حصول اراضی آرڈیننس کی تجدید نہیں ہوگی - وزیر اعظم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-31

حصول اراضی آرڈیننس کی تجدید نہیں ہوگی - وزیر اعظم

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے صوفی کلچر کی ستائش کرتے ہوئے آج کہا کہ دنیا کو اسلام کی حقیقی تصویر جاننے کی ضرورت ہے اور امید ظاہر کی کہ تمام مذاہب کے لوگ اسے سمجھیں گے ۔ اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات میں مودی نے کہا کہ چند دن قبل مجھے صوفی سنتوں اور اسکالرس سے ملاقات کا موقع ملا۔ میں آپ سے دیانتداری سے کہتا ہوں کہ ان کے طرز گفتگو الفاظ کے انتخاب اور بات چیت ایسی تھی جیسے کانوں میں موسیقی گھول رہی ہو ۔ انہوں نے جو الفاظ کا انتخاب کیا جس طرح کی گفتگو کی اس کا معنی و مفہوم صوفی ازم میں فیاضی وغیرہ جان کر انہیں بہت اچھا محسوس ہوا ۔ یقینا یہ دنیا کی ایک نہایت اہم ضرورت ہے کہ وہ اسلام کی حقیقی تصویر کو جانے ۔ مجھے یقین ہے کہ صوفی کلچر جس میں محبت اور فیاضی ہے ، دور دور تک اور وسیع پیمانے پر اپنا پیام پھیلائے گا۔ اس سے اسلام اور انسانیت دونوں کو فائدہ پہنچے گا ۔ مودی نے کہا کہ وہ سبھی سے کہنا چاہتے ہیں کہ خواہ وہ کسی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں صوفی کلچر کو سمجھنا چاہئے ۔ یادر ہے کہ40صوفی سنتوں اور اسکالرس کے ایک وفد نے جمعرات کو مودی سے ملاقات کی تھی ۔ اس موقع پر مودی نے کہا تھا کہ صوفی سنتوں نے جو نظریہ پیش کیا ہے وہ ہندوستانی اقدار کا ایک اٹوٹ حصہ ہے ۔ لیکن انتہا پسند قوتیں اسے کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ اس ملاقات کے موقع پر مودی نے صوفی سنتوں سے کہا تھا کہ سماجی میڈیا کے بشمول مختلف ذرائع سے ایسی طاقتوں کا مقابلہ کریں تاکہ ہندوستان میں انتہا پسندی کے نظریات جڑ پکڑنے نہ پائیں ۔ مودی نے آج واضح طور پر کہا کہ حکومت تحویل اراضی ترمیمی بل پر نیا آرڈیننس نہیں لائے گی لیکن اس میں شامل کی گئی ترامیم سے متعلق13نکات کو ضابطہ بنا کر آج سے ہی نافذ کرے گی ۔ مودی نے آج ریڈیو پر نشر من کی بات پروگرام میں کہا کہ حکومت نے تحویل اراضی ترمیمی بل پر جو آرڈیننس جاری کیا تھا، اس کی مدت کل ختم ہورہی ہے اور حکومت نے طے کیا ہے کہ اسے پھر سے نہیں لایاجائے گا۔ اس سے تحویل اراضی کے لئے2013میں بنا قانون پھر سے نافذ ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تاہم ان کی حکومت اس قانون کی خامیاں دور کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترمیم کے ذریعہ بل میں شامل کئے گئے13نکات کو تنازعات کے سبب اختیار نہیں کیا جاسکا۔ حکومت کسانوں کی فلاح اور خوشحالی کے تئیں پر عزم ہے اور وہ چاہتی ہے کہ ان کا مالی نقصان نہ ہو، اس لئے وہ ان 13نکات کو ضابطہ بنا کر آج سے ہی نافذ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان سے کسانوں کو راست فائدہ حاصل ہونے والا ہے۔ مودی نے کہا کہ تحویل اراضی قانون میں سدھار کی بات کی درخواست ریاستوں کی طرف سے کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ گاؤں اور غریب کسانوں کی فلاح و بہبود اور کھیتوں تک پانی پہنچانے کے لئے نہریں بنائی ہیں ، برقی کے لئے کھمبے لگانے ہیں، سڑکیں بنانی ہیں ، گریب نوجوانوں کے لئے روزگار کا بندوبست کرنا ہے تو قانون کو افسر شاہی کے چنگل سے نکالنا پڑے گا۔ اس کے پیش نظر یہ ترامیم کی گئی تھیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تحویل اراضی بل پر حکومت کا رخ شروع سے واضح رہا ہے لیکن اس سلسلہ میں گمراہ کن پروپیگنڈہ کرکے کسانوں کو خوفزدہ کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کسان بھائی بہنوں کو نہ تو گمراہ ہونا چاہئے نہ ہی خوفزدہ ۔ میں کوئی ایسا موقع کسی کو نہیں دینا چاہتا ، جو کسانوں کو خوفزدہ یا انہیں گمراہ کرے۔ انہوں نے کہا میرے کسان بھائی بہنو ! اب آپ کوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لئے ملک میں ہر ایک آواز کی اہمیت ہے۔ لیکن کسانوں کی آواز کی ایک خاص اہمیت ہے ۔ حکومت کا موقف واضح ہے اور وہ کسانوں کے مفاد کے کسی بھی مشورہ کو تسلیم کرنے کو تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسان بھائیو اور بہنوں کو میں یقین دلاتاہوں کہ ہمارے لئے جے جوان، جئے کسان نعرہ نہیں ہے یہ ہمارا اصول ہے ، گاؤں اور غریب کسان کی فلاح۔

Won't renew ordinance on land acquisition: Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں