پونے کے جواں سال شاعر و ادیب متین انصاری کا سانحۂ ارتحال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-18

پونے کے جواں سال شاعر و ادیب متین انصاری کا سانحۂ ارتحال

mateen-ansari
پونے کے جواں سال شاعر و ادیب اور صحافی (48 سالہ) متین انصاری طویل علالت کے بعدگزشتہ پیر، 10/ اگست کو انتقال کر گئے ۔
متین انصاری ایک مدت سے گردوںکے امراض میں مبتلا تھے۔ اُنہوں نے پونا کالج سے گریجویشن کیا تھا۔ زمانۂ طالب علمی ہی سے وہ صحافت سے منسلک ہوگئے تھے۔ اُردو رسالے 'اسباق'، ہفت روزہ 'اقلیت کی آواز'، مولانا حسن عباس فطرت کے ہفت روزہ اخبار 'مجموعۂ صداقت' او ر حکیم رازی ادیبی کے ماہنامہ 'تکلم' سے صحافت کا اچھا خاصا تجربہ حاصل ہوا۔ ان اداروں سے انھیں خبریں جمع کرنے، ترتیب دینے، کتابت، طباعت و اشاعت سے لے کر اشتہارات اور سرکیولیشن تک کا تجربہ ہوا جو بعد میں ان کے ذاتی پندرہ روزہ اخبار 'محاذ' کےلئے سود مند ثابت ہوا۔ علالت کے باوجود مرحوم متین لٹل ادبی میگزین 'غزلستان' شائع کرتے رہے۔ 'غزلستان' کے چار شمارے منظر عام پر آچکے ہیں۔ جسے شعرا میں بڑی مقبولیت حاصل ہوئی۔
متین انصاری ایک کامیاب صحافی کے علاوہ پونے کے پانچ چھ خطاطوں میں سے ایک بہترین کاتب تھے۔ کتابت کا فن انھوں نے سحر جلگانوی سے سیکھا۔ متین انصاری کو شعر و شاعری سے طالب علمی کے زمانے ہی سے جنون کی حد تک شوق رہا۔ وہ زاہد کمال( پونے) کے شاگرد تھے۔
اکثر مشاعروں میں شرکت کرکے سامعین سے اپنے عمدہ کلام کے سبب خوب داد و تحسین حاصل کی۔ ان کی ایک غزل کے چند شعر اس وقت یاد آتے ہیں:

آپ کا انتخاب پھولوں کا
تحفہِ لاجواب پھولوں کا
اس پہ پتھر جدھر سے بھی آئے
اس نے بھیجا جواب پھولوں کا
آپ کو دیکھ کر ہوا محسوس
آپ ہیں یا شباب پھولوں کا
تیرے چہرے پَہ جو تبسم ہے
کھل گیا جیسے باب پھولوں کا

متین انصاری کی غزلیں، نظمیں ملک و بیرون ملک کے مختلف رسائل و اخبارات میں نمایاں طور پر شائع ہوئیں۔
مرحوم تعلیمی، ادبی و سماجی کام کو بڑی اہمیت دیتے تھے۔ پونے فیسٹیول کی سولہ سالہ تاریخ میں ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے علاوہ موصوف مختلف تعلیمی، علمی، ادبی تنظیموں سے وابستہ تھے۔ کچھ عرصے تک مہاراشٹر اسٹیٹ اُردو اکیڈمی کے رکن بھی بنائے گئے۔ انہی کی سعی و کاوش سے اُردو ڈرامے کے لےے پونے کو سینٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔
متین انصاری کو ان کی علمی و ادبی خدمات کے عوض مختلف تعلیمی، ادبی و سماجی تنظیموں اور انجمنوں نے اعزازات و انعامات سے بھی نوازا گیا، جن میں غالب کلچرل اکیڈمی ایوارڈ، سروش اعزاز، بزم ہم قلم ،رامپور، آل انڈیا افسانوی مقابلے میں کہانی 'کینوس' کو دوم انعام سے نوازا گیا۔
حیدرآباد کی تنظیم مہدی کی جانب سے اعزازی انعام بھی انھیں تفویض کیا گیا۔ 'کینوس' (مراٹھی کہانیوں کا اُردو ترجمہ) جسے مہاراشٹر اسٹیٹ اُردو اکیڈمی نے جزوی تعاون اور ایوارڈ سے نوازا، شائع ہوچکی ہے۔

Pune's poet and writer Mateen Ansari passes away

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں