تحویل اراضی بل - کانگریس کی مزاحمت پر حکومت کا یوٹرن - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-05

تحویل اراضی بل - کانگریس کی مزاحمت پر حکومت کا یوٹرن - راہول گاندھی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی حکومت کی جانب سے تحویل اراضی بل، یوٹرن لیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج کہا کہ کانگریس کی مزاحمت کا سامنا کرنے پر چیخ و پکار اور دھمکیوں کے بعد حکومت فرار ہونے پر مجبور ہوگئی ۔کانگریس اسی طرح للت مودی معاملہ اور ویاپم اسکام پر حکومت پر دباؤ برقرار رکھے گی۔ پالیمنٹری پیانل میں بی جے پی ارکان کی جانب سے تحویل اراضی بل میں ترمیم کرتے ہوئے یوپی اے کے بل کی شقوں کو برقرار رکھنے فیصلہ کے ایک دن بعد راہول گاندھی نے کہا کہ تحویل اراضی بل پر کانگریس نے حکومت کے مد مقابل کھڑی تھی ، تب حکومت چیخ و پکار اور گڑ بڑ کرتے ہوئے دھمکیاں دیتی رہی اس کے بعد اس نے یوٹرن لیا اور بھاگ کھڑی ہوگئی۔ لوک سبھا کے25ارکان کی معطلی کی مخالفت میں کانگریس پارٹی نے آج پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں گاندھی جی کے مجسمے کے قریب منعقدہ دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ سے باہر نکال دیاجائے یا ہمیں پارلیمنٹ میں داخل ہونے بھی نہ دیاجائے تب بھی ہم اسی طرح کرپشن، ویاپم اسکام اور چیف منسٹر راجستھان وسندرا راجھے اور وزیر خارجہ سشما سوراج کے معاملہ پر بھی ہم اپنے دباؤ کو کم نہیں کریں گے ۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس بد عنوانی ، ویاپم گھپلے اور وزیر خارجہ سشما سوراج کے استعفیٰ کے لئے دباؤ بنائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں ہے کہ ان مسائل پر ڈھیل دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے کانگریس کے25ارکان کو معطل کیا گیا ہے اسی طرح کا واقعہ پورے ملک میں ہورہا ہے جس سے نہ صرف کسان بلکہ طالب علم بھی متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحویل اراضی کے معاملے کے سلسلے میں بی جے پی نے پہلے سخت کا رخ اختیار کیا اور مخالفت کو دھمکی بھی دی لیکن ایک وقت آیا کہ وہ اس معاملہ میں راہ فرار اختیار کر گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان معاملات پر کانگریس حکومت کے گھیرا کرے گی۔

راہول گاندھی کے ان ریمارکس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر دیہی ترقیات بریندر سنگھ نے کہا کہ جو افراد44پر کھڑے ہیں ہیں وہ اسی طرح کے زبان استعمال کرتے ہیں ۔ لوک سبھا کے گزشتہ عام انتخابات میں کانگریسی ارکان کی تعداد گھٹ کر44ہوگئی ہے۔ بیریندر سنگھ نے آج یہاں ایک تقریب کے بعد میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت اپوزیشن کے دباؤ میں آکر نہیں بلکہ اتفاق رائے کی بنیاد پر کسانوں کے مفادات کے لئے تحویل اراضی ترمیمی بل کو واپس لے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کی آج آخری میٹنگ ہورہی ہے ، اس میں تین دفعات پر غور ہونا ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا حکومت نے اپوزیشن کے دباؤ مین آکر تحویل اراضی بل کے متنازع ترامیم کو واپس لینے جارہی ہے۔ بریندر سنگھ نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہم کسانوں کے مفادات کو دیکھتے ہوئے تجاویز اتفاق رائے سے قبول کریں گے۔ پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کی جو اتفاق رائے ہوگی اسے ہم قبول کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی اپنی رپورٹ 7اگست کو پیش کرے گی ۔ اس میں جن امور پر مخالفت کریں گی ، ہم غور کریں گے کہ یہ کسان کے مفاد میں ہے یا نہیں، اس کے بعد ہی ہم فیصلہ کریں گے ۔ یہ کہے جانے پر کہ اگر حکومت متنازع ترمیم واپس لے رہی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس نے2013کے تحویل اراضی بل میں ترمیم کر کے غلطی کی ہے، سنگھ نے کہا کہ یہ توب آپ کہہ رہے ہیں ۔ ہم نے تو ہمیشہ کہا ہے کہ ہم اچھے تجاویز شامل کریں گے جو کسانوں کے مفاد میں ہیں ۔ انہوں نے بار بار ترمیم کی جگہ تجویز لفظ کا استعمال کیا۔

Land bill sent to joint panel after Oppn resistance, Cong

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں