للت مودی اور ویاپم مسئلہ پر پارلیمنٹ اجلاس درہم برہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-23

للت مودی اور ویاپم مسئلہ پر پارلیمنٹ اجلاس درہم برہم

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پارلیمنٹ میں آج کا دن رائیگاں گیا کیونکہ اپوزیشن نے وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کے استعفوں کا جارحانہ مطالبہ کیا ۔ دونوں ایوانوں میں ان تینوں قائدین کے استعفوں کا پرزور مطالبہ ہوا ۔ راجیہ سبھا میں دوسرے دن بھی شوروغل کے باعث کوئی کارروائی نہیں ہوسکی جب کہ لوک سبھا ، مانسون اجلاس کے پہلے دن مفلوج ہوگئی ۔ دونوں ایوانوں کو2بجے کے بعد دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔ ایوان بالا میں کئی اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس، بی ایس پی اور بایاں بازو نے زور دیا کہ سشما سوراج ، راجے اور چوہان کے استعفوں کے بغیر کوئی بحث ممکن نہیں ۔ ستیش چندر مشرا( بی ایس پی) نریش اگر وال ،(ایس پی) ، تپن کمار سنہا( سی پی آئی ایم) اور ڈی راجہ( سی پی آئی) نے کہا کہ وہ للت مودی مسئلہ اور ویاپم اسکام پر بحث کے لئے قاعدہ 267کے تحت نوٹس دے چکے ہیں۔ سشما سوراج کی مدافعت کرتے ہوئے قائد ایوان و وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اپوزیشن سے سوال کیا کہ وہ ایسا کوئی بھی قانونی نکتہ بتائیں جس کی خلاف ورزی سشما سوراج نے للت مودی کی مدد کرتے ہوئے کی ہو ۔ جیٹلی نے بحث پر زور دیتے ہوئے کانگریس کو نشانہ تنقید بنایا۔ ایوان بالا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے کہا کہ بعض ارکان تحریک التوا کی نوٹس دے چکے ہیں۔ انہیں اپنی بات کہنے دی جائے ۔ اس پر جیٹلی نے احتجاج کیا اور سوال کیا کہ کیا ہر کسی کو اس کی اجازت دی جاسکتی ہے ۔ جیٹلی نے اپوزیشن پر نعرہ بازی کی سیاست کا الزام عائد کیا اور کہا کہ نعرہ بازی کی سیاست بہت ہوچکی ۔ آپ بحث کا آغاز کریں ، ایوان نعرہ بازی کی اجازت نہیں دے سکتا ۔ بی ایس پی کی مایاوتی نے یہ کہتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی کہ للت مودی اور ویاپم سے ان لوگوں کا دعویٰ بے نقاب ہوچکا ہے جو کہا کرتے تھے کہ نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا۔ بی جے پی ارکان کے احتجاج کے درمیان انہوں نے سی بی آئی تحقیقات اور چوہان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ جنتادل یو کے شرد یادو نے کہا کہ تنازعات میں جن وزرا کا نام آیا ہے انہیں مستعفی ہوجانا چاہئے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ تحقیقات کے بعد جو لوگ لوگ بے قصوف ثابت ہوں گے وہ مزید طاقتور بن کر ابھریں گے ۔ اپنی بات پر زور دینے کے لئے انہوں نے جین کا معاملہ میں اپنے اور بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی کے استعفیٰ کا حوالہ دیا۔ کانگریس کے راجیو شکلا نے جو فی الحال کمشنر آئی پی ایل ہیں، کہا کہ للت مودی مسئلہ سنگین ہے کیونکہ اس کا تعلق کرپشن سے ہے اور متعلقہ وزرا کو مستعفی ہوجانا چاہئے ۔ ویاپم اسکام پر جیٹلی نے کہا کہ یہ پوری طرح ریاستی مسئلہ ہے ۔ اگر اپوزیشن ،قانون کو بدلنا چاہتی ہے اور ریاستی مسائل پر بحث کے ذریعہ نئی نظیر قائم کرنا چاہتی ہے تو پھر کیرالا سے ہماچل پردیش، آسام اور گوا تک کے مسائل پر بھی بحث ہونی چاہئے تاکہ سبھی ریاستوں کے ساتھ معاملہ یکساں و منصفانہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اپوزیشن ، سشما سوراج کے مسئلہ پر بحث کرنا چاہتی ہے تو وہ فوری بحث شروع کردے ۔ سی پی آئی ایم کے سیتا رام یچوری نے تاہم زور د ے کر کہا کہ ویاپم مسئلہ صرف ایک ریاست تک محدود نہیں ہے کیونکہ اس سے جڑے لوگوں کی مدھیہ پردیش کے باہر پر اسرار حالات میں موت ہوئی ہے ۔ التوا کے بعد اجلاس پھر ملتوی کردیا گیا۔ لوک سبھا میں بھی یہی منظر تھا ۔ پلے کارڈس پر درج تھا کہ’’بڑے مودی مہربان تو چھوٹیے مودی پہلوان‘‘ پی ایم چپی توڑو‘‘ ،مودی جی56انچ دکھاؤ، سشما سوراج، راجے کو ترنت ہٹاؤ۔ آر جے ڈی اور این سی پی ارکان کو بھی احتجاجی جماعتوں کی تائید کرتے دیکھا گیا ۔ سشما سوراج اگلی صف میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈ کری کے ساتھ بیٹھی تھیں ۔ کانگریس ارکان نے اپنے بازوؤں پر سیاہ بیاجس لگا رکھے تھے۔ اسپیکر کی وارننگ کے باوجود وہ پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں