ملک کو ایک احترام دلایا۔ اپوزیشن لیڈر وائے ایس آر جگن ریڈی نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالکلام لاکھوں ہندوستانیوں کے لیے تحریک کا ذریعہ بنے رہیں گے ۔ ایوان میں موجود تمام ارکان نے ڈاکٹر کلام کی خصوصیات کا ذکر کیا ۔ نائیڈو نے ایوان کو بتایا کہ حکومت نے ریاست کے کئی اداروں اور طلباء کو دئے جانے والے ایوارڈز کا نام ڈاکٹرعبدالکلام کے نام پر رکھناطے کیا ہے ۔ ان کے احترام میں ایوان میں دو منٹ کی خاموشی بھی منائی گئی۔ پی ٹی آئی کے بموجب بعد ازاں اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس کے شوروغل کے درمیان اسمبلی کے گوداوری پشکرم میں بھگدڑ سے مرنے والوں اور ریاست کے خصوصی موقف کے لئے خود کشی کرنے والے افراد کی تعزیت میں ایک قرار داد بھی پاس کی ۔ اس سے قبل بی اے سی کی میٹنگ ہوئی جس میں یہ بات طے کی گئی کہ اسمبلی کا یہ مانسون اجلاس پانچ روزہ ہوگا جب کہ اپوزیشن وائی ایس آر سی پی اسے پندرہ روز تک چلانے کا مطالبہ کررہی تھی ۔ اس کے بعد بی اے سی نے طے کیا کہ اجلاس میں ریاست کے لئے خصوصی موقف ، گوداوری پشکرم میلہ میں حالیہ دنوں میں ہونے والی بھگدڑ اور بارش میں کمی جیسے مسائل پر گفتگو کی جائے گی ۔ بی اے سی میں یہ بھی طے کیا گیا کہ اجلاس صبح کے وقت اور اگر ضرورت ہو تو رات کے وقت بھی منعقد ہوگا۔ اسمبلی پہنچنے سے قبل آندھر اپردیش چیف منسٹر نے پارٹی کے بانی اور سابق چیف منسٹر این ٹی راما راؤ کو این ٹی آر گیٹ پر پہنچ کر خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کے ساتھ بڑی تعداد میں ارکان اسمبلی بھی شامل تھے ۔ وائی ایس آر سی پی ارکان اسمبلی نے بھی گن پارک سے اسمبلی کے احاطہ تک ریالی نکالی۔

AP Assembly witnesses uproar over special status

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں