پارلیمنٹ کا پہلا ہفتہ اسکامس پر ہنگاموں کی نذر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-25

پارلیمنٹ کا پہلا ہفتہ اسکامس پر ہنگاموں کی نذر

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کے مانسون سشن کا پہلا ہفتہ حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن جماعتوں خے درمیان تعطل کے سبب مکمل طور سے ضائع ہوگیا ۔ اس دوران کوئی کام کاج نہیں ہوسکا ۔ للت مودی تنازعہ اور ویاپم اسکام جیسے مسائل پر دونوں اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن، وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے سے داغدار سابق آئی پی ایل سربراہ للت مودی کی مد د کرنے پر اور ویاپم اسکام کے سلسلہ میں چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان سے استعفیٰ کا مطالبہ پر اٹل ہے ۔ اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی ارکان نے بھی ایوان میں نعرے لگائے جس کے نتیجہ میں کانگریس اور بی جے پی ارکان کے درمیان تلخ الفاظ کا تبادلہ ہوگا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تقریبا یہی صورتحال دیکھی گئی ۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کے نعروں اور بی جے پی کے جوابی نعروں نے ایوان کو دن بھر کے لئے ملتوی کرنے پر کرسی صدارت کو مجبور کردیا۔ صبح11بجے کارروائی شروع ہونے کے چند منٹ بعد ہی ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا ۔ کانگریس ارکان پلے کارڈ لہراتے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔ اسپیکر سمترامہاجن نے برہمی سے کہا کیا آپ لوگ مسائل اٹھانا نہیں چاہتے ، کیا آپ لوگ کاروائی میں حصہ نہیں لینا چاہئے ۔ اس کے بعد انہوں نے صرف پانچ منٹ بعد ہی ایوان کے التوا کا اعلان کردیا۔ 21جولائی کو سشن شروع ہونے کے بعد سے ایوان میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا۔ دونوں ہی ایوانوں میں بار بار التوا ، نعروں، پلے کارڈس لہرانے اور تلخ و تند الفاظ کے تبادلہ اور شوروغل کے مناظر دیکھے گئے ۔ راجیہ سبھا میں حکمراں بنچوں اور کانگریس کے درمیان تلخی کے سبب دو مرتبہ التوا کے بعد بالآخر ایوان کو دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ کے لئے حکمراں جماعت کو ذمہ دار قرار دیا ۔ اس کے جواب میں مرکزی وزرا روی شنکر پرساد اور پیوش گوئل کی قیادت میں حکمراں بنچوں سے تعطل کے لئے اپوزیشن کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ۔ اس پر کانگریس ارکان برہم ہوگئے اور نعرے لگاتے ہوئے وسط ایوان میں پہنچ گئے ۔ بی جے پی کے ارکان بھی برابر نعرہ بازی کررہے تھے جس پر کرسی صدارت پر موجود کورین نے ریمارک کیا کہ حکمراں بنچوں سے مسئلہ کیوں پیدا کیاجارہا ہے ، اس پر آزاد نے کاہ کہ ایوان کی کارروائی حکمراں جماعت کی وجہ سے ہی نہیں چل پارہی ہے ۔ ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے نائب صدر نشین پی جے کورین نے ایوان کو پہلے دوپہر تک ملتوی کردیا۔ ایک موقع پر بی جے پی ارکان نے ایوان کے وسط میں دھرنا دیا جس پر جنتادل یو کے شرد یادو کے اسے غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا میں کہیں بھی حکمراں جماعتیں دھرنا نہیں دیتیں۔ انہوں نے مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ وہ کس سے مدد طلب کررہے ہیں ۔ کیا خدا سے؟ وقفہ سوالات کے پہلے التوا کے بعد ایوان بالا میں اجلاس پھر سے شروع ہوا لیکن گڑ بڑ کے وہی مناظر دیکھتے ہوئے صدر نشین حامد انصاری نے اس کے پھر سے التوا کا اعلان کردیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں