پارلیمنٹ مانسون اجلاس - للت مودی معاملہ اور ویاپم اسکام پر اپوزیشن کے ہنگامہ کی نذر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-14

پارلیمنٹ مانسون اجلاس - للت مودی معاملہ اور ویاپم اسکام پر اپوزیشن کے ہنگامہ کی نذر

نئی دہلی
یو این آئی، پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس للت مودی معاملہ اور ویاپم اسکام پر اپوزیشن کے ہنگامہ کی نذر ہوگیا ۔ لوک سبھا کے مانسون اجلاس کی کارروائی آج غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی ۔ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے وقفہ سوالات پورا ہونے کے بعد دوپہر 12بجے ایوان میں ضروری دستاویزات رکھوائے ۔ اس کے بعد قانون و انصاف کے وزیر ڈی وی سدانند گوڑا نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹوںکے ججوں کی تنخواہوں اور ملازمت کی شرطوں سے متعلق قانون میں ترمیمی بل اور وزیر مملکت برائے خزانہ جینت سنہا نے انڈین ٹرسٹ( ترمیمی) بل2015پیش کئے۔ اس کے بعد اسپیکر نے مانسون اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔16لوک سبھا کا پانچواں اجلاس21جولائی کو شروع ہوا تھا ۔ لیکن پورے اجلاس کے دوران للت مودی معاملہ اور ویاپم اسکام کے مسئلے پر اپوزیشن کے ہنگامے کے نذر ہوگیا ۔ للت مودی معاملے پر کل ہوئی بحث کے باوجود اپوزیشن نے آج لوک سبھا میں زبردست نعرے بازی کی اور بعد میں کارروائی کا بائیکاٹ کیا ۔ لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی ایوان کی اسپیکر سمترا مہاجن کے ذریعے کانگریس ، سماج وادی پارٹی ، اور راشٹریہ جنتادل کے ذریعہ مختلف مسئلوں پر دئیے گئے تحریک التوا کے نوٹس پر بحث کے لئے انکار کرتے ہی اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کردیا اور تختیاں لے کر اسپیکر کی نشست کے سامنے آکر نعرے بازی کرنے لگے ۔ اپوزیشن اراکین نے مدھیہ پردیش کے ویاپم گھوٹالے اور دیگر بد عنوانیوں کے معاملوں پر وزیر اعظم خاموشی توڑو ، وزیر اعظم ایوان مین آؤ، وزیر اعظم مداخلت کرواور ہم انصاف چاہتے ہیں جیسے نعرے لگانے شروع کردئیے ۔ اپوزیشن اراکین تقریبا25منٹ تک نعرے بازی کرتے رہے اور اس دوران ایوان میں وقفہ سوال بھی جاری رہا ۔ نعرے بازی کے درمیان لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکار جن کھرگے نے اپنا موقف پیش کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا مائک بند تھا جس کی وجہ سے کچھ نہیں سنا جاسکا ۔ اس کے بعد کانگریس، ترنمول کانگریس اور سی پی ایم کے اراکین نے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ کانگریس کے اراکین باہر جانے کے بعد سماج پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو اپنی بات کہنے کے لئے کھڑے ہوئے لیکن ان کا بھی مائک بند تھا اور اسپیکر نے ان کی طرف توجہ بھی نہیں دی اور کہا کہ وقفہ سوال کے دوران اور دیگر کسی مسئلے پر بات نہیں ہوگی ۔ اس کے بعد ملائم سنگھ یادو، ان کی پارٹی کے اراکین اور آر جے ڈی کے رکن جے پرکاش یادو سمیت دیگر اراکین بھی اسپیکر کے نظر انداز کرنے کے رویے سے ناراض ہوکر ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا ۔ کاروائی کا بائیکاٹ کرنے کے بعد کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ کے احاطے میں واقع گاندھی جی کے مجسمے کے نزدیک دھرنا دیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ سمترا مہاجن نے ایوان کی کارروائی آج غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرتے وقت کہا کہ سولہویں لوک سبھا میں اب تک کام کاج سو فیصد سے زیادہ رہا لیکن مانسون اجلاس میں کافی وقت برباد ہونے سے انہیں تکلیف ہوئی ہے۔ راجیہ سبھا میں82گھنٹے سے زیادہ وقتہنگامے کی نذر چڑھ گیا اور صرف9گھنٹے ہی کام کاج ہوسکا اور ایوان میں کوئی نیا بل پیش نہیں ہوسکا ۔ اسی دوران راجیہ سبھا کی کاروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی ۔ راجیہ سبھا کے صدر نشین حامد انصاری نے دوپہر 12بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر راجیہ سبھا کے236ویں اجلاس کے اختتام کا اعلان کیا۔ اس کے بعد قومی گیت وندے ماترم کی دھن بجائی گئی اور اس کے ساتھ ہی ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہوگئی ۔ 21جولائی سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس میں للت مودی معاملے میں وزیر خارجہ سشما سوراج اور راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندرا راجے اور ویاپم اسکام میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعظم شیوراج سنگھ چوہان کے استعفیٰ کے مطالبہ پر مصر اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے راجیہ سبھا میں بھی کوئی کام کاج نہیں ہوا اور ایوان کی کارروائی لگاتار ٹھپ رہی ۔ اجلاس کے آخری دن آج صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر تین اراکین کو ان کی میعاد کار مکمل ہونے پر الوداع کہا گیا۔ ریٹائر ہونے والے اراکین میں کے پی کانن اور دو نامزد اراکین ایچ کے دوا اور ڈاکٹر اشوک گانگولی شامل ہیں ۔

Lalit Modi row, Vyapam scam rock Parliament monsoon session

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں