گاندھی خاندان کے خلاف امیٹھی میں نیا سیاسی تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-25

گاندھی خاندان کے خلاف امیٹھی میں نیا سیاسی تنازعہ

لکھنو
یو این آئی
گاندھی خاندان کے آبائی گڑھ امیٹھی میں ایک سیاسی تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی نے الزام لگایا کہ خاندان کی سر پرستی میں چلائے جانے والے راجیو گاندھی چیارٹیبل ٹرسٹ نے کسانوں کی زمین پر قبضہ کرلیا ہے ۔ دوسری جانب کانگریس قائدین نے اس اقدام کی مدافعت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ زمین کسانوں کی نہیں تھی ۔ حکومت اتر پردیش نے یہ زمین چیارٹیبل ٹرسٹ کے حوالے کرنے کے اقدام کی مخالفت کی تھی ۔ گوری گنج علاقہ میں سمراٹ بائیسیکل فیکٹری کو67۔57ایکر اراجی90سال کے گتہ پر8اگست1986کو اس وقت کے اتر پردیش ریاستی صنعتی ترقیاتی کارپوریشن کی جانب سے حوالے کی گئی ۔ تاہم یہ اراضی24فروری کو راجیو گاندھی چیارٹیبل ٹرسٹ کے حوالے کردی گئی ۔ بتایاجاتا ہے کہ کارپوریشن کی منظوری حاصل کئے بغیر20۔10کروڑ روپے میں ہراج کے ذریعہ اسے ٹرسٹ کے حوالے کردیا گیا ۔ کارپوریشن نے کہا کہ ہے کہ لیز کی اراضی اس کی منظوری حاصل کئے بغیر کیسے ہراج کی جاسکتی ہے ؟ چنانچہ یہ اراضی محکمہ کو واپس ملنا چاہئے کیونکہ یہ صنعتی ترقی کے لئے ہے۔ کانگریس کے رکن اسمبلی اکھلیش پرتاپ سنگھ نے گاندھی خاندان کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ اراضی کی منتقلی کے اس عمل میں کوئی غلطی نہیں ہوئی ہے۔ اس کا ہراج ایک عدالت کی جانب سے کیا گیا اور ٹرسٹ نے سب سے بڑی بولی دی اور اراضی کو حاصل کرلیا ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حصول اراضی کے لئے تمام اصولوں پر عمل کیا گیا ۔ امیٹھی میں راہول گاندھی کے نمائندے چندرا کانت نے بھی بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے جھوٹے الزامات کے ذریعہ گاندھی خاندان کی شبیہ داغدار کرنے کی کوشش کا الزام لگایا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو جس اراضی کی بات کی جارہی ہے ، وہ کسانوں کی نہیں ہے بلکہ اتر پردیش ریاستی صنعتی ترقیاتی کارپوریشن کی ہے۔ دوسرا یہ کہ اراضی حاصل کرنے میں تمام اصولوں کا لحاظ رکھا گیا ہے ۔ ایرانی نے کل یہ الزام لگایاتھا کہ امیٹھی کے عوام کی فکر کا دعویٰ کرنے والے گاندھی خاندان نے غیر قانونی طریقہ سے65ایکر اراضی پر قبضہ کرلیا ہے ۔ الزام کی تائید کرتے ہوئے یوپی بی جے پی کے ترجمان وجئے بہادر پاٹھک نے کہا کہ کانگریس اور حکمراں سماج وادی پارٹی کے درمیان سیاسی گٹھ جوڑ ہوا ہے ، اور انہوں نے اس معاملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ ہران پر اعتراض کرتے ہوئے کارپوریشن سے رجوع ہونے والے قانون دان اوما شنکر پانڈے نے کہا کہ کارپوریشن نے اپنا اعتراض درج کروالیا اور حکام سے اراضی کی ملکیت ٹرسٹ کو منتقل کرنے پر روک لگانے کی خواہش کی ہے۔

New political controversy emerges in Amethi against Gandhi family

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں