اترپردیش میں مجلس سے سماج وادی پارٹی کو خطرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-02

اترپردیش میں مجلس سے سماج وادی پارٹی کو خطرہ

لکھنو
پی ٹی آئی
ایک ایسے وقت جب کہ اتر رپدیش میں اسمبلی انتخابات کے لئے صرف18مہینے باقی رہ گئے ہیں ، کہاجارہا ہے کہ اسد الدین اویسی کی کل ہند مجلس اتحاد المسلمین اور رام ولاس پاسوان کی ایل جے پی جیسی جماعتیں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے روایتی ووٹ بینک پر قبضہ کرسکتی ہیں۔ مہاراشٹر میں اپنے قدم جمانے کے بعد مجلس اتحاد المسلمین اتر پردیش میں مجوزہ اسمبلی انتخابات لڑنے کی تیاری کررہی ہے ۔ حال ہی میں مجلس نے اعظم گڑھ ، الہ آباد اور آگرہ میں ریالیاں منعقد کرنے کی اجازت طلب کی لیکن متعلقہ عہدیداروں نے نقص امن کے خطرے سے اجازت نہیں دی ۔ تاہم پارٹی نے ایک دعوت افطار کا اعلان کرتے ہوئے مسلم ووٹرس کو راغب کرنے کی کوشش کی ۔ مجلس کے مقامی لیڈر رزاق علی نے بتایا کہ اس دعوت وافطار کے وقت اور مقام کا تعین نہیں کیا گیا لیکن اس تجویز کو قبول کرلیا گیا ہے۔ سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اگر مجلس اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیتی ہے تو وہ یقینا ملائم سنگھ یادو کی سماج وادی پارٹی کو نقصان پہونچا سکتی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مجلس نے مسلم اکثریتی علاقوں مثلا سہارنپور، مظفر نگر، شاملی، میرٹھ، اعظم گڑھ، ماؤ اور کئی دوسرے ضلعوں میں اپنے امید وار ٹھہرانے کا ذہن بنالیا ہے ۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو مجلس اسمبلی کی70 سیٹوں پر اپنے امید وار ٹھہرائے گی اور سماجو ادی پارٹی کے ووٹ بینک وک دھکا پہونچا سکتی ہے۔ دوسری طر ف مرکزی وزیر خوراک رام ولاس پاسوان کو لوک جن شکتی پارٹی بھی اتر پردیش میں اپنے پر پھیلار ہی ہے جس سے سابق چیف منسٹر مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی کا دلت ووٹ بینک متاثر ہوسکتا ہے ۔

Owaisi, Paswan can eat the vote banks of SP, BSP in UP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں