مرکزی حکومت تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کے حق میں - وینکیا نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-05

مرکزی حکومت تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کے حق میں - وینکیا نائیڈو

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے آج تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے ارکان کو تیقن دیا کہ مرکز بھی تلنگانہ کے لئے علاحدہ ہائی کورٹ کے حق میں ہے ۔ لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ اے پی جتیندر ریڈی کی جانب سے تلنگانہ کے لئے علاحدہ ہائی کورٹ کا مسئلہ اٹھائے جانے پر نائیڈو نے کہا کہ علاحدہ ریاست جب قائم ہوتی ہے تو ہر ریاست کے لئے علاحدہ ہائی کورٹ کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ میں آپ کو تیقن دیتا ہوں کہ مرکزی وزیر قانون ڈی وی سدانند گوڑا اس مسئلہ کا جائزہ لیں گے ۔ اصولی طور پر مرکز ی حکومت بھی یقین رکھتی ہے کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے لئے علاحدہ ہائی کورٹس ہونے چاہئے ۔ وقفہ صفر کے دوران ٹی آر ایس رکن نے علاحدہ ہائی کورٹ کے قیام کا مطالبہ کیا جب کہ وائی ایس آر سی پی رکن ایم راج موہن ریڈی نے آندھرا پردیش کے لئے خصوصی موقف کا مطالبہ کیا۔

منصف نیوز بیورو کی علیحدہ اطلاع کے بموجب تلنگانہ راشٹریہ سمیتی نے مرکزی حکومت پر تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کی تقسیم میںتاخیر کرنے کا الزام عائد کیا ۔ آج پارلیمنٹ میں تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے رکن پارلیمنٹ بی وجود نے کہا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید بل میں دونوں ریاستوں آندھرا پردیش و تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ قائم کرنے کا تیقن دیا گیا تھا مگر تقریبا دیڑھ سال گزر جانے کے باوجود اس وعدے کو پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤکی جانب سے آندھرا پردیش کے لئے ہائی کورٹ قائم کرنے حیدرآباد میں علیحدہ عمارت فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی تھی مگر اس پیشکش کے بھی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے اور مرکزی حکومت ہائی کورٹ کی جانب سے قدم اٹھاتے ہوئے نظر نہیں آرہی ہے ۔ بی ونود نے حکومت کو انتباہ دیا کہ ہائی کورٹ کی قسیم تک تلنگانہ راشٹرا سمیتی کی جانب سے جدو جہد جاری رہے گی ۔ رکن پارلیمنٹ محبوب نگر ایم پی جتیندر ریڈی نے مباحث مین حصہ لیتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش کی تقسیم ناگزیر ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں بی جے پی دور حکومت میں بہار اور مدھیہ پردیش کی تقسیم عمل میں لاتے ہوئے جھار کھنڈ اور چھتیس گڑھ کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی اس وقت نئی تشکیل شدہ ریاستوں کے لئے علیحدہ علیحدہ ہائی کورٹس تشکیل دیئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید بل کے مطابق ریاست آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے ل ئے الگ الگ کورٹس تشکیل دیاجانا ہے مگر بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت غیر ضروری تاخیر کررہی ہے ۔ جتیندر ریڈی نے حکومت پر واضح کیا کہ ہائی کورٹس کی تقسیم میں تاخیر دستور کی خلاف ورزی ہے اور توقع ہے کہ حکومت دستوری تقاضون کی تکمیل کرتے ہوئے حیدرآباد ہائی کورٹ کی عاجلانہ تقسیم کے لئے اقدامات کرے گی ۔ ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ کو جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ تلنگانہ کے لئے الگ ہائی کورٹ قائم کرنے کے مسئلہ پر مرکزی وزارت قانون کی جانب سے جائزہ لیاجارہا ہے اور بہت جلد فیصلہ لیاجائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایک بار نئی تشکیل شدہ ریاست کے لئے علیحدہ علیحدہ ہائی کورٹس کا ہونا ضروری ہوجاتا ہے اور مرکزی حکومت آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے لئے الگ الگ ہائی کورٹس قائم کرنے پابند عہد ہے۔ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یوپی اے حکومت میں آندھرا پردیش تنظیم جدید بل2014کی رو سے آندھرا پردیش کو تقسیم کردیا گیا۔ریاست تلنگانہ کا وجود عمل میں آیا اور ایک برس سے زائد عرصہ گزر چکا ۔ اب دونوں ریاستوں کی جانب سے تنظیم جدید بل میں موجودہ نقائص کی نشاندہی کی جارہی ہے ۔ مرکزی حکومت ان نقائص کو دور کرتے ہوئے دونوں تلگو ریاستون کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنانے ہر طرح کا تعاون کرنے تیار ہے ۔

Government says it favours separate High Court for Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں