راجستھان میں بلدی انتخابات - بی جے پی کو مضبوط حلقوں میں شکست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-21

راجستھان میں بلدی انتخابات - بی جے پی کو مضبوط حلقوں میں شکست

جئے پور
پی ٹی آئی
چیف منسٹر وسندھرا راجے کے گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں دھول پور اور جھلا ور میں آج حکمراں بی جے پی کو دھکا لگا جہاں بلدی انتخابات میں اسے شکست ہوگئی ۔ بہر حال پارٹی نے راجستھان کی129کے منجملہ60بلدیات میں سبقت حاصل کی ہے ۔ کانگریس نے جو گزشتہ سال لوک سبھا انتخابات میں ہار گئی تھی، قابل لحاظ کامیابی حاصل کی ہے ۔ تقریبا40بلدیات میں اسے اکثریت حاصل ہوئی ہے ، جب کہ17بلدیات میں وہ بی جے پی کے برابر ہے ۔7بلدیات میں آزاد امید واروں کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ بی جے پی نے3,300کے منجملہ1,416بلدی حلقوں میں کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ کانگریس نے1,146حلقوں میں کامیابی درج کرائی ہے۔ ضلع جھلاور کی دو بلدیات میں جن کی اسمبلی میں نمائندگی چیف منسٹر سندھرا راجے اور لوک سبھا مٰیں ان کے لڑکے دشینت سنگھ کرتے ہیں، کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے ، جب کہ دیگر تین بی جے پی نے جیت لی ہیں ۔ دھول پور کی تینوں بلدیات واڑی ، دھول پور اور راجا کھیڑا میں کانگریس نے اکثریت حاصل کی ہے۔ وسندھرا راجے کا تعلق دھول پور کے سابق شاہی گھرانے سے ہے۔ ضلع بارن کی دو بلدیات میں بھی بی جے پی اکثریت سے محروم رہی ، جو دشینت سنگھ کے پارلیمانی حلقہ میں واقع ہیں۔ کانگریس نے نتائج کو راجستھان کی بی جے پی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ قرار دیا ہے ۔ اور ریاستی صدر سچن پائلٹ نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ووٹوں کا فرق26فیصد تھا ، جو اب گھٹ کر ایک فیصد رہ گیا ہے ۔ انہوں نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے چیف منسٹر کے آبائی گڑھ میں کامیابی حاصل کی ہے، جنہیں کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے ۔ رائے دہندے سمجھ چکے ہیں اور اب امید کے ساتھ کانگریس کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ3351کے منجملہ3300بلدی حلقوں کے نتائج کا اب تک اعلان کیاجاچکا ہے ۔آزاد امید واروں نے697وارڈس میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ جب کہ این سی پی، بی ایس پی ، سی پی آئی اور سی پی آئی ایم نے بالترتیب5,16,19اور ایک نشستیں حاصل کی ہیں ۔ سکتے کی کیفیت کا شکار بی جے پی جمعرات کے دن بلدی انتخابات میں کچھ حلقوں میں حیرتناک شکست پر جوابات تلاش کرنے میں مصروف ہے ۔ جب کہ یہ علاقے چیف منسٹر اور ان کے بیٹے کا گڑھ مانے جاتے ہیں ۔ سمجھا جاتا ہے کہ ملک کی قانونی ایجنسیوں کو مطلوب شخص کی مدد کے باعث اسے یہ دن دیکھنا پڑا ۔حالانکہ بی جے پی نے اکثریتی بلدی حلقوں پر کامیابی حاصل کی تاہم موجودہ شکست ایسے حلقوں میں ہوئی جو وسندھرا راجے اور دیشنت سنگھ کے گڑھ مانے جاتے ہیں اوران کے آبائی علاقہ دھولپور میں بھی انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔ چیف منسٹر نے جھالر اپٹن اسمبلی حلقہ، جھلاوار ضلع سے نمائندگی کی ۔ تاہم پارٹی کو25کے منجملہ صرف دس پر کامیابی حاصل ہوئی جب کہ کانگریس نے اس جگہ سے15نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ جب کہ جھلاوار بلدی حلقہ سے بی جے پی کو15پر کامیابی ملی اور کانگریس نے35نشستوں میں20پر اپنا قبضہ جمایا۔ دونوں علاقوں سے بی جے پی گزشتہ 15 سال سے بلدی سطح پر حکومت کرتی رہی تھی۔ بلدی انتخابت کے نتائج راجے اور ان کے بیٹے کے لئے سیاسی امتحان تھا جب کہ ان پر معاشی فوائد کے لئے سابق آئی پی ایل صدر للت مودی کی مدد کرنے کا الزام تھا ۔ بی جے پی کو بارن میونسپل کونسل اور انتا مونسپالٹی سے بھی شکست ہوئی ۔ ریاستی کانگریس سکریٹری اور انچارج برائے میونسپل انتخابات پنکج مہتا نے کہا کہ یہ نتائج لوگوں کو راجے اور ان کے بیٹے پر سے بھروسہ اٹھ جانے کا اشارہ کرتے ہیں ۔ ہمیں زیادہ نشستوں پر کامیابی کی توقع نہیں تھی تاہم نتائج نے لوگوں کے ریاستی حکومت کے خلاف برہمی کا اظہار کیا ۔ حکومت نے سڑکوں، آبی اور دیگر بلدی سہولیات پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ جھالا وار میونسپل چیر پرسن اوشایا دو جنہوں نے گزشتہ ہفتے بی جے پی کو چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی نے کہا کہ بی جے پی میں سانس لینا دشوار ہوگیا ہے کیوںکہ کچھ قائدین نے پارٹی کو ہائی جیک کرلیا ہے ۔

Rajasthan civic polls: BJP surges ahead, but faces defeat in Raje's bastion of Jhalawar, Dholpur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں