کئی وزرائے اعلیٰ کی جانب سے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-16

کئی وزرائے اعلیٰ کی جانب سے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ

بردوان، نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے مودی حکومت کے اراضی بل کو عملاًمسترد کرتے ہوئے آج کہا کہ ان کی حکومت پہلے سے متبادل حصول اراضی پالیسی پر عمل کررہی ہے ۔ ممتا بنرجی نے نیتی آیوگ کے اجلاس میں شرکت نہیں کی جو اس متنازعہ قانون سازی پر غور و بحث کے لئے طلب کیا گیا تھا۔ ممتا بنرجی نے جو ان چار غیر کانگریسی چیف منسٹروں میں شامل ہیں ۔ جنہوں نے نیتی آیوگ کے گورننگ کونسل کے اجلاس میں شرکت نہیں کی ، کہا کہ ان کی ریاست ایک متبادل اراضی پالیسی پر عمل کررہی ہے ، کیونکہ وہ مرکز کی جانب سے حصول اراضی پالیسی کے لئے غیر معینہ مدت تک انتظار نہیں کرسکتی ۔ چیف منسٹر نے بردوان میں ترنمول کانگریس حکومت کے100ویں انتظامی اجلاس میں کہا کہ ہم نے ایک متبادل اراضی پالیسی وضع کی ہے جس کے تحت جبری حصول کے بغیر بات چیت کے ذریعہ راست خریداری کی جاسکتی ہے ۔ ممتا بنرجی نے ہفتہ کے دن وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب روانہ کیا تھا اور حصول اراضی بل کی مخالفت کی تھی ۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ پہلے سے طے شدہ مصروفیت کے سبب نیتی آیوگ کے اجلاس میں شرکت نہیں کرسکیں گے ۔ اسی دوران موصولہ علیحدہ اطلاع کے مطابق ٹاملناڈو نے آج مرکز سے کہا کہ نیا حصول اراضی بل وضع نہ کرے کیونکہ سماجی اثرات کے جائزہ جیسی چند گنجائشوں کی ریاست کے کسان سختی کے ساتھ مخالفت کررہے ہیں۔ نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل اجلاس میں روانہ کئے گئے اپنے تحریری خطاب میں چیف منسٹر جیہ للیتا نے کہا کہ ان کی حکومت اپنے اس موقف پر اٹل ہے کہ حصول اراضی ریاستی موضوع ہے ۔ جیہ للیتا نے شرکت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ شدید سرکاری مصروفیت کی وجہ سے اس اجلاس میں شریک ہونے سے قاصر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ابتدا سے ہی اس اصول پر کاربند ہیں کہ خانگی کمپنیوں کے استعمال کے لئے حصول اراضی کی خاطر رضا مندی حاصل کرنے کی گنجائش کو ختم نہیں کیا جانا چاہئے جیسا کہ اصل بل میں تجویز پیش کی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا میں این ڈی اے حکومت کے آرڈیننس میں اس مجوزہ ترمیمی فقرے کی بھی سخت مخالفت کی تھی کہ رضا مندی کی شق میں خانگی ہاسپٹلس اور خانگی تعلیمی اداروں کے لئے حصول اراضی کا احاطہ نہیں ہونا چاہئے ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج اراضی بل کی مخالفت کی اور قومی دارالحکومت میں مرکز کی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حرکت امداد باہمی وفاقیت کے جذبہ کے مغائر ہے ۔ کجریوال نے یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت نیتی آیوگ کے گورننگ کونسل کے دوسرے اجلاس میں اپ نے تحفظات ذہنی اور اندیشوں کا اظہار کیا ۔ یہ اجلاس مختلف مسائل بشمول اراضی بل پر غوروبحث کے لئے طلب کیا گیا تھا۔ کجریوال نے ٹوئٹر پر کہا میں نے نیتی آیوگ کے اجلاس میں شرکت کی ، حصول اراضی بل میں ترمیمات کی مخالفت کی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی میں مرکز کی مداخلت امدا د باہمی وفاقیت کے مغائر ہے ۔ واضح رہے کہ گورننگ کونسل جو تمام چیف منسٹرس اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کے لیفٹننٹ گورنرس پر مشتمل ہے ، وزیر اعظم نریندر مودی اس کی صدارت کرتے ہیں۔ کجریوال نے اس اجلاس کے دوران یہ تجویز بھی پیش کی کہ مرکز ریاست تعلقات اور امداد باہمی وفاقیت کے موضوع پر اس ادارہ کا ایک علیحدہ اجلاس طلب کیاجانا چاہئے ۔ عام آدمی پارٹی حکومت کے مرکز کی مودی حکومت کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے پس منظر میں چیف منسٹر دہلی کا تبصرہ اہمیت کا حامل ہے ۔

12 CMs, including 9 from Cong, skip Modi's NITI Aayog meet

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں