پی ٹی آئی
سری لنکا کی یونائیٹیڈ نیشنل پارٹی کے لیڈر انل وکرم سنگھے نے اپوزیشن سری لنکا فریڈم پارٹی سے معاہدہ کے بعد آج چوتھی مرتبہ وزیر اعظم کے عہدہ کا حلف لے لیا۔ دونوں پارٹیاں سری لنکا کی سیاست میں ایک دوسرے کی کٹر حریف رہی ہیں لیکن پھر بھی ان کے درمیان اقتدار کے لئے معاہدہ ہوگیا جس کے بعد ہی وکرم سنگھے کا وزیر اعظم بننا یقینی ہوسکا ۔ صدارتی سکریٹریٹ کے احاطہ میں صبح9:30بجے منعقدہ حلف برداری تقریب میں صدر میتھری پالا سریسینا نے66سالہ وکرم سنگھے کو عہدہ اور راز داری کا حلف دلایا۔ حلف برداری تقریب کے کچھ ہی دیر بعد یونائیٹیڈ نیشنل پارٹی اور سری لنکا فریڈم پارٹی کے درمیان ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے گئے جس کے تحت ملک میں قومی اتحاد کے قیام کا راستہ کھل گیا ۔ سری سینا اور وکرم سنگھے کے کٹر حریف سابق صدر مہندرا راجے پکشے بھی حلف برداری تقریب میں موجود تھے اور تقریب کے اختتام کے بعد انہوں نے سری سینا اور وکرم سنگھے سے مصافحہ کیا۔ سری لنکا میں ہوئے الیکشن کے نتائج کے اعلان میں وکرم سنگھے کی پارٹی کو سب سے زیادہ نشستیں ملنے کے بعد راجہ پکسے کی اقتدار میں واپسی کے تمام امکانات ختم ہوگئے تھے۔ وکرم سنگھ کی یونائیٹیڈ نیشنل پارٹی کو ان انتخابات میں سب سے زیادہ106نشستیں ملنے کے باوجود پارلیمنٹ میں مکمل اکثریت حاصل کرنے سے پیچھے رہ گئی تھی اس لئے انہیں سری لنکا فریڈم پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملانا پڑا ۔ وکرم سنگھے ابھی تک اپنی سیاسی زندگی میں چوتھی مرتبہ وزیر اعظم کے عہدہ پر پہنچے ہیں ۔ وکرم سنگھے اس سے پہلے1003-94,2002-2004اور اسی سال کے جنوری سے لے کر الیکشن سے قبل تک تین مرتبہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھال چکے ہیں۔ وکر م سنگھے نے چہار شنبہ کو قومی پالیسی کے معاملہ میں اتفاق رائے قائم کرنے کی اپیل کی تھی اور تمام پارٹیوں سے مل کر کام کرنے کی اپیل کی تھی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ دوسری پارٹیاں حکومت میں وزارت کا عہدہ قبول کرکے یا پارلیمنٹی کمیٹیوں کے ذریعہ سے کام کرسکتی ہیں ۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ وکرم سنگھے اور سری سینا نے ہاتھ ملا کر قومی اور بین الاقوامی محاذ پرآنے والی اہم رکاوٹوں سے نمٹنے کی تیار ی کرلی ہے ۔ نئی حکومت کو ٹامل علاقوں کو زیادہ اختیارات دینے کے پیچیدہ مسائل کا سامنا کرنا ہوگا۔
Wickremesinghe sworn in as Sri Lankan prime minister
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں