ہند اور بنگلہ دیش کے درمیان سرحدی بستیوں کا تبادلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-02

ہند اور بنگلہ دیش کے درمیان سرحدی بستیوں کا تبادلہ

ڈھاکہ۔
آئی اے این ایس
بنگلہ دیش اور ہندوستان نے اپنی سرحد پر162چھوٹی بستیوں پر کنٹرول کے تبادلہ کے معاہدہ پر عمل در آمد شروع کردیا جس کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان طویل عرصہ سے اس میں بارے پائے جانے والے تنازعہ کا بظاہر خاتمہ ہوگیا ہے ۔ ان بستیوں یا زمینی ٹکڑوں میں سے111بنگلہ دیش کی سرحد کی جانب جب کہ51ہندوستان کے علاقہ میں واقع ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدہ کے تحت جمعہ اور ہفتہ کے درمیانی شب معاہدہ پر عمل درآمد کیا گیا جس کے بعددونوں جانب کی حکومتوں نے اپنی حدود میں واقع ان بستیوں کا کنٹرول حاصل کرلیا۔ معاہدہ کے تحت ہندوستان کے حدود میں واقع بستیوں کو دہلی حکومت جب کہ بنگلہ دیش کی حدود میں واقع ایسی بستیوں کو ڈھاکہ حکومت کا حصہ قرار دے دیا گیا ۔ سرحد پر واقع دونوں جانب ان بستیوں پر ہندوستان اور بنگلہ دیش کے پرچم لہرا دئیے گئے ۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کی سرحد پر قائم ان بستیوں میں لگ بھگ پچاس ہزار افراد آباد ہیں جنہیں یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ کسی ایک ملک کی بستی میں سکونت اختیار کرکے اس کی شہریت حاصل کرلیں۔ واضح رہے کہ رواں سال جون میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی علاقوں میں بستیوں کے تبادلے کے تاریخی معاہدہ پر دستخط کئے گئے تھے۔ معاہدہ پر عمل در آمد کے بعد ان بستیوں میں آباد افراد پہلی مرتبہ تعلیم اور صحت جیسی عوامی سہولتوں سے باضابطہ طور پر مستفید ہوسکیں گے اور ان کی ان بنیادی سہولیات تک رسائی ہوسکے گی ۔ بنگلہ دیش تو1974میں ان بستیوں کے تبادلے کی منظوری دے چکا تھا لیکن ہندوستان کی طرف سے اس میں رکاوٹ رہی کیوں کہ بستیوں یا زمینی ٹکڑوں کی حوالگی سے ہندوستان کو لگ بھگ10,00ایکڑ کے قریب زمین بنگلہ دیش کے حوالے کرنا تھا۔ ذرائع کے مطابق بنگلہ دیشی حدود میں قائم ہندوستانی بستیوں کے رہائشیوں کی اکثریت نے بنگلہ دیش کا شہری بننے کو ترجیح دی جبکہ ایک ہزار کے قریب افراد نے ہندوستانی شہریت نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ اب یہ ایک ہزار افراد نومبر میں اپنے گھر بار چھوڑ کر ہندوستانی ریاست مغربی بنگال میں جاکر دوبارہ آباد ہوں گے ۔ ادھرہندوستانی علاقہ میں واقع51بنگلہ دیشی بستیوں کے تمام رہائشیوں نے شہریت بدل کر ہندوستانی شہری بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ ان بستیوں کے کنٹرول کے بارے میں معاہدہ کہ بنگلہ دیش نے تو1974میں ہی منظوری دے دی تھی لیکن ہندوستان کی جانب سے اس پر رواں برس جون میں وزیر اعظم نریندرمودی کے دورہ ڈھاکہ کے موقع پر ہی دستخط کئے گئے ہیں ۔

India-Bangladesh Land Boundary Agreement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں