حکومت تعطل کو ختم کرنے کانگریس سے بات چیت کے لئے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-01

حکومت تعطل کو ختم کرنے کانگریس سے بات چیت کے لئے تیار

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے آج کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں تعطل ختم کرنے کے لئے کانگریس کے ساتھ بات چیت کرنے تیار ہے ، اور اس سلسلہ میں ایک اجلاس منعقد کیاجائے گا۔ لوک سبھا اسپیکر سمتر امہاجن کی جانب سے پارلیمنٹ میں صورتحال میں تبدیلی لانے کے لئے طلب کردہ کل جماعتی اجلاس کی ناکامی کے بعد حکومت نے اشارہ دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں تعطل ختم کرنے کے لئے ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرے گی۔ مرکزی وزیر راجیو پرتاپ روڈی نے بتایا کہ کل کے اجلاس میں تمام پارٹیوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ حکومت کو آگے آنا چاہئے ۔ اس لئے حکومت نے آج کانگریس سے بات چیت کرنے کافیصلہ کیا تاہم کانگریس پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہونے کی وجہ یہ اجلاس منعقد نہیں کیا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین سے جلد ہی ملاقات متوقع ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ بات تشویش کا باعث ہے کہ کانگریس قائدین قومی سلامتی جیسے اہم مسئلہ پر بات چیت کے لئے تیار نہیں ہے ۔ جب وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ گرداسپور حملہ پر ایوان میں بیان دے رہے تھے کانگریس ارکان کی نعرہ بازی جاری تھی۔ اپوزیشن پارٹیاں للت مودی معاملہ پر وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے اور ویاپم اسکام پر چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیو راج سنگھ چوہان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کی کاروائی چلنے نہیں دے رہے ہیں ۔ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ ان کی پارٹی چاہتی ہے کہ مودی گیٹ معاملہ میں ملوث تمام افراد استعفیٰ دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ طلب کرنے کی روایت بی جے پی نے ہی شروع کی ہے ۔ جس وقت وہ اپوزیشن میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کوئی استعفیٰ نہیں دیاجائے گا تب تک کوئی بحث نہیں ہوگی۔ یہ ہمارا مطالبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہی بات حکومت کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن وہ تیار نہیں ہے ۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پارلیمنٹ چلائے ۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہورہا ہے ۔ اس سے پہلے بھی بی جے پی نے ہر بات پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ آج وہ کہہ رہے ہیں کانگریس رکاوٹ کھڑی کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام افراد اس حقیقت سے واقف ہیں ۔ اس کے باوجود بھی الزام ہم پر لگایاجارہا ہے ۔ 21جولائی سے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا آغاز ہوا تھا ۔ تب سے اب تک کانگریس اور دیگراپوزیشن جماعتوں نے اپنے مطالبہ پر ایک دن بھی کارروائی کو چلنے نہیں دیا ۔ کئی اہم قوانین جیسے تحویل اراضی بل، جی ایس ٹی بل، رئیل اسٹیٹ بل منظوری کے منتظر ہیں ۔ ایک اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے ایوان کی کارروائی نہ چلنے دینے کے لئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی نہ چلنے دینا ملک کی ترقی روکنے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سیاسی طور پر ملک کی ترقی میں رکاوٹ کھڑی کررہی ہے ۔ جس طرح سے کانگریس کا طرز عمل ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ وہ حقائق کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔ انہوں نے اسے سیاسی دیوالیہ پن بھی قرار دیا اور کہا کہ اس سے سیاسی پروپیگنڈہ موقف واضح ہوگیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں