کانگریس تنگ نظر پالیسی کی حامل تباہ کن اپوزیشن پارٹی - بی جے پی پارلیمانی پارٹی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-05

کانگریس تنگ نظر پالیسی کی حامل تباہ کن اپوزیشن پارٹی - بی جے پی پارلیمانی پارٹی

پی ٹی آئی، یو این آئی
ایک ایسے وقت جب کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی اور دوسرے قائدین کانگریسی ارکان لوک سبھا کی معطلی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ، بی جے پی پارلیمانی پارٹی نے آج کانگریس کو مہلک اور تباہ کن اپوزیشن جماعت قرار دیتے ہوئے کانگریس کے خلاف ایک قرار دادمنظور کی ۔ نئی دہلی میں آج منعقدہ بی جے پی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کانگریس کی، منفی رکاوٹ پیدا کرنے والی اور مخالف ترقی پالیسیوں کے خلاف متقفہ طور پر ایک قرار داد منظور کی گئی۔ اجلاس کے بعد مملکتی وزیر پارلیمانی امور مختار عباس نقوی نے میڈیا کو بتایا کہ کانگریس کی منفی ، رکاوٹ پیدا کرنے والی اور ترقی مخالف پالیسیوں کے خلاف پارٹی کے سینئر قائد روی شنکر پرساد نے ایک تجویز پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ ساتھ ہی پارٹی کے اعلیٰ قیادت نے وزیر خارجہ سشما سوراج ، چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونے کا فیصلہ کیا۔ اپوزیشن پارٹی خاص طور پر کانگریس للت مودی کیس اور ویاپم گھپلے میں سشما سوراج ، راجے سندھیا اور چوہان کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہی ہے۔ لوک سبھا میں مسلسل تختیاں لے کر ہنگامہ کرنے کی وجہ سے کانگریس کے25اراکین کو کل پانچ دن کے لئے معطل کردیا گیا ۔ اس پر کانگریس یوم سیاہ منارہی ہے۔ نقوی نے کہا کہ اجلاس میں سشما سوراج ،و سندرا راجے اور شیوراج سنگھ چوہان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔ نقوی نے کہا کہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کا کہنا تھا کہ ان لیڈروں نے کچھ بھی غلط نہیں کیاہے اس لئے ان کے استعفیٰ کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے ۔ کانگریس ذمہ دار اپوزیشن کا کردار نبھانے میں ناکام ہوچکی ہے اس لئے وہ پارلیمنٹ بالخصوص راجیہ سبھا میں اپنی عددی طاقت کو پارلیمنٹ میں استعمال کرتے ہوئے منفی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہے ۔ بی جے پی پارلیمانی پارٹی نے کانگریس کی رکاوٹوں کی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹی تنگ نظر اور مخالف ترقی جماعت ہے جس سے ہندوستان کو دنیا میں معاشی قوت کے طور پر ابھرنے میں طویل مدتی سنگین منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔ بی جے پی پارلیمانی پارٹی نے ساتھ ہی ایک تجویز منظور کر کے مرکزی حکومت اور ناگا عسکریت پسند تنظیم نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ کے ائجک، موئیوا گروپس کے درمیان ہونے والے تاریخی معاہدے کی تعریف کی ۔ اس معاہدے پر کل ہی دستخط کئے گئے تھے۔ بی جے پی قائد و مرکزی وزیر مواصلات روی شنکر پرساد نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں میڈیا بات کرتے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو کانگریس ہضم نہیں کرپارہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے بجائے منفی سیاست پر اتر آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لوک سبھا انتخابات میں اپنی کراری شکست کو ہضم نہیں کرپارہی ہے ۔ اسے لگتا ہے کہ ملک پر حکومت کرنے کا ٹھیکہ ایک ہی خاندان کو ہے ۔ پارٹی اس بات کو ہضم نہیں کرپارہی ہے کہ ایک غریب خاندان کا بیٹا ملک کو ترقی کی راہ پر آگے لے جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کے لئے تیار ہے لیکن کانگریس بحث نہیں چاہتی ہے ۔ اسے خدشہ ہے کہ وزیر خارجہ سشما سوراج اگر بولیں تو کانگریس کے کئی سیاہ کارنامے باہر آجائیں گے ۔ بات نکلے گی تو دور تلک جائے گی۔ للت مودی کیس میں سشما سوراج اور ویاپم اسکام میں شیوراج سنگھ چوہان اور وسندھرا راجے کے استعفیٰ کے مطالبہ پر ہنگامہ کرنے والے کانگریس کے25اراکین کو کل لوک سبھا سے پانچ دنوں کے لئے معطل کردیا گیا تھا۔ اس کے خلاف کانگریس کے ارکان نے آج پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں دھرنا دیا۔

Congress a destructive opposition, says BJP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں