لیبیا میں چار ہندوستانیوں کا اغوا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-01

لیبیا میں چار ہندوستانیوں کا اغوا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
لیبیا میں چار ہندوستانیوں کا مبینہ طور پر داعش کی جانب سے اغوا کرلیا گیا جو طرابلس اور تیونس سے ہندوستان لوٹ رہے تھے۔ ان میں دو کا تعلق آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے ، ایک کا رائچور اور ایک کا تعلق بنگلورو سے ہے۔حکومت نے یہ بات بتائی اور مزید کہا کہ چار ہندوستانیوں کو سرتے سے تقریبا پچاس کلو میٹر دور ایک چیک پوائنٹ پر حراست میں لے لیا گیا ۔ یہ علاقہ دہشت گرد گروپ کے زیر تسلط ہے ۔ ان میں سے تین یونیورسٹی آف سرتے میں ٹیچر ہیں جب کہ ایک شخص سرتے یونیورسٹی کی جفرا برانچ میں ملازم ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم متعلقہ خاندانوں کے ساتھ مسلسل ربط میں ہیں اور چار ہندوستانی شہریوں کی عاجلانہ اور بحفاظت رہائی کو یقینی بنانے کے لئے تمام کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو دن قبل یعنی29جولائی کو تقریبا صبح گیارہ بجے طرابلس میں واقع ہمارے مشن کویہ اطلاع ملی کہ چار ہندوستانیوں کو جو بذریعہ طرابلس اور تیونس ہندوستان لوٹ رہے تھے، سرتے سے تقریبا پچاس کلو میٹر دور ایک چیک پوائنٹ پر حراست میں لے لیا گیا ۔ چار ہندوستانیوں میں دو کا تعلق آندھرا اور تلنگانہ سے جب کہ ایک رائچور اور ایک بنگلورو سے تعلق رکھتا ہے ۔ تین افراد سرتے یونیورسٹی میں مدرس ہیں جب کہ ایک سرتے یونیورسٹی کی جفرا شاخ میں برسر کار ہے ۔ وزارت خارجہ طرابلس میں موجود اپ نے مشن کے ہیڈ سے اس واقعہ سے متعلق تفصیلات حاصل کررہی ہے۔ ہمارے ذرائع سے دستیاب معلومات کے مطابق تمام چار ہندوستانی شہریوں کو سرتے واپس لالیا گیا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ تا حال تاوان کا کوئی مطالبہ نہیں کی اگیا ۔ انہوں نے کہا کہ جس علاقہ سے ہندوستانیوں کا اغوا کیا گیا وہ داعش کے زیر کنٹرول ہے جس نے شام اور عراق کے بیشتر علاقوں پر قبہ کر کے خلافت کا اعلان کررکھا ہے ۔ وہاں کی صورتحال کا سنگین نوٹ لیتے ہوئے حکومت ہند نے گزشتہ سال ایک اڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں سے جنگ زدہ لیبیا چھوڑنے کو کہا تھا ۔ تازہ واقعہ ایک ایسے وقت سامنے آیا جب عراق میں39ہندوستانی لاپتہ ہیں ۔ انہیں گزشتہ سال اس وقت یرغمال بنالیا گیا تھا جب سنی عسکریت پسندوں اور حکومتی فورسس کے درمیان لڑائی عروج پر تھی ۔ ان کی رہائی کروانے کی کوششیں تا حال نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئیں ۔ لیبیا سے مغویہ افراد خاندان کو ایک ایس ایم ایس وصول ہوا جس میں لکھا تھا کہ ہم محفوظ ہیں ۔ جس پر انہوں نے کسی قدر راحت کا سانس لیا۔ قبل ازیں لیبیا کے اس علاقہ کو آئی ایس دہشت گردوں نے اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ ہم سیرتا یونیورسٹی میں محفوظ ہیں ، پریشان نہ ہوں ، بلارم کی بیوی کو ایک ایس ایم ایس ملا جب کہ بلارام ان چار ہندوستانیوں میں شامل ہیں جنہیں آئی ایس نے اغوا کرلیا تھا ۔ یہ ایس ایم ایس بلارام کے ساتھی لکشمی کانت نے دیا جب کہ انہیں اور وجئے کمار کو جمعہ کے دن چھوڑ دیا گیا جب کہ بلارام اور گوپی کرشنا ابھی آئی ایس کی قید میں ہیں ۔ ان کی رہائی پر مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹوئٹ کیا کہ چار ہندوستانی کو لیبیا میں اغوا کرلیا گیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہم لکشمی کانت اور وجئے کمار کو چھڑوانے میں کامیاب ہوگئے ۔ ہم باقی دو کے لئے کوشاں ہیں ۔ یہ چاروں جو تقریبا ایک سال سے سرتے یونیورسٹی میں ملازمت کررہے تھے کو سرتے سے پچا س کلو میٹر دور ایک چیک پوائنٹ سے اغوا کرلیا گیا تھا۔ گوپی کرشنا کی بیوی نے بتایا کہ انہوں نے اپنے شوہر سے بات کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ تیونس کے راستے سے واپس آرہے ہیں ۔ چونکہ ان کے پاس ویزا نہیں ہے ، لہذا انہوں نے ایک مکتوب حاصل کرلیا ۔ کئی عسکریت پسنداور اسلامی گروپس لیبیا میں برسر پیکار ہیں جب کہ سابق صدر معمر قذافی کے2011میں انتقال کے بعد یہ ملک خانہ جنگی کا شکار ہوگیا۔

Four Indians abducted in Libya, 2 freed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں