یو این آئی
مرکزی وزیر قانون و انصاف ڈی وی سدانند گوڑ نے آج ملک میں اختراعی نظریات کے ساتھ قانونی تحقیق کو بہتر بنانے کی ضرورت کی وکالت کی ہے۔ نلسار یونیورسٹی آف لا میں13ویں سالانہ کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے سدانند گوڑ نے زور دیا کہ نیشنل لا یونیورسٹیز ، قانون کے محاذی شعبوں میں خصوصی کورسس شروع کرے۔ ہندوستان کو عالمی ثالثی مرکز بنانے مرکزی حکومت کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ملکی اور بین الاقوامی قانون میں مہارت حاصل کریں ۔ انہوں نے لا اسکول سے درخواست کی کہ وہ قانون دانوں کو بہتر تعلیم جاری رکھیں ، تاکہ وہ خود کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرسکیں۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے گریجویٹس کو مشورہ دیا کہ وہ پیشہ ورانہ تبدیلیوں سے واقف رہیں اور تیزی کے ساتھ تنازعات کی یکسوئی کی سمت کام کریں ۔ سدانند گوڑنے نیشنل لاء اسکولس کی ستائش کی، جنہوں نے ملک میں قانون کی تعلیم میں تبدیلی کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کیا اور ان کو آئی آئی ٹیز اور آئی آئی ایمس کے معیار کے مطابق بنایا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ روایتی کالجس ملک بھر میں نیشنل لا اسکولس کی طرح خود کو بہتر بنائیں ۔ انہوں نے نیشنل لا اسکولس کے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ محض کارپوریٹ دفاتر میں پریکٹس کے لئے خود کو محدود کرنے کے بجائے ایسے کام نپٹائیں جو لیت و لعل میں پڑے ہوئے ہیں ۔ اپنے خیر مقدمی خطاب میں نلسار یونیورسٹی آف لا کے وائس چانسلر فیضان مصطفی نے سال2014-15کی یونیورسٹی رپورٹ پیش کی ۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ نلسار ، ہندوستان میں سب سے زیادہ منفرد کورسس پیش کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال یہاں سے سب سے زیادہ طلباء نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔ اس موقع پر سدانند گوڑ نے انڈین ٹریڈ یونین ایکٹ1962کے موضوع پر کتاب کی رسم اجرا انجام دی جسے جی وی اجپا نے تحریر کیا ہے ۔ اس موقع پر پروفیسر فیضان مصطفی اور حیدراباد ہائی کورٹ کے کار گزار چیف جسٹس دلیپ بابا صاحب بھونسلے نے سارک لا جنرل کی رسم اجرا انجام دی ، جسے ایم کے نامبیار نے تحریر کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب مرکزی وزیر ڈی وی سدانند گوڑ نے کہا کہ اگر آپ قانون کی پریکٹس سے راہ فرار اختیار کریں گے تو ہندوستان میں قانون کو بہتر بنانے کی کوششوں پر منفی اثر مرتب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک بہترین قانون داں پیش کرتا ہے۔ قانونی تعلیم عمل پر مبنی ہونی چاہئے ۔ اس کے علاوہ ریسرچ کے ذریعہ بین الاقوامی قوانین کے مطالعہ پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے، تاکہ دنیا بھر میں قانونی خدمات فراہم کی جاسکیں۔ سدانند گوڑ نے کہا کہ مرکز نے حکومت آندھرا پردیش کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے قیام کے لئے ضروری انفراسٹرکچر فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ درایں اثناء آندھرا پردیش کو خصوصی موقف سے متعلق مرکزی وزیر نے کہا کہ ہم اس کے پابند ہیں ۔ اس موقع پر تلنگانہ کے وزیر قانون وانڈومنٹ اندراکرن ریڈی ، جسٹس دلیپ بابا صاحب گھونسلے اور وائس چانسلر نلسار یونیورسٹی بھی موجود تھے ۔
Legal education in country gets 'raw deal', says Union Law Minister D.V. Sadananda Gowda
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں