ایران اور عالمی طاقتوں کے نیوکلیر معاملت کا اسرائیل پابند نہیں - نتن یاہو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-16

ایران اور عالمی طاقتوں کے نیوکلیر معاملت کا اسرائیل پابند نہیں - نتن یاہو

یروشلم
پی ٹی آئی
اسرائیل، نیو کلیئر معاہدہ کا پابند نہیں ہے جو ایران ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے ہوا ہے اور ہمیشہ ہی تہران کے خلاف اپنا دفاع کرتا رہے گا۔ یہ بات وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے کہی۔ ملک کی سیکوریتی کا بینہ نے اتفاق رائے سے اس معاملت کومسترد کردیا ۔ نتن یاہو نے کہا کہ ششدر کردینے والی تاریخی غلطی نیو کلیر معاملت کے دوران کی گئی ہے جو ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے ہوا ہے۔ ایران کو دنیا نے چھوڑ دیا ہے جو کہ اب وہ اس سے زیادہ خطرناک مقام پر پہنچ گیا ہے ۔ اسرائیل کی سیکوریٹی کابینہ نے اتفاق رائے سے اس معاملت کو مسترد کرنے کے لئے ووٹ دیا ہے ، جس میں عقابی نظر کے حامل وزیر اعظم اس بات پر زور دیاہے کہ اس سے ایران کو کافی فائدہ ہوگا جس سے اس کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی۔ فی الحال ہمارے پاس کوئی مشن نہیں ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے ۔ ایران بعد میں نیو کلیر اسلحہ سے خود کو نقصان پہنچائے گا ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ بات بتائی ۔ ہر حال میں ہم اپنا دفاع کے سلسلہ کو جاری رکھیں گے ۔ ہم اپنے خلاف یا کسی اور کے خلاف جو ہمیں تباہ کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے اس کا دفاع کریں گے ۔ قبل ازیں نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی نیو کلیر معاہدہ کا پابند نہیں جو ایران کے ساتھ ہوا ہے اور وہ اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا اب زیادہ خطرہ کے مقام پر پہنچ گئی ہے اور اس بات پر تنقید کی کہ معاہدہ ششدر کرنے والی ایک تاریخی غلطی ہے ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے استدلال کیا کہ معاملت سے ایران کو کافی فوائد حاصل ہوں گے اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔ اس کے نیو کلیر پروگرام ختم کئے بغیر معاملات سے وہ ناقابل تسخیر طاقت بن جائے گا۔ یہ معاملت ایران کی دہشت گرد نظام حکومت کے لئے مصداق ہے ۔
ایران اب دنیا کے لئے خطرہ نہیں: حسن روحانی
دبئی سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب عالمی طاقتوں کے ساتھ نیو کلیر معاملت ایران کی سیاسی کامیابی ہے ۔ صد ر حسن روحانی نے آج یہ بات کہی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاہدہ کے بعد ایران کو بین الاقوامی خطرہ نہیں قرار دیاجائے گا ۔ کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ ایران نے خود سپرد کردیا ہے ۔ روحانی نے یہ بات کابینہ میٹنگ میں کہی ، جسے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا ۔ معاملت ایران کے لئے قانونی ، تکنیکی اور سیاسی کامیابی ہے۔ یہ ایک کامیابی ہے جس کے بعد ایران کو دنیا کے لئے خطرہ نہیں قرار دیاجائے گا۔ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان کل معاہدہ ہوا جس کے ساتھ ہی ایک دہے سے زائد عرصہ سے جاری مذاکرات اس معاہدہ کے ساتھ ہی اختتام کو پ ہنچے جس کے ساتھ ہی مشرقی وسطی میں یہ معاہدہ طے ہوا ۔ معاہدہ کے تحت امریکہ اور یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی جانب سے جو تحدیدات عائد کئے گئے ہیں وہ اٹھالئے جائیں گے ، کیونکہ ایران نے نیو کلیر پروگرام پر طویل مدت تک روکنے سے اتفاق کرلیا ہے جس کے تعلق سے مغرب کو یہ شبہ تھا کہ وہ نیو کلیر بم بنانے کا مقصد رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معاملت مکمل نہیں ہے اور ہمیشہ اس میں مصالحت اس میں کارفرما رہتی ہے ۔ روحانی نے کابینی وزراء کے ساتھ اپنے ریمارکس میں یہ بات کہی ۔ ہمارے سرخ خطوط کا تحفظ کرنا ہمارے لئے مشکل ہے ۔ ایک ایسا وقت بھی تھا جب ہم پر اس معاملت پر شبہ تھا ۔ یہ ایک تاریخی معاہدہ ہے اور ایرانیوں نے آنے والی نسل پر اس تاریخی معاہدہ پر فخر ہوگا ۔ ایران کے اہم موقف یا سرخ خطوط کے بارے میں جو مذاکرات میں شامل تھے، طویل مدت تک نیو کلیر ریسرچ اور ترقی کو قبول کرنے سے انکار کیا گیا اور یہ مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تحدیدات اٹھالئے جائیں ۔

Netanyahu: World powers took a gamble on our shared future

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں