اعتما د نیوز
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ضلع کریم نگر کے چگورومامڈی منڈل کے چنا ملکنٹور موضع میں گرام جیوتی پروگرام میں حصہ لیا ۔ اس موقع پر گرام پنچایت آفس کے احاطہ میں مختلف علاقوں میں کام کرنے والے ملازمین جن کا تعلق چنا ملکنور سے ہے کی جانب سے منعقد اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ آزادی کے کئی سال کے بعد بھی دیہی علاقوں میں توقع کے مطابق تبدیلیاں نہیں آئیں۔ گاؤں میں جہاں دیکھو وہاں کچرے کے انبار دکھائی دیتے ہیں ۔ کہیں بھی صاف ستھرا ماحول دکھائی نہیں دیتا۔ عوام شخصی طور پر کامیاب ہورہے ہیں ۔ لیکن سماجی طور پر کامیاب نہیں ہوپارہے ہیں خواتین اور دلتوں کو سماج میں مناسب مقام نہیں مل رہا ہے ۔ آبادی کا50فیصد حصہ خواتین پر مشتمل ہے ۔ اس کے باوجود خواتین ہر شعبہ میں نظر انداز کیاجارہا ہے ۔ قوم کی تعمیر اور ترقی میں اہم رول ادا کرنے والی خواتین کی خدمات حاصل کرنا ناگزیر ہوگیا ہے ۔ گاؤں کے عوام اگر متحد ہ جدو جہد کرتے ہیں تو ہر قسم کی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ اس جدو جہد سے گاؤں معاشی طور پر مستحکم ہوسکتا ہے۔ گاؤں میں سی سی روڈس کی تعمیر، ڈرین کی صاف صفائی ، پینے کے پانی کے پائپ لائن کی تنصیب، برقی پولس ، مکانات اور کمیونٹی ہال کی تعمیر، کچرے کی نکاسی کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے مقامی عوام سے کہا کہ گاؤں کی ترقی کے لئے ایک منصوبہ کو تیار کریں اور اسی منصوبہ کے تحت ترقیاتی کاموں کو شروع کریں۔ حکومت کی جانب سے فنڈس کی اجرائی میں کوئی کمی نہیں رہے گی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ میں تین مواضعات ضلع ورنگل کے گنگا دیو پلی، ضلع نظام آباد کے انکا پور اور ضلع کریم نگر کا ملکنور ریاست بھر کے لئے ماڈل گاؤں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر کے دیہی علاقوں اور ٹاؤنس میں پینے کے پانی کی سربراہی کے لئے40ہزار کروڑ کی لاگٹ سے واٹر گرڈ پروگرام کو تیار کیا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ٹنڈر بھی طلب کیا گیا ۔ آئندہ دو سال کے اندر ریاست کے ہر گاؤں کو نلوں کے ذریعہ پینے کا پانی سربراہ کیا جائے گا۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کو مشورہ دیا کہ وہ ایک ٹیم تشکیل دیتے ہوئے فرصت کے اوقات میں اپنے آبائی گاؤں کا دورہ کرتے ہوئے ترقی کے منصوبہ کو قطعیت دیں ۔
KCR Assuring villagers of providing irrigation sources to entire Husnabad Assembly segment within two years
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں