میمن کی درخواست رحم پر گورنر مہاراشٹرا کی مشاورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-26

میمن کی درخواست رحم پر گورنر مہاراشٹرا کی مشاورت

ممبئی
پی ٹی آئی
گورنر مہاراشٹرا سی ایچ ودیا ساگر راؤ نے آج1993ممبئی دھماکوں کے خاطی یعقوب میمن کی جانب سے داخل کردہ درخواست رحم پر محکمہ داخلہ اور قانون کے عہدہ داروں کے ساتھ مشاورت کی ۔ دیویندر فڈ نویسکی بی جے پی زیر قیادت حکومت نے سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی اصلاحی درخواست کو مسترد کردئیے جانے کے بعد جس میں30جولائی کو مقرر سزائے موت پر التواکی التجا کی گئی تھی ، میمن کی جانب سے داخل کردہ عرضی پر کل رات گورنر کو اپنی رائے روانہ کی ۔ گورنر نے آج اڈیشنل چیف سکریٹری( داخلہ) کے پی بخشی، قانون اور عدلیہ کے عہدہ داروں اور ایڈوکیٹ انیل سنگھ کو مشاورت کے لئے طلب کیا۔ میٹنگ کے نتیجہ کے بارے میں جب پوچھا گیا تو سرکاری ذرائع نے بتایاکہ کوئی بھی فیصلہ نہیں کیا گیا ، معاملہ حکومت کے زیر غور ہے۔ تاہم حکومت نے قبل ازیں اشارہ دیا کہ وہ پھانسی کے مقررہ نظام العمل پر قائم ہے اور اس معاملہ میں سپریم کورٹ کی ہدایات پر پابندی کررہی ہے ۔ اعلیٰ سطحی ذرائع نے اس ہفتہ کے اوائل میں بتایا تھا میمن کو30جولائی کو پھانسی دینے کا منصوبہ تبدیل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ خصوصی عدالت کی جانب سے ریاستی حکومت کو پھانسی کی تاریخ مطلع کیا گیا ہے ۔ چونکہ عدالتی حکم پر کوئی التوا نہیں دیا ہے اس لئے تاریخ کو تبدیل کرنے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے ۔ میمن کو عدالتی حکم کے مطابق پھانسی دی جائے گی ۔ چیف منسٹر فڈ نویس نے جنہوں نے حکومت کے موقف کا انکشاف کرنے سے انکار کیا ، کہا تھا کہ وہ29جولائی کو ایک بیان دیں گے ۔ اس دوران سپریم کورٹ سزائے موت کی تعمیل پر التوا دینے کی اپیل کرتے ہوئے داخل کی گئی میمن کی درخواست کی پیر کو سماعت کرے گا۔ میمن جن کی خصوصی ٹاڈا عدالت کی جانب سے دی گئی سزائے موت کے خلاف اصلاحی درخواست کو اس ہفتہ کے اوائل میں سپریم کورٹ نے مسترد کردیا ، ناگپور سنٹرل جیل میں رکھا گیا ہے۔ یاد رہے کہ12مارچ1993میں ممبئی میں کئے گئے سلسلہ وار بم دھماکوں میں تقریبا257افراد ہلاک اور700سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اس کیس میں میمن واحد خاطی ہے جس کی سزائے موت کو عدالت عظمیٰ کی جانب سے برقرار رکھا گیا ہے ۔ اپنی اصلاحی درخواست کے استرداد کے بعد میمن نے گورنر مہاراشٹر کے پاس درخواست رحم داخل کی ہے۔ صدر جمہوریہ نے قبل ازیں ان کی درخواست رحم کو مسترد کردیا تھا۔
ممبئی
ایجنسیاں
ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس میں سزائے موت کا سامنا کرنے والے یعقوب میمن کی اہلیہ نے انہیں معاف کرنے کے لئے ایک جذباتی اپیل کی ہے۔ یعقوب کی اہلیہ رحیم میمن نے یہ کہتے ہوئے اپنے شوہر کے لئے رحم کی درخواست کی کہ انہوں نے اپنی زندگی کے20 سال جیل میں گزار دئیے ہیں ۔ رحیم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں گورنر، حکومت ہند، جو بھی متعلق ہو ، ان سے یہ کہنا چاہتی ہوں کہ 20سال سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا اور یعقوب نے بہت سہہ لیا، ہم نے بھی بحیثیت خاندان بہت کچھ جھیلہ ہے اور اب ہم چاہتے ہیں کہ یہ سزائے موت معاف کردی جائے ، براہ کرم ہم پر اتنا رحم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یعقوب نے کود سپردگی اختیار کی تھی۔ ہمیں اور یعقوب کو اللہ تعالیٰ کے بعد حکومت ہند پر بھروسہ ہے ہمیں ہندوستانی عدلیہ پر بھروسہ ہے ۔ یعقوب میمن کو سپریم کورٹ نے سزائے موت دی ہے اور انہیں ان کی سالگرہ کے دن30جولائی کو پھانسی دی جانے والی ہے ۔ سپریم کورٹ نے منگل کوان کی اپیل مسترد کردی تھی ۔ پریس کانفرنس کے دوران رحیم اپنے جذبات کو قابو میں نہیں رکھ سکیں اور رو پڑیں ۔ اس موقع پر ان کے ایک رشتہ دار عثمان میمن بھی موجود تھے ۔ خود سپردگی کے لئے عہدہ داروں کے ساتھ یعقوب کے معاہدہ کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتیں ، وہ صرف یہ کہنا چاہتی ہیں کہ اب رحم کیاجائے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں