راہول گاندھی کی دہلی میں ہاکرس سے ملاقات - مسائل کے حل کا تیقن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-14

راہول گاندھی کی دہلی میں ہاکرس سے ملاقات - مسائل کے حل کا تیقن

نئی دہلی
آئی اے این ایس
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج دہلی میں چھوٹے بیوپاریوں سے ملاقات کی اور ان کا مسئلہ اٹھانے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے بیوپاریوں کے لئے بہتر سہولتوںکی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا۔راہول گاندھی نے مغربی دہلی کے رگھوبیر نگر علاقہ کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ چھوٹے بیوپاریوں نے مناسب سہولتوں کے فقدان کی شکایت کرتے ہوئے مجھے طلب کیا ۔ غریب مزدوروں کو شہر میں مناسب جگہ نہیں دی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ اس علاقہ کے بیشتر بیوپاری چھوٹی موٹی اشیا فروخت کرتے ہیں ۔ راہول گاندھی نے جن کے ہمراہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اجئے ماکن اور اے آئی سی سی انچارج برائے دہلی پی سی چاکو بھی تھے ، شیڈوں کا معائنہ کیا جہاں بیوپاری کاروبار کیا کرتے تھے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ میں نے ان کی شکایات سنی ہیں اور انہیں اٹھاؤں گا ۔ اجئے ماکن نے کہا کہ راہول گاندھی نے چھوٹے بیوپاریوں سے متعلق بل2014کی منظور ی میں اہم رول ادا کیا تھا جس کا مقصد سڑکوں پر خریدوفروخت کو باقاعدہ بنانا اور شہری چھوٹے بیوپاریوں کے حقوق کا تحفظ کرنا تھا ۔ اس قانون کے تحت چھوٹے بیوپاریوں کو پولیس اور بلدی حکام کی ہراسانی سے تحفظ بھی فراہم کیا گیا تھا ۔ علاوہ ازیں انہیں حقوق روزگار اورسماجی تحفظ کا حق عطا کیا گیا تھا ۔ گجراتی واگھری برادری کے لیڈروںنے کہا کہ چار ہزار سے زائد چھوٹ بیوپاری تنگ و تاریک مقامات سے کاروبار کرتے ہیں ۔ انہوں نے اپنے لئے مناسب جگہ کا مطالبہ کیا ہے ۔ اسی برادری کے زیادہ تر ارکان چھوٹے بیوپاری ہیں۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے ٹھیلہ بنڈی والوں سے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کی ملاقات کو ایک جز وقتی سیاستداں کا سیاسی تماشہ قرار دیا اور کہا کہ ایسی کوششوں سے کانگریس کو کوئی بھلا نہیں ہوگا ۔ نقوی نے مغربی دہلی کے رگھوویر نگر میں آج ٹھیلہ بنڈی والوں سے راہول گاندھی کی ملاقات کے بارے میں کہا کہ ایسے تماشوں سے کانگریس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور ایسی کوششوں سے صرف اس کے دیوالیہ پن کا اظہار ہوتا ہے ۔

Rahul Gandhi meets Delhi`s street vendors, vows to find solution to their problems

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں